دنیا کے دو معروف برانڈز ایڈیڈاز اور نائکی کے درمیان قانونی جنگ چھڑ گئی ہے
دراصل یہ جنگ سمارٹ شوز ٹیکنالوجی کو لے کر ہو رہی ہے
واضح رہے کہ ایڈیڈاز نائکی کے خلاف اس دعوے پر مقدمہ دائر کر رہا ہے کہ حریف کمپنی نے مبینہ طور پر ان کی موبائل ایپلیکیشنز اور جوتوں کی فٹنگ ٹیکنالوجی کے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی ہے
ایڈیڈاز کی طرف سے امریکی ریاست ٹیکسس میں دائر کیے گئے مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نائکی کے رن کلب، ٹریننگ کلب اور ایس این کے آر ایس موبائل ایپس اور اڈاپٹ سسٹم میں اس کے ورزش کی نگرانی اور ’سمارٹ فٹ ویئر‘ سسٹم کے نو پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے
مبینہ طور پر ایڈیڈاز کے کاپی کیے گئے فیچرز میں ورزش کے دوران آڈیو فیڈ بیک، جی پی ایس ٹریکنگ اور ٹریننگ پلان بنانا شامل ہیں
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیڈاز نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ نائکی کا اڈاپٹ سسٹم، جو جوتوں کے تسموں کو خود کار طریقے سے کس دیتا ہے، اس پیٹنٹ کی خلاف ورزی ہے جو ان کے جوتوں کے کشننگ کو خود کار طریقے سے ایڈجسٹ کرتا ہے
واضح رہے کہ نائکی کے ’آٹو لیسنگ‘ جوتے ’میگ‘ کے ساتھ لانچ کیے گئے تھے، یہ جوتا 2016 میں سامنے آیا تھا
ایڈیڈاز کا دعویٰ ہے کہ نائکی ’آٹو لیسنگ‘ اس کے Adapt Adidas_1 کی خلاف ورزی کرتا ہے جو پہلا جوتا تھا جس کو اسے پہننے کے بعد سینسر کے ذریعے آرام دہ بنانے کے لیے اسے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے اور یہ کہ اسے 2005 میں لانچ کیا گیا تھا
ایڈیڈاز نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس کی ویریفائیڈ ایپ، جو صارفین کو خصوصی جوتے کی ریلیز تک رسائی فراہم کرتی ہے، کو نائکی نے اس وقت مبینہ طور پر کاپی کیا تھا، جب اس نے اپنی SNKRS ایپ لانچ کی تھی
مقدمے میں مزید کہا گیا ہے ”ایڈیڈاز طویل عرصے سے موبائل ٹیکنالوجی میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے جس میں موبائل فٹنس اور موبائل کی خریداری سے متعلق ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ اس صنعت میں یہ پہلی کمپنی تھی جس نے ایتھلیٹس کے لیے جامع ڈیٹا اینالیٹکس کو متعارف کرایا تھا“
’کمپلیس‘ کی رپورٹ کے مطابق ایڈیڈاز نے نائکی کی جانب سے خلاف ورزی پر ہرجانے کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف مستقل انجنکشن یا حکم امتناعی کی استدعا کی ہے
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ایڈیڈاز اور نائکی قانونی جنگ میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں، کیونکہ 2006ع میں، نائکی نے دعویٰ کیا تھا کہ ایڈیڈاز نے ان کے ٹرینرز کے لیے ’لٹل اسپرنگ‘ جوتوں کے ڈیزائن کی خلاف ورزی کی تھی
’دا ورج‘ کی رپورٹ کے مطابق اگر ایڈیڈاز یہ مقدمہ جیت جاتا ہے تو اس کے ’سٹریوا‘ اور ’رن کیپر‘ جیسی دیگر ایپس پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جو جی پی ایس روٹ ٹریکنگ کے فیچر استعمال کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گارمن اور پولر جیسے فٹنس ٹریکرز کی ایپس بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔