کابل : طالبان عبوری حکومت کے ثقافت اور اطلاعات کے نائب وزیر طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکا افغان جنگ کے دوران کی گئی قتل و غارت گری پر بھی معافی مانگے اور لواحقین کی تلافی کے طور پر ان کی مالی امداد بھی کرنا چاہیئے
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے اگست کے آخر میں ڈرون حملے میں سات کمسن بچوں سمیت دس افراد کی ہلاکت کو ’’سنگین غلطی‘‘ تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے داعش کے مشتبہ خودکش بمبار نہیں، بلکہ عام شہری تھے
امریکا کے اس سفاک اعتراف پر طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے چینی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ یہ واحد واقعہ نہیں ہے، جب امریکا نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہو۔ بیس سالہ افغان جنگ میں ایسا کئی بار ہوا ہے
اس موقع پر ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امریکا کو اپنے ماضی کی قتل و غارت گری اور جنگی جرائم پر بھی جوابدہ ہونا چاہیئے اور لواحقین کو زر تلافی بھی ادا کرنا چاہیئے
ڈرون حملے میں معصوم جانوں کی ہلاکت کے امریکی اعتراف پر نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے مذمت کرتے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ایک ایسی لاپرواہی ہے، جس میں درجنوں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا.
______________
عالمی خبریں:
-
امریکا اور چین کی سرد جنگ پوری دنیا میں پھیل جائے گی، اقوام متحدہ کا انتباہ
-
سوری…غلطی سے سات معصوم بچوں سمیت دس بے گناہ لوگ مار دیے!
-
جلال آباد: طالبان کی گاڑیوں پر حملے، کم از کم دو افراد ہلاک
-
بھارت نے ہماری ٹیکنولوجی کا پاکستان کے خلاف غلط استعمال کیا، امریکی کمپنی
-
افغان طالبان رہنما ملا برادر دنیا کے بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل