گورنر سندھ سے بھی آئی بی اے ٹیسٹ لیا جائے… مرحوم لیاقت علی خان کا مطالبہ

نیوز ڈیسک

کراچی : پاکستان میں سیاستدان اکثر ‘جوش خطابت’ میں کبھی کوئی فقرہ یا کسی شعر کا مصرع غلط ادا کر دیتے ہیں تو کبھی کوئی تاریخی حوالہ غلط بتا دیتے ہیں

آج بھی کچھ ایسا ہی ہوا جب سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے کراچی میں ایک تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے ”نئی تاریخ رقم کر دی“

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو نہ صرف ‘فرزند کراچی’ کہا بلکہ ان کی ‘جائے شہادت’ بھی راولپنڈی کے بجائے کراچی کو   قرار دیا، جس کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا پر خوب مذاق کا نشانہ بنے رہے

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی 70ویں برسی کے موقع پر ان کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا

بعد ازاں ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرنے والے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ آج کے دن ’فرزندِ کراچی‘ لیاقت علی خان کی شہادت کراچی میں ہی ہوئی، لیاقت علی خان قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کو آگے لے کر چلے

عمران اسماعیل نے کہا کہ لیاقت علی خان کی شہادت ایک افسوسناک واقعہ تھا، ان کی شہادت سے ملک کی سیاست میں تبدیلی آئی، ان کے قتل کے پیچھے جو عناصر تھے وہ نہیں پکڑے گئے

واضح رہے کہ لیاقت علی خان سنہ 1895ع میں ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے شہر مظفرنگر کے علاقے میں حالیہ اتر پردیش میں پیدا ہوئے تھے۔ انہیں 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی (کمپنی باغ) میں ایک جلسے کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم تھے اور انھیں کراچی میں مزار قائد کے احاطے میں دفن کیا گیا

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعيل کی طرف سے ایسا عالمانہ نکتہ بیان کیا گیا ہو، اس سے قبل حال ہی میں گورنر سندھ کا وہ بیان بھی موضوع بحث بنا تھا جب انہوں نے اعلیٰ فوجی اعزاز ‘نشان حیدر’ پانے والے پاکستانی فضائیہ کے فلائٹ آفیسر راشد منہاس کو شادی شدہ قرار دیتے ہوئے، ان کی بیوہ کا تذکرہ کر ڈالا تھا

دوسری جانب گورنر سندھ عمران کے لیاقت علی خان سے متعلق بیان کا سامنے آنا تھا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے ان کی خوب درگت بنائی

صحافی و تجزیہ نگار ضرار کھوڑو نے گورنر سندھ کے بیان سے متعلق اپنی ٹویٹ میں طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ‘حقیقت یہ ہے کہ لیاقت علی خان جرمنی اور جاپان کی سرحد پر شہید ہوئے تھے، جب وہ ‘لائٹ آف سپیڈ’ کی رفتار سے چلتے ٹرک سے ٹکرائے تھے جس کے ٹائروں میں 35 پنکچر لگے ہوئے تھے۔’

ضرار کھوڑو نے اس پیغام میں نہ صرف عمران اسماعيل کے بیان پر طنز کیا بلکہ وہ خفیہ طور پر پاکستانی سیاست میں استعمال ہونے والی مختلف اصطلاحات کا حوالہ بھی دے گئے

سمعیہ خورشید نامی ایک صارف نے اس پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’عمران اسماعیل نے آج تاریخ بدل کے تاریخ رقم کر دی۔‘

امر گل نے تبصرہ کیا، کہ لیاقت علی خان مرحوم نے عالم ارواح سے مطالبہ کیا ہے کہ گورنر سندھ سے بھی آئی بی اے سکھر کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close