بحریہ ہیڈ آفس پر "دستی بم” حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا

کراچی : کلفٹن پولیس نے جمعرات کے روز کلفٹن میں بن قاسم پارک کے قریب کثیر المنزلہ عمارت پر "دستی بم” حملے کی ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

پولیس نے یہ مقدمہ بحریہ آئیکن ٹاور کے سیکیورٹی انچارج کی شکایت پر انسداد دہشت گردی قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا ہے

ایف آئی آر کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان نے دستی بم پھینک دیا اور فرار ہوگئے، جو پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک گارڈ زخمی ہو گیا

ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انہوں نے اس میں ہر ممکن زاویوں کو شامل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ اس افسر نے انکشاف کیا کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے تفتیش کاروں کو آگاہ کیا تھا کہ انہیں کسی سے بھتہ لینے کا مطالبہ نہیں ملا ہے۔ پولیس کا خیال تھا کہ حملے کا اصل نشانہ عمارت تھی کیونکہ اس کے دروازے کے باہر ہینڈ گرنیڈ پھینکا گیا تھا

تفتیش کاروں کو حاصل کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں ملزمان شرٹ اور پتلون اور ماسک پہنے ہوئے تھے۔ انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے بدھ کے روز واقعے کے فوراً بعد کہا تھا کہ حملے میں سندھ ریوولشنری آرمی (ایس آر اے) اس حملے میں ملوث ہوسکتی ہے کیونکہ واقعہ ماضی میں اس تنظیم کے ذریعہ کئے گئے حملوں سے مماثلت رکھتا ہے. ساتھ ہی انہوں نے بحریہ ٹاؤن کے خلاف چلنے والی جدوجہد کی طرف بھی اشارہ کیا تھا.

دوسری جانب غیرقانونی طور پر ملیر کی زمینوں پر قابض ہونے اور صدیوں سے قائم قدیمی گوٹھوں پر حملہ کرنے والے بحریہ ٹاؤن کراچی کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف جدوجہد کرنے والی تنظیم سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس نے اس ڈرامے کو 6 جون کے دھرنے کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے دھماکے کو مقامی بلوچ اور سندھی قوم پرستوں سے جوڑنے کی شدید مذمت کی تھی

سندھ انڈیجینٸس رائیٹس الاٸنس کے مرکزی رھنماٶں یوسف مستی خان، عبدلخالق جونیجو، سید خدا ڈنو شاہ اور گل حسن کلمتی نے اپنے مشترکہ بیان میں سندھ پولیس کے اس موقف کو مکمل طور پر رد کیا تھا، جس میں بحریہ ٹاٶن کلفٹن پر ھونے والے دھماکے کو ملیر کے عوام کی طرف سے بحریہ ٹاٶن کے خلاف کی جانے والی جدوجہد سے جوڑنے کی کوشش کی گٸی

ان نے کہنا تھا کہ سندھ انڈیجینٸس رائیٹس الاٸنس کے پلیٹ فارم سے پچھلے چھ سال سے بحریہ ٹاٶن کی ناجائز قبضہ گیری کے خلاف جاری جدوجہد مکمل طور پر پرامن رھی ھے، اس عرصے میں ھم نے مسمار کیے جانے والے گوٹھوں سے لے کر کراچی شہر کے مختلف حصوں میں احتجاج کیے ہیں، جو مکمل طور پر پر امن رہے ہیں

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ سندھ ایکشن کمیٹی میں شامل سندھ کی متعدد سیاسی و قومپرست پارٹیوں نے غیر قانونی بحریہ ٹاؤن کراچی کی طرف سے ملیر کے قدیمی گوٹھوں پر حملوں کے خلاف بحریہ ٹاؤن کے مین گیٹ پر 6 جون کو دھرنا دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے. غیر جانبدار تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی بوکھلاہٹ واضح ہے. یہ ڈرامہ دراصل دھرنے کے خلاف سخت ماحول پیدا کرنے کی کوشش کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close