ایک حالیہ طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی سطح انتہائی کم ہو جانے پر انسان میں خطرناک موذی مرض ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جس سے قبل از وقت موت بھی ہو سکتی ہے
آسٹریلوی ماہرین کی جانب سے کی گئی چودہ سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ وٹامن ڈی کی سطح کم ہونے سے انسانی خون میں پائے جانے والے کیمیل ’سیرم‘ کی کمی سے بھی کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں
ماہرین نے وسیع پیمانے پر کی گئی اس تحقیق کے لیے برطانیہ سے تین لاکھ سے زائد افراد کی رضاکارانہ خدمات حاصل کیں اور چودہ سال تک ان کی صحت اور وٹامن ڈی کا جائزہ لیا اور پھر اس عرصے کے دوران ہلاک ہوجانے والے افراد کی موت کے اسباب کو بھی جانچا
طویل تحقیق کے دوران اٹھارہ ہزار سات سو افراد ہلاک ہو گئے اور تحقیق میں شامل افراد کی عمریں سینتیس سے پچھتر سال تک تھیں
ماہرین نے تحقیق کے دوران لوگوں کے بلڈ ٹیسٹس کرنے سمیت ان میں وٹامن ڈی کی کمی کی مقدار کا بھی خیال رکھا اور نتیجہ اخذ کیا کہ جن میں وٹامن ڈی کی کمی ہوجاتی ہے، وہ دل کے امراض سمیت کینسر اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں
ماہرین کے مطابق تحقیق کے دوران ہلاک ہونے والے افراد میں وٹامن ڈی کی کمی کے باعث دیگر بیماریاں ہوئیں، جس وجہ سے وہ ممکنہ طور پر قبل از وقت چل بسے
اگرچہ ماہرین نے کہا کہ وٹامن ڈی کی قلت کا قبل از وقت موت سے تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کو بھی بھربھرا کرنے سمیت دیگر ذہنی و جسمانی مسائل کا سبب بھی بنتی ہے
ماہرین نے کہا کہ انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی مناسب مقدار نہ صرف قبل از وقت موت کے امکانات کو کم کر دیتی ہے بلکہ اس سے انسان کئی بیماریاں لاحق ہونے سے بھی محفوظ رہتا ہے۔