کراچی : صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈر (آر ایس ایف) نے ناظم جوکھیو کے قتل کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے
تنظیم کے مطابق ناظم جوکھیو کراچی کے علاقے ملیر کے ایک رپورٹر تھے، جنہوں نے خلیج عرب سے آنے والے باشندوں کو شکار سے روکا تھا اور ان کی ایک وڈیو پوسٹ کی تھی
رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقتول ناظم جوکھیو نے ایشیائی تلور کے شکار سے ان کے نسل ختم ہونے کے خدشے پر توجہ مبذول کروانے کے لیے وڈیو بنائی تھی
واضح رہے کہ پاکستان میں تلور کے شکار پر پابندی ہے، لیکن اس کے باوجود خلیجی ممالک کے معززین کو اس کی اجازت دی گئی تھی
آر ایس ایف نے جاری کردہ بیان میں مطالبہ کیا کہ رپورٹر کے قتل میں ملوث افراد کی نشاندہی کرتے ہوئے مقتول کو انصاف فراہم کیا جائے
آر ایف ایس کا کہنا تھا کہ وڈیو پوسٹ کرنے پر دھمکیوں کے بعد صوبائی اسمبلی کے رکن نے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ناظم جوکھیو کو اپنے گھر ’جام ہاؤس‘ بلایا تھا
آر ایف ایس کے مطابق لوگوں نے انہیں آخری بار 2 نومبر کی دوپہر جام ہاؤس جاتے ہوئے دیکھا تھا.