سیکورٹی خدشات، انگلینڈ کا بھی کرکٹ ٹیم بھیجنے سے انکار

نیوز ڈیسک

کراچی : سیکورٹی خدشات کا عذر پیش کرتے ہوئے انگلینڈ نے بھی کرکٹ ٹیم بھیجنے سے انکار کر دیا ہے

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے آفیشل اعلامیے میں کہا ہے کہ نا چاہتے ہوئے بھی اگلے ماہ اپنی دونوں کرکٹ ٹیمیں پاکستان نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے

تاہم برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ 2022ع میں انگلینڈ ٹیم کے پاکستان آنے کے لئے پُر امید ہیں

اس طرح نیوزی لینڈ کی جانب سے یکطرفہ طور پر دورہ منسوخ کیے جانے کے بعد اب انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان بھی ختم کردیے ہیں

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ ہماری کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی صحت ہماری اولین ترجیح ہے، ہمیں اندازہ ہےکہ اس فیصلے سے پی سی بی کو شدید مایوسی ہوگی جس نے اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لیے انتھک محنت کی جب کہ پی سی بی کا گزشتہ دو ماہ کے دوران انگلش کرکٹ کے لیے تعاون دوستی کی واضح مثال ہے. منسوخی کے اس فیصلے کے پاکستان کرکٹ پر پڑنے والے اثرات کے لیے معذرت خواہ ہیں تاہم اپنے مستقبل کے وعدے کے 2022 کے ٹور پر توجہ مرکوز ہے

ای سی بی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان دو ٹی ٹوئنٹی میچز 13 اور 14 اکتوبر کو کھیلے جانے تھے لیکن اس صورتحال میں خطے کا دورہ کرنا پلیئرز کے لیے آئیڈیل نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے حالات میں دورہ کرنا آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے مثالی تیاری نہیں ہوگی، جہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ ہماری اولین ترجیح ہے

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے پاکستان کے دورے کی منسوخی پر ردعمل دیتے ہوئے  کہا کہ انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے سے مایوسی ہوئی اور انگلش ٹیم کی جانب سے کمٹمنٹ پوری نہ کرنے پر افسوس ہے، ہمارے لیے یہ ویک اپ کال ہے کہ ہم نے دنیا کی بہترین ٹیم بننا ہے اور ہم نے کوئی جواز دیے بغیر سب کے خلاف بہترین ٹیم بن کر کھیلنا ہے، ہم انشااللہ یہ وقت بھی گزار لیں گے، چاہتا ہوں پاکستانی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم بن جائے تاکہ دیگر ٹیمیں بغیر کسی عذر کے اس کے ساتھ کھیلنے کے لیے قطار میں لگیں

اپنے یڈیو بیان میں رمیز راجا نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اسی طرح بلاک بنا کر روکا گیا تو ہم بھی آگے چل کر کسی ملک کا لحاظ نہیں کریں گے، نیوزی لینڈ کی دستبرداری کے بارے میں خط و کتابت شروع کر دی ہے. ہمیں یقین ہے کہ ہمارے نقصان کا ازالہ ہوگا اور میں ہرجانہ لے کر رہوں گا، ہم ان کے مقابلہ کریں گے کوئی رعایت نہیں برتیں گے

انہوں نے عوام سے کہا کہ پاکستان کو بیک کریں پہلے نشانے پر ہمسائے کی ٹیم تھی اب اس میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیم کو شامل کر لیں

رمیز راجا نے جارحانہ بیان میں کہا کہ پی ایس ایل میں سب آ جاتے ہیں، وہاں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، تب انہیں ذہنی تھکاوٹ کا بھی ایشو نہیں ہوتا۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ نے اپنی ٹریول ایڈوائزری تبدیل نہیں کی ہے. اگر بہت خطرہ ہوتا ہے تو پہلے ٹریول ایڈوائزری تبدیل ہوتی ہے

انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ ان کا یہ فیصلہ درست نہیں ہے. ہمیں امید تھی کہ انگلینڈ ہماری مدد کو آئے گا انگلینڈ اور پاکستان کے ثقافتی تعلقات بھی ہیں

انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا بھی نہ آنے کے لئے پر تول رہا ہے ، آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا ایک ہی بلاک ہے، ہم گلہ کس سے کریں یہ لوگ تو سب اپنے تھے، لیکن انہوں نے اپنا بنا کر نہیں رکھا، یہ یہاں سے جانے کے لئے بہانے تلاش کرتے ہیں.

کھیل کے بارے مزید خبریں:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close