ٹوکیو : موٹاپا یوں تو کئی بیماریوں کا مجموعہ ہے، جن میں امراضِ قلب، بلڈ پریشر اور ذیابیطس سرِ فہرست ہیں۔ مگر اب ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مرغن غذائیں کھانے کی عادت نہ صرف آپ کو موٹا کرتی ہے، بلکہ وہ بالوں کے لیے بھی نقصاندہ ہو سکتی ہے
حال ہی میں ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں ٹوکیو میڈیکل اینڈ ڈینٹل یونیورسٹی (ٹی ایم ڈی یو) نے چوہوں پر کچھ تجربات کئے ہیں
ان کی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چکنائیوں سے بھرپور غذائیں یا پھر جینیاتی طور پر لایا گیا موٹاپا بالوں کو دھیرے دھیرے باریک کرتا ہے۔ لمحیات بھری غذاؤں سے بالوں اگانے والے انتہائی بنیادی خلیات (اسٹیم سیل) کم ہونے شروع ہوجاتے ہیں، جنہیں ایچ ایف ایس سی کہا جاتا ہے۔ اس طرح سوزش پیدا ہوتی ہے، جڑوں سے بالوں کی افزائش ماند پڑتی ہے اور بالوں کی افزائش رک جاتی ہے
واضح رہے کہ ایچ ایف ایس سی بالوں کی افزائش کے گڑھوں یعنی فولیکل کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔ بالوں کی افزائش میں فولیکل کا بہت اہم کردار ہوتا ہے اور چکنائی سے وہ بھی متاثر ہوتا ہے۔ اس طرح موٹاپے کے شکار افراد میں گنج پن کا خظرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن موٹاپے اور مرغن غذا کھانے سے بالوں کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلی سائنسی وجہ جاننے میں ابھی مزید وقت لگے گا
چوہے پر تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ جینیاتی طور پر موٹاپا لانے سے یا چکنائی بھری غذا کھانے سے ان کے بال باریک ہونے لگے اور دھیرے دھیرے وہ گنجے ہونے لگے۔ جن چوہوں کو چکنائی دی گئی تھی ان میں ایچ ایف ایس سی منفی طور ر تبدیل ہوے اور تیزی سے ان کے بال گرنے لگے
ایک چوہے کو مسلسل چار روز تک چکنائی والی خوراک دی گئی، تو اس میں اسٹیم سیل کمزور ہوتے چلے گئے۔ دوسری جانب ان میں آکسیڈیٹو اسٹریس بڑھ گیا جو بالوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے. یہی وجہ ہے کہ کہ اپنی تحقیق کے بعد جاپانی ماہرین نے مرغن غذاؤں اور ان کے استعمال سے پیدا ہونے والی چکنائی کو بال جھڑنے کی ایک اہم وجہ قرار دیا ہے.