ٹک ٹاک پر ’اب 10 منٹ دورانیے کی ویڈیوز بھی بنا سکتے ہیں‘

ویب ڈیسک

کراچی – نوجوانوں کی پسندیدہ وڈیو شئیرنگ ایپ ٹک ٹاک نے اپنے صارفین کو دس منٹ دورانیے تک لمبی وڈیوز اپ لوڈ کرنے کی اجازت دے دی ہے

تفصیلات کے مطابق خبررساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ٹک ٹاک ایپ نے وڈیوز کو ایک منٹ کی حد کے ساتھ لانچ کیا تھا، لیکن گزشتہ برس وڈیو بنانے کا دورانیہ تین منٹ تک بڑھا دیا گیا تھا

اے ایف پی کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ ’آج ہم دس منٹ دورانیے کی وڈیوز اپ لوڈ کرنے کی سہولت کا آغاز کرنے پر خوش ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس سے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہمارے صارفین کی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید تقویت ملے گی‘

اِنسائڈر انٹیلیجنس تجزیہ کار جیسمین اینبرگ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’یوٹیوب ابھی بھی وقت گزارنے کے لحاظ سے ٹک ٹاک سے آگے ہے، لیکن یہ ٹک ٹاک کے اثر سے محفوظ نہیں ہے۔‘

دونوں پلیٹ فارمز پر گزارے جانے والے وقت کا فرق تو کم ہے، لیکن ٹک ٹاک کو طویل وڈیوز سے صارفین کو زیادہ دیر مشغول رکھنے اور ان کی توجہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی

اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’طویل وڈیوز سے ٹک ٹاک پر مواد بنانے والے زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں۔‘

دوسری جانب یوٹیوب نے حال ہی میں اس سال کے لیے کچھ اہداف مقرر کیے ہیں، جن میں تخلیق کاروں کی زندگیوں کو آسان بنانا اور ایک مقبول فارمیٹ کو متعارف کرانا شامل ہے جو ٹک ٹاک کا مقابلہ کر سکے

یوٹیوب چیف پراڈکٹ آفیسر موہان نے کہا کہ ’یوٹیوب تخلیق کاروں کو پیسہ کمانے اور بہترین مواد تیار کرنے میں مدد کرنے والے ٹولز کے ساتھ ساتھ طویل، مختصر اور لائیو ویڈیوز فارمیٹس میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ”یوٹیوب کے لیے مواد تیار کرنے والے افراد اس پلیٹ فارم کا دل اور روح ہیں۔ اس لیے انہیں ہر ممکن مواقع فراہم کرنے کے لیے ہم مختلف فارمیٹس میں سرمایہ کاری جاری رکھیں گے“

واضح رہے کہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بنائی جانے والی مختصر وڈیوز ٹک ٹاک پر ناقابل یقین حد تک مقبول ہیں، اسی کی دیکھا دیکھی یو ٹیوب نے بھی شارٹس کے نام سے اپنی سروس شروع کی تھی، جبکہ ٹک ٹک یوٹیوب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی وڈیوز کا دورانیہ بڑھا رہا ہے

موہن کے مطابق یوٹیوب کے فیچر ’شارٹس‘ نے اب تک پانچ ٹریلین سے زیادہ ویوز حاصل کیے ہیں۔‘

ادہر فیسبک اور انسٹاگرام کی مدر کمپنی میٹا نے بھی ’ریلز‘ کے نام سے ایک فیچر پیش کیا ہے، جس کے بارے میں مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ایسی چیزیں ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھنے کے لیے بہت ضروری ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close