وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اپوزیشن کی اے پی سی میں نوازشریف کی تقریر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کی تقریر پر ایکشن لینا چاہتے تھے کیوں کہ مفرور مجرم کی تقریر نشر نہیں کی جا سکتی ہے، لیکن وزیراعظم نے روک دیا اور کہا کہ ان کا خطاب نشر ہونے دیا جائے.
معاون خصوصی نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر صرف مجھے کیوں نکالا تک ہی محدود تھی، انہوں نے آصف زرداری سے مل کر مال کھانا شروع کیا، اور مشرف سے این آر او لے کر جدہ بھاگ گئے، نوازشریف اور آصف زرداری کرپشن کرکے ایک دوسرے کو بچاتے رہے، انہوں نے میثاق جمہوریت پر نہیں بلکہ چارٹر آف لوٹ مار پر دستخط کیے
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی شہبازگل کا کہنا تھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے پتیلے بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے مری جاتے تھے، وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ جب سارے چور اکٹھے ہو جائیں تو سمجھ جائیں شہر میں ایماندار تھانیدار آ گیا ہے، دو سالوں میں پانچویں اے پی سی ہو رہی ہے، انہیں کیوں عمران خان سے اتنا خوف ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جھوٹ میں شریف خاندان کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا، دبئی ٹاور سے لے کر لندن فلیٹس سب ان کے ہیں، جھوٹے خط دینے پر قطری شہزادے نے بھی پناہ مانگی، ڈاکا زنی پر کسی کو انعام ملا تو آصف زرداری بلامقابلہ منتخب ہوں گے، حساب مانگیں تو کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔
شہبازگل کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کہا (ن) لیگ کو جب بھی حکومت ملی پاکستان کو کنگال کردیا، آج آل شریف بلاول زرداری کے پاس حاضر ہے، آج شہبازشریف علی بابا چالیس چور کے گھر جا رہے ہیں، رینٹ اے کراؤڈ والے مولانا بھی ان سے ملنے جا رہے ہیں، اپوزیشن والے مل کر این آر او مانگ رہے ہیں، آج ایک بار پھر آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن اکٹھی ہوئی ہے.