برازیل : ہماری دنیا گوناگون جانداروں سے بھری ہوئی، جن میں برازیل کے بارانی جنگلات کا ایک عجیب و غریب کیڑا بھی شامل ہے
اپنی ظاہری ہئیت کی وجہ سے یہ اس دنیا کی مخلوق نہیں لگتا، ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی سائنس فکشن فلم کا کردار ہو
اس کیڑے کا حیاتیاتی نام ’بوسائیڈیئم گلوبیولارے‘ ہے، جسے برازیل کا ٹری ہوپر کہا جاتا ہے۔ اس کیڑے کی جسامت مٹر کے دانے جتنی ہے
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ اس کے سر پرچار سے پانچ گیند نما ابھار ہیں، جو کسی اینٹینا کی طرح لگتے ہیں۔ اس پر باریک بال ہوتے ہیں جو شاید کسی سینسر کا کام کرتے ہیں۔ تاہم سائنسداں اب بھی اس کے اصل کردار سے واقف نہیں
اسی کیڑے کی دیگر اقسام پر بارہ سنگھے کی طرح کی ساخت ہوتی ہے، جس سے یہ مزید ہولناک نظر آتا ہے
کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ گول ساختوں سے بھرے کیڑے کا جعلی سر کسی سینگ کی مانند ہے، جس سے وہ دوسروں پر حملہ کرتا ہے لیکن اس کے وڈیو ثبوت نہیں مل سکے
تاہم چند دیگر ماہرِ حشرات کا خیال اس سے یکسر مختلف ہے، ان کے مطابق یہ عجیب و غریب سر ایک طرح کی فنگس سے ملتے جلتے ہیں، جن کی بدولت وہ چیونٹیوں کے دماغ کو قابو کرکے انہیں زومبیز بناتی ہیں۔ آخر میں یہ فنگس چیونٹیوں کو اندر سے پھاڑ کر باہر نکل آتی ہے
واضح رہے کہ ٹری ہوپر درحقیقت سیکیڈا کیڑے کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی تین ہزار ذیلی اقسام ہیں، جو انٹارکٹیکا چھوڑ کر دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہیں۔ تاہم برازیلی کیڑا اس سے قدرے مختلف ہے.
ماحول و ماحولیات کی خبریں:
-
یہ مونارک تتلیاں ہر سال ہزاروں میل پرواز کرتی ہیں!
-
ماحولیاتی بہتری کے لیے سائنسدان گائیوں کو ’’پوٹی ٹریننگ‘‘ دینے لگے
-
موسمیاتی تبدیلی، 2050 تک 21 کروڑ کو افراد ہجرت پر مجبور کر دے گی
-
بدلتے موسم میں زندہ رہنے کے لیے جانور ظاہری خدوخال بدل رہے ہیں
-
چیونٹی کے دانت کس طرح سخت لکڑی بھی چبا جاتے ہیں؟
-
کس طرح ایک پرندے کی افسانوی ہجرت نے سائنسدانوں کو دنگ کردیا!
-
کورونا سے کہیں زیادہ خطرناک ”ماحولیاتی بحران“ کی کوئی ویکسین نہیں!