اینڈریو سائمنڈز ٹریفک حادثے میں ہلاک

ویب ڈیسک

سابق آسٹریلوی کرکٹر اینڈریو سائمنڈز کار حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ ان کی گاڑی کوئین سلینڈ کے علاقے ٹاؤنزول میں حادثے کا شکار ہوئی

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے کو حال ہی میں شین وارن کے انتقال کے بعد اسپورٹس کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے اور لوگ واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں

چھیالیس سالہ آسٹریلوی آل راؤنڈر کرکٹر نے سنہ 1998 سے 2009 تک اپنے کرکٹنگ کریئر میں 26 بین الاقوامی ٹیسٹ میچ، 198 ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور 14 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے

اینڈریو سائمنڈز اپنے ایک جارحانہ بلے باز اور اچھے بولر تھے جبکہ اپنی بہترین اور انتہائی چست فیلڈر کے طور پر بھی جانے جاتے تھے

اینڈریو سائمنڈز نے 2006ع اور 2007ع میں ایشز سیریز کے دوران انگلینڈ کے خلاف آسٹریلیا کی نمائندگی کی تھی۔
ایںڈر سائمنڈز برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئے اور انہوں نے اسکول کے دنوں میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی، وہ بہت جلد کرکٹ کلبز کی نظر میں آئے اور انگلینڈ کاؤنٹی کرکٹر کلبز کے علاوہ لنکا شائر اور سرے کی سے بھی کاؤنٹی کرکٹ کھیلی۔
اینڈریو کاؤنٹی میں سب سے زیادہ چھکے مارنے کا ریکارڈ بھی رکھتے تھے

انہوں نے 1995 مورگن کے خلاف گلوسیٹر شائر کی طرف سے کھیلتے ہوئے 16 چھکے لگائے تھےان کا یہ ریکارڈ 29 سال بعد پچھلے ہفتے ہی ٹوٹا جو بین سٹوکس نے توڑا

پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ ہفتے کی رات کو پیش آیا۔ ان کی گاڑی تیز رفتاری کے باعث الٹ گئی، حادثے کے بعد مقامی ایمرجنسی اہلکاروں نے ان کو بچانے کی کوشش تاہم جانبر نہ ہو سکے

اس سال کے شروع میں سابق وکٹ کیپر راڈ مارش اور لیجنڈری سپنر شین وارن کی موت کے بعد ان کی موت آسٹریلوی کرکٹ کے لیے ایک اور اہم نقصان ہے

سائمنڈز ایک روزہ کرکٹ میں اپنی شاندار پرفارمنس کے لیے مشہور تھے، جس میں انھوں نے 39.75 کی اوسط سے 5,088 رنز بنائے اور 133 وکٹیں بھی لیں

انھوں نے سنہ 2006 میں ایشز ٹیسٹ کے فیصلہ کن دن میں اپنی دو ٹیسٹ سنچریوں میں سے پہلی سنچریاں اسکور کیں، جس میں 156 رنز بنائے جب آسٹریلیا ایک اننگز اور 99 رنز سے جیت گیا

تاہم ان کا کرکٹنگ کریئر تنازعات میں بھی گھرا رہا اور سنہ 2009 میں، انھیں تادیبی وجوہات کی بنا پر انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ سے گھر بھیج دیا گیا، جس کی وجہ سے ان کے بین الاقوامی کیریئر کا خاتمہ ہوا

سنہ 2005 کے دورۂ انگلینڈ کے دوران، کارڈف میں بنگلہ دیش کے خلاف ایک میچ میں نشے میں دھت ہونے کے باعث انھیں دو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں سے ڈراپ کر دیا گیا تھا

اگست 2008 میں، انھیں ڈارون میں آسٹریلیا کی بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے سیریز سے گھر بھیج دیا گیا جب وہ مچھلی کا شکار کرنے کے لیے ٹیم کی ایک لازمی میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے

وی اپنے کیریئر کے دوران 2008 میں وہ ’منکی گیٹ‘ سکینڈل کا بھی شکار ہوئے، جس سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا تھا

سائمنڈز نے بھارتی کرکٹر ہربجن سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے انہیں ’بندر‘ کہا ہے تاہم ہربجن سنگھ نے اس سے انکار کیا، اس کے بعد ہربجن سنگھ پر تین میچوں کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی لیکن بھارت کی جانب سے ٹور ختم کرنے کی دھمکی پر اس پابندی کو واپس لے لیا گیا تھا

اینڈریو سائمند کی کار حادثے میں ہلاکت کی خبر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے کرکٹرز اور ان کے مداحوں نے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے

سابق آسٹریلوی کرکٹر جیسن گیلیپسے نے ہفتے کو رات گئے ٹویٹ میں اینڈریو کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ایک خوفناک خبر، ہم آپ کو بہت مس کریں گے‘

پاکستان کے فاسٹ بولر راولپنڈی ایکسپریس اور سابق کرکٹر شعیب اختر نے اینڈریو کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ‘ آسٹریلیا میں ایک کار حادثے میں اینڈریو سائمنڈز کی موت کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا ۔ ہمارے میدان کے اندر اور باہر بہت اچھے تعلقات تھے۔ سائمنڈز کے اہل خانہ کے لیے دعائیں

آسٹریلیا کے سابق کپتان ایڈم گلکرسٹ نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘رائے تم نے دکھ دیا۔ یہ واقعی بہت تکلیف دہ ہے‘

مائیکل وان نے اینڈریو سائمنڈز کی موت کی خبر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘سائمنڈ مجھے یہ خبر درست نہیں لگتی۔’

ان کے مداح نے ان کی موت کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ”جب میں بچہ تھا تو میں سائمنڈز کی دھواں دار اننگر دیکھنے کا شدت سے انتظار کرتا تھا، موت کا واقعی کوئی وقت نہیں ہے۔ کرکٹ کا ایک باب ختم ہوا.“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close