امریکی ریاست نیو یارک میں ایک عدالت کی عمارت کو اس وقت کیڑے مار اسپرے کے لیے بند کرنا پڑا، جب فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کے دوران کمرہ عدالت میں کئی لال بیگ چھوڑ دیے گئے
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق عدالتی اہلکاروں نے بتایا کہ منگل کو البنی سٹی کورٹ میں چار افراد کی گرفتاری کے بعد فرد جرم کے لیے سماعت جاری تھی کہ تنازع شروع ہو گیا
اے پی نے عدالتی اہلکاروں کے حوالے سے بتایا کہ مدعا علیہ میں سے ایک نے عدالتی کارروائی کی وڈیو بنانا شروع کی تو انہیں ایسا کرنے سے منع کیا گیا اور اسی دوران کسی نے کمرہ عدالت میں کئی لال بیگ چھوڑ دیے
مقامی اخبار ’ٹائمز یونین‘ کے مطابق ان چار افراد کو گذشتہ ماہ اسٹیٹ کیپیٹل سے گرفتار کیا گیا تھا، جہاں وہ ریاست میں کرایوں کے حوالے سے احتجاج کر رہے تھے۔
مقامی میڈیا ’ڈیلی وائس‘ نے آفس آف کورٹ ایڈمنسٹریشن کے ترجمان لیوسیئن چیفلن کے حوالے سے بتایا کہ اس دوران حاضرین میں موجود افراد میں سے ایک نے پلاسٹک کے ڈبوں میں لائے گئے لال بیگ چھوڑ دیے
انہوں نے ’ڈیلی وائس‘ کو ایک تصویر بھی بھیجی، جس میں زمین پر مٹی اور سلاد کے پتوں کے ساتھ کئی لال بیگ موجود تھے
اس سلسلے میں حاضرین میں سے ایک چونتیس سالہ خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، جن پر نامناسب طرز عمل، کار سرکار میں مداخلت اور ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ خانی کے الزامات عائد کیے گئے
اگرچہ خاتون کو بعد میں رہا کر دیا گیا، تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا انہوں نے کوئی وکیل ہائر کیا تھا یا نہیں
اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ عدالت کی عمارت کو فیومیگیشن کے لیے باقی دن کے لیے بند کر دیا گیا
ڈبلیو این وائی ٹی نیوز چینل 13 نے عدالت کی جانب سے جاری ایک بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا: ”جو ہوا وہ ایکٹوزم نہیں تھا، یہ مجرمانہ رویہ تھا جس کا مقصد سماعت میں مداخلت کرنا اور نقصان پہنچانا تھا“