کیا جہانگیر ترین کی واپسی کے بعد حکومت مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے؟

نیوز ڈیسک

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺗﺤﺮﯾﮏ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﮐﮯ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮﺗﺮﯾﻦ سات ﻣﺎﮦ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﻣﯿﮟ ﻗﯿﺎﻡ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻭﺍﭘﺲ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺍﻥ ﮐﯽ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ مختلف قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے

ﺧﯿﺎﻝ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ان کی واپسی کے بعد ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﯽ ﺳﯿﺎﺳﺖ ﺩﻟﭽﺴﭗ ﻣﺮﺣﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮ ﭼﮑﯽ ﮨﮯ ، ﺟﮩﺎﮞ ﺍﯾﮏ ﻃﺮﻑ ﺗﻮ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﺍﺗﺤﺎﺩ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﺗﺤﺮﯾﮏ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻘﺎﺭﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﭩﯿﺒﻠﺸﻤﻨﭧ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻧﺸﺎﻧﮧ ﺑﻨﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﻤﯿﺸﻦ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﮯ ﻣﻨﻈﺮ ﻋﺎﻡ ﭘﺮ ﺁﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺳﮯ ﺑﯿﺮﻭﻥ ﻣﻠﮏ ﻣﻘﯿﻢ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﮐﯽ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﻧﮯ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﺮﻟﯽ ﮨﮯ

ذرائع کا کہنا ہے کہ ﺍﮔﻠﮯ ﭼﻨﺪ ﺭﻭﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﮨﻢ ﻭﺍﻗﻌﺎﺕ ﺭﻭﻧﻤﺎ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺟﻦ ﮐﮯ ﻧﺘﯿﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺍﻭﺭ ﺗﺤﺮﯾﮏ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﮐﮯ ﺣﻤﺎﯾﺘﯽ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﺧﯿﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻼﻑ ﺗﺤﻘﯿﻘﺎﺕ ﮐﺎ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ۔ ﺁﺝ ﺻﺒﺢ ﮨﯽ ﻻﮨﻮﺭ ﮐﮯ ﻋﻼﻣﮧ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﺍﯾﺌﺮﭘﻮﺭﭦ ﭘﮩﻨﭽﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺍﺋﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺨﺘﺼﺮ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻋﻼﺝ ﮐﯽ ﻏﺮﺽ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ، ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﮨﺮﺳﺎﻝ ﻋﻼﺝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ ، ﺍﯾﺴﯽ ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻟﮕﺎﻧﺎ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﺎ ﮐﺎﻡ ﮨﮯ ، ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﻨﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ، ﺗﺎﮨﻢ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺷﮑﺮ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﺗﻤﺎﻡ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﺻﺎﻑ ﺍﻭﺭ ﺷﻔﺎﻑ ﮨﮯ

ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺋﮯ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﮐﯽ ﻭﻃﻦ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﮨﻢ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﻭﺯﯾﺮ ﺩﻓﺎﻉ ﭘﺮﻭﯾﺰ ﺧﭩﮏ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﯾﮏ ﺗﻨﻘﯿﺪﯼ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻋﺎﺋﺪ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﻤﯿﺸﻦ ﮐﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﺁﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﮈﺭ ﮐﮯ ﻣﺎﺭﮮ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﻣﻠﮏ ﺳﮯ ﺑﺎﯾﺮ ﺑﮭﺎﮒ ﮔﺌﮯ

اس تناظر میں حکومت مخالف حلقے یہ امید بھی کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کے قریب ترین ساتھی سمجھتے جائے والے جہانگیر ترین کی آمد کا ایک مقصد موجودہ حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کرنا بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ اسی حکومت میں شگر کمیشن کی رپورٹ میں چینی کے بحران کے ذمہ داروں میں شگر کے کاروبار سے وابستہ حزب مخالف کے سیاستدانوں کے ساتھ ان کا نام بھی آیا.

دوسری جانب ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﮐﯽ ﻭﯾﺐ ﺳﺎﺋﭧ ﭨﻮﯾﭩﺮ ﭘﺮ ﭨﻮﯾﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ﺟﮯ ﮈﯼ ﮈﺑﻠﯿﻮ ﺷﻮﮔﺮ ﻣﻠﺰ ﺣﮑﻮﻣﺘﯽ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﭘﭩﯿﺸﻦ ﮐﺎ ﺣﺼﮧ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺗﻤﺎﻡ ﺷﻮﮔﺮ ﻣﻠﺰ 10 ﻧﻮﻣﺒﺮ ﺳﮯ ﮐﺮﺷﻨﮓ ﮐﺎ ﺁﻏﺎﺯ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ ﮔﯽ۔ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭼﯿﻨﯽ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻭﮦ ﺗﻌﺎﻭﻥ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ۔ ﺟﮩﺎﻧﮕﯿﺮ ﺗﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭼﯿﻨﯽ ﺑﺤﺮﺍﻥ ﭘﺮﻗﺎﺑﻮ ﭘﺎﻧﮯ کے لیے ﮐﺮﺩﺍﺭ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﻭﮞ ﮔﺎ ۔

واضح رہے کہ رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین سات ماہ بعد وطن واپس آئے ہیں، جہانگیر ترین شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے لندن میں مقیم تھے جب کہ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے لندن میں کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جہانگیر ترین موجودہ حکومت کے حق میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں یا مخالفت میں، کیونکہ موجودہ حالات میں ان سے دونوں طرح کے کردار کا امکان موجود ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close