انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) وڈیوز بنانے کا ٹول تیار کر لیا ہے، جسے ممکنہ طور پر چند ماہ میں متعارف کرایا جائے گا۔
گوگل کا جدید ترین اے آئی وڈیو ماڈل، ہمارے وڈیو مواد بنانے اور تجربہ کرنے کے طریقے میں انقلاب لانے اور آپ کے تخیل سے پیدا ہونے والی ہموار، دلکش وڈیوز پیش کرنے کے لیے تیار ہے
ایک ایسے ٹول کا تصور کریں جو آپ کو الفاظ کے ساتھ متحرک مناظر کو پینٹ کرنے کی سہولت پیش کرتا ہے، جہاں کردار رقص کرتے ہیں اور مناظر بالکل اسی طرح بدلتے ہیں، جیسے آپ ان کی وضاحت کرتے ہیں۔ یہ مختصر طور پر لمیئر Lumiere ہے۔ یہ ایک اے آئی ماڈل ہے، جسے متن اور وڈیو کے بڑے ڈیٹاسیٹ پر تربیت دی گئی ہے، جس سے یہ آپ کی تحریری وضاحتوں کو شاندار، حقیقت پسندانہ وڈیو کلپس میں ڈھال دیتا ہے
گوگل کی ریسرچ ٹیم نے طویل جدوجہد کے بعد لمیئر (Lumiere) نامی ایک ایسا ٹول تیار کیا ہے، جس کے ذریعے صارفین صرف دو سطور لکھیں گے اور کچھ ہی سیکنڈز میں انہیں اے آئی وڈیو تیار کر کے فراہم کر دی جائے گی
مذکورہ ٹول کے حوالے سے گوگل کی جانب سے ریسرچ پیپر اور ویب سائٹ کو متعارف کرا دیا گیا ہے، تاہم ابھی اس پر کام نہیں کیا جا سکتا لیکن بتایا گیا کہ مذکورہ ٹول صرف دو سطور کے الفاظ سے ہی وڈیو بنا کر دے سکتا ہے۔
یعنی کوئی بھی شخص اگر مذکورہ ٹول میں لکھے گا کہ اسے سمندر کنارے بیٹھے لڑکے کی ڈوبتے سورج کو دیکھنے کی وڈیو کلپ درکار ہے، تو مذکورہ ٹول چند ہی سیکنڈوں میں صارف کو مطلوبہ وڈیو فراہم کردے گا۔
صرف یہی نہیں، بلکہ ٹولز میں ایڈیٹنگ کا آپشن بھی دیا جائے گا، یعنی صارف اگر وڈیو دیکھنے کے بعد کہے کہ لڑکے کے کپڑوں کا رنگ کالے کے بجائےسفید ہونا چاہیے، تو وڈیو از خود چند ہی سیکنڈوں میں ایڈٹ ہو جائے گی۔
رکیے۔۔ ابھی اور بھی کچھ ہے۔۔ مذکورہ ٹول کے ذریعے وڈیو میں بیک گرائونڈز اور تھیمز کے درجنوں آپشنز بھی پیش کیے جائیں گے۔
یوں اب بغیر کوشش کے ویڈیو تخلیق کی جا سکے گی اور اس کے لیے سافٹ ویئر ایڈیٹنگ کے ساتھ جدوجہد کرنے کی بھی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ لمیئر تکنیکی رکاوٹوں کو ختم کر دے گا اور آپ کو اپنے تخلیقی نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرے گا۔ اپنی پریزنٹیشنز، سوشل میڈیا مواد، یا یہاں تک کہ مختصر فلموں کو دلکش اے آئی سے تیار کردہ ویژولز کے ساتھ بہتر بنایا جا سکے گا۔ یہاں تک کہ فلم سازی کے تجربے کے بغیر، کوئی بھی لمیئر کے ساتھ وڈیو تخلیق کی دنیا کو تلاش کر سکے گا۔
اگرچہ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ ٹول کو گوگل عوامی استعمال کے لیے کب تک متعارف کرائے گا، تاہم امکان ہے کہ اسے متعارف کرانے میں چند ماہ یا ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
ابھی کے لیے، آپ گوگل اے آئی کے تحقیقی بلاگ کے ذریعے اس کی پیشرفت پر اپ ڈیٹ رہ سکتے ہیں اور ممکنہ بیٹا ٹیسٹنگ کے مواقع پر نظر رکھ سکتے ہیں۔
گوگل سے قبل فیسبک اور ٹک ٹاک سمیت دیگر پلیٹ فارمز نے بھی ایسے ہی ٹولز تیار کر کے انہیں جلد متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم ابھی تک عام صارفین کے لیے انتہائی کم ٹولز کو متعارف کرایا جا سکا ہے۔
کارنیل یونیورسٹی کے تحقیقی مقالے کے مطابق، یہ موجودہ وڈیو ماڈلز کے برعکس ہے، جو دور دراز کی فریموں کی ترکیب کرتے ہیں جس کے بعد عارضی سپر ریزولوشن ہوتا ہے — ایک ایسا نقطہ نظر جو فطری طور پر عالمی دنیاوی مستقل مزاجی کو حاصل کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔
اگرچہ لمیئر میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اے آئی سے تیار کردہ مواد اس کے اپنے تحفظات کے ساتھ آتا ہے۔ گہرے نقائص اور غلط معلومات کی ہیرا پھیری کے حوالے سے اخلاقی خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ انسانی تخلیقی صلاحیتیں بیانیہ کے مرکز میں رہیں۔
تاہم، ذمہ دارانہ ترقی اور سوچ سمجھ کر نفاذ کے ساتھ گوگل لمیئر دلچسپ نئے امکانات کے دروازے کھول سکتا ہے۔ تعلیمی استعمال سے لے کر عمیق فنکارانہ تجربات تک، ویڈیو تخلیق کا مستقبل اس اہم اے آئی ماڈل کی بدولت صلاحیتوں سے بھرپور ہے۔