سعودی عرب کے ارب پتی شہزادہ الولید بن طلال نے اعلان کیا ہے کہ وہ کلب ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے والی سعودی فٹ بال ٹیم الہلال کے ہر کھلاڑی کو دس دس لاکھ ریال یعنی 266,500 ڈالر بونس دیں گے
عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق الہلال نے منگل کے روز ، جنوبی امریکی چیمپئن فلیمینگو کے خلاف دو کے مقابلے میں تین سے فتح حاصل کی تھی
کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین شہزادہ الولید ،سعودی کلب کے پرستار ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ اگرالہلال فائنل جیتنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اتنی ہی مزید رقم کھلاڑیوں کو تحفے میں دیں گے
اس کے علاوہ، سعودی اسپورٹس چینل ایس ایس سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے وزیر کھیل ،فلیمنگو سے جیتنے پر الہلال کے ہر کھلاڑی کو پانچ لاکھ ریال انعام میں دیں گے
دوسرا سیمی فائنل بدھ کو اسپین کے ریال میڈرڈ اور مصر کے الاحلی کے درمیان کھیلا جائے گا
اس کی فاتح ٹیم کا مقابلہ ،ہفتے کے روز فائنل میں سعودی ٹیم الہلال سے ہوگا
یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی کی فٹ بال ٹیم ،کلب ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ہے۔ اس سے پہلے نومبر میں سعودی قومی ٹیم نے ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کے خلاف فتح حاصل کی تھی ۔ ملک میں اس کامیابی کو ایک بڑی جیت کے طور پر منایا جا رہا ہے
سعودی عرب کے کھلاڑی محمد السلاوی اور عبداللہ روس کے کھلاڑی الیکزئیڈر سے بال چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو
سعودی عرب کے کھلاڑی محمد السلاوی اور عبداللہ روس کے کھلاڑی الیکزئیڈر سے بال چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو
وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز الفیصل نے سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ جیت سعودی کھیلوں میں حال ہی میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تصدیق کرتی ہے
الہلال کو یہ جیت، دوسرے ہاف میں سالم الدوساری کی دو پنالٹیز اور لوسیانو ویٹٹو کی ایک اسٹرائیک کی بدولت حاصل ہوئی۔ اس وقت فلیمینگو کے مڈفیلڈر گیرسن کو پہلے ہاف کے اسٹاپیج ٹائم میں باہر بھیج دیا گیا۔اور وہ دس کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل رہے تھے
فلیمنگو کے مینیجر ویٹر پریرا نے اپنی ہار کا ذمہ دار ریفری کو ٹھہرایا
پیریرا نے منگل کو تانگیر میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ہم الہلال سے مقابلہ کے لیے تیار تھے لیکن ریفری کے فیصلوں سے نہیں جیت سکتے تھے جو معیار کے مطابق نہیں تھے۔