معروف بھارتی اداکار اور سیاستدان روی کشن نے اپنی ان عجیب اور غرور پر مبنی خواہشوں کے بارے میں انکشاف کیا ہے، جن کی وجہ سے انہیں مشہور فلم ’گینگز آف واسع پور‘ میں کام کرنے کے موقعے سے محروم رہنا پڑا تھا۔۔
زی ٹی وی کے مشہور شو ’آپ کی عدالت‘ میں میزبان رجت شرما نے جب روی کشن سے ان کے غرور پر رویے کے بارے میں پھیلی ہوئی افواہوں کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے ہنستے ہوئے تسلیم کیا کہ انہوں نے اپنی شہرت کے عروج کے وقت پروڈیوسر سے ’نہانے کے لیے دودھ‘ اور ’سونے کے لیے پھولوں کے بستر‘ کا مطالبہ کیا تھا
روی کشن نے اپنی ان خواہشات کے پسِ منظر ہر بھی کھل کر بات کی، ان کا کہنا تھا ”میں دودھ سے نہاتا تھا اور گلاب کی پنکھڑیوں پر سوتا تھا۔۔ مجھے ایسا لگتا تھا کہ میں مرکزی اداکار ہوں اور یہ سب بہت ضروری ہے۔ لوگ آپ کو ’الپچینو‘ اور ’رابرٹ ڈی نرو‘ کی فلمیں دکھانے لگتے ہیں اور بولتے ہیں کہ یہ اداکار ایسا کرتے ہیں تو تم بھی ایسا ہی کرو۔۔ ’گاڈ فادر‘ پانچ سو بار دکھا دی اور میں ٹھہرا دیسی فنکار۔۔ خیر، میں نے یہ سب ناٹک کیے کیوں، اس لیے کہ اس سے ذرا ماحول بنتا ہے۔ مجھے لگتا تھا کہ میں دودھ سے نہا کر جاؤں گا تو اس سے مجھے شہرت ملے گی“
روی کشن نے بتایا کہ ایک وقت ایسا آیا جب ان کے مطالبات کی وجہ سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا ”گینگز آف واسع پور فلم سے مجھے نکال دیا گیا کیونکہ وہ (پروڈیوسر) کہنے لگے کہ کون روزانہ پچیس لیٹر دودھ لائے گا اور کون اسے نہلائے گا، اس سے اچھا ہے اسے لیتے ہی نہیں فلم میں۔۔ میرا اس رویے سے نقصان بھی ہوا پھر میں نے یہ سب چھوڑ دیا“
انہوں نے مزید کہا ”اچانک جب آپ غریبی سے آتے ہیں اور کچھ پا لیتے ہیں تو کامیابی سے آنکھیں چکا چوند ہو جاتی ہیں۔ ممبئی مہا نگری بہت بڑی ہے اور یہاں آپ کو پاگل ہونے میں وقت نہیں لگتا۔ ممبئی فوراً پاگل بنا سکتی ہے آپ کو۔۔ ہر جگہ سے پیسہ برس رہا ہوتا ہے۔ جہاں جا رہے ہیں، لوگ فوٹو لے رہے ہوتے ہیں۔ شروع میں مَیں نیا نیا سپر اسٹار بنا تھا تو تھوڑا پاگل ہو گیا تھا“
روی کشن نے کہا کہ بگ باس میں شمولیت کے بعد وہ بہتر ہوئے اور ’نارمل‘ ہو گئے ”میری اہلیہ نے بھی شو میں شرکت کی اور مجھے یہ کہتے ہوئے ترغیب دی کہ میں بہت خودپرست ہو گیا ہوں“
سال 2019ع میں ’دا کپل شرما شو‘ میں روی نے بتایا تھا کہ انہیں گینگز آف واسع پور سے محروم ہونے پر افسوس ہے، لیکن تب انہوں نے کہا تھا کہ انہیں ان جھوٹی افواہوں کی وجہ سے کاسٹ نہیں کیا گیا کہ وہ کسی مہاراجہ جیسا سلوک چاہتے ہیں
کپل شرما شو میں روی نے کہا تھا ”ہاں یہ مزے کی بات ہے لیکن سچ بھی ہے تاہم جب اس کی وجہ معلوم ہوئی تو میں حیران رہ گیا۔ ایک افواہ پھیلی تھی کہ میں ایک ایسا اداکار ہوں، جو سیٹ پر چڑچڑا ہو جاتا ہوں اور مجھے کسی مہاراجہ جیسا سلوک پسند ہے جو کہ بالکل ایک بے بنیاد بات تھی“
واضح رہے کہ بعد میں روی نے گینگز آف واسع پور کے ہدایت کار انوراگ کشیپ کے ساتھ ’مکا باز‘ نامی فلم میں کام کیا تھا۔
روی کشن نے بھوجپوری، ہندی، تامل اور پنجابی فلموں میں کام کیا ہے۔ بنیادی طور پر وہ بھوجپوری سنیما کے سپر اسٹار ہیں۔ وہ 17 جولائی 1971 کو جونپور ضلع (اتر پردیش) میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں ببو کے نام سے پکارے جانے والے روی کشن وقتاً فوقتاً مختلف ٹی وی شوز میں شرکت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے این ڈی ٹی وی امیجن پر ایک ٹی وی ریئلٹی شو "راج پچھے جانم کا” اور مہوا بھوجپوری ٹی وی چینل پر بہت سے پروگراموں کی میزبانی بھی کی ہے۔ انہوں نے منی رتنم اور شیام بینیگل جیسے مقبول ترین ہدایت کار کے ساتھ کام کیا
2007 میں، روی کشن نے اپنی بھوجپوری ڈبنگ آواز تیسری فلم میں ٹوبی میگوائر کے اسپائیڈر مین کے کردار کو دی، یہ ہالی ووڈ کی پہلی بلاک بسٹر فلم ہے، جس میں ہندی، تامل اور بھوجپوری آواز کے ساتھ ڈب بھی شامل ہے
بعد ازاں وہ سیاست میں آئے اور انڈین نیشنل کانگریس میں شامل ہو گئے اور جونپور پارلیمانی حلقہ سے الیکشن بھی لڑا۔