دنیا سماجی تحفظ سے محروم بچوں کی آماجگاہ بن گئی۔۔

ویب ڈیسک

بچوں کے حقوق اور مزدوری پر کام کرنے والے اقوام متحدہ کے دو ذیلی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ سماجی تحفظ تک رسائی سے محروم بچوں کی تعداد میں سالانہ اضافہ ہو رہا ہے، جس سے وہ غربت، بھوک اور امتیازی سلوک کے خطرے سے دوچار ہیں

ایک نئی رپورٹ میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور یونیسیف نے بچوں کے لیے عالمی سماجی تحفظ کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ سال 2016ع سے 2020ع کے درمیان پندرہ سال تک کی عمر کے مزید پانچ کروڑ بچے اہم سماجی تحفظ خاص کر بچوں کے فوائد سے محروم رہے، اس دوران عالمی سطح پر پندرہ سال سے کم عمر بچوں کی مجموعی تعداد ایک ارب چھیالیس کروڑ تک پہنچ گئی

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن میں شعبہ سماجی تحفظ کی ڈائریکٹر شاہدہ رضوی کہتی ہیں ”بالآخر بچوں کے لیے عالمی سماجی تحفظ میں مناسب سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط کوششیں، مثالی طور پر بچوں کے عالمی فوائد کے ذریعے ہر وقت خاندانوں کی مدد کے لیے، اخلاقی اور عقلی انتخاب ہے اور وہ ایک جو پائیدار ترقی اور سماجی انصاف کی راہ ہموار کرتا ہے“

رپورٹ کے مطابق سال 2016 اور 2020 کے درمیان دنیا کے ہر خطے میں بچوں اور خاندانی فوائد کی کوریج کی شرح گر گئی یا جمود کا شکار ہوگئیں، جس سے کوئی بھی ملک 2030 تک سماجی تحفظ کی خاطر خواہ کوریج حاصل کرنے کے پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے راستے پر نہیں رہا

لاطینی امریکا اور مثال کے طور پر کیریبین کی کوریج تقریباً 51 فیصد سے 42 فیصد تک گر گئی

بچوں کو مناسب سماجی تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی انہیں غربت، بیماری، کم تعلیم، اور ناقص غذائیت کا شکار بنا دیتی ہے اور ان کی بچپن میں شادی اور چائلڈ لیبر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے دوران کثیر الجہتی غربت میں رہنے والے بچوں کی تعداد میں 15 فی صد اضافہ ہوا، جس نے بچوں کی غربت کو کم کرنے اور سماجی تحفظ کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنے میں پچھلی پیش رفت کو الٹا دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close