مچھلی کا کانٹا گلے میں اٹک جانے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

سنگت میگ ڈیسک

مچھلی ایک لذیذ اور صحتمند غذا ہے، لیکن اکثر لوگ اس کے کانٹے حلق میں پھنس جانے کے تجربے یا خوف کی وجہ سے صحت کے لیے فوائد کے خزانے سے بھرپور یہ غذا کھانے سے احتراز کرتے ہیں

غلطی سے مچھلی کے کانٹے کو نگل لینا بہت عام ہے۔ مچھلی کی یہ ہڈیاں بالخصوص کانٹوں کی شکل کی ہڈیاں اتنی چھوٹی ہیں کہ چباتے ہوئے آسانی سے نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانٹوں کے تیز دھار کونے اور مختلف شکلیں یا ساخت کی وجہ سے دیگر غذاؤں کے مقابلے میں ان کا گلے میں پھنسنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے

اگر کوئی کانٹا گلے میں پھنس جائے تو یہ بہت تکلیف دہ اور خوفزدہ کردینے والا تجربہ ہوسکتا ہے، لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ایسے بہت سے عام طریقے موجود ہیں جن سے گلے میں پھنس جانے والے مچھلی کے کانٹے کو ہٹانا ممکن ہے

اگر گلے میں مچھلی کا کانٹا پھنس جائے تو عام طور پر گلے میں سنسناہٹ یا کچھ چبھنے کا احساس، گلے میں شدید تکلیف، گلے یا گردن کا نرم ہونا، کھانسی، کوئی چیز نگلنے میں مشکل یا نگلتے ہوئے تکلیف اور خون آنے جیسی کیفیات سے گزرنا پڑتا ہے

ویسے تو مچھلی کے کانٹے کو نگل لینا بہت کم ہی کسی ایمرجنسی صورتحال کا باعث ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنے سے پہلے نیچے دیئے گئے ٹوٹکوں کو آزما کر اس مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے

زیتون کا تیل:
زیتون کا تیل ایک قدرتی لبریکنٹ (چکناہٹ والی چیز) ہے، اگر مچھلی کا کانٹا گلے میں اٹک جائے، تو ایک یا دو کھانے کے چمچ زیتون کے تیل کو نگلنے کا طریقہ آزمائیں. یہ تیل گلے کے اطراف اور کانٹے میں کوٹنگ بنادے گا، جس سے اس کو نگل کر معدے میں پہنچانا یا کھانس کر نکالنا آسان ہوجائے گا

کھانسنا:
اکثر مچھلی کے کانٹے گلے کی پشت میں ٹانسلز کے اردگرد اٹکتے ہیں، زبردستی چند مرتبہ کھانسنا انہیں اپنی جگہ سے ہلانے کے لیے کافی مددگار ثابت ہوتا ہے

مارش میلو:
شاید آپ کو سننے میں یہ عجیب لگے، مگر ایک بڑا اور نرم چپچپا مارش میلو گلے سے کانٹے کو نکالنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے مارش میلو کو اتنا چبائیں کہ وہ نرم ہوجائے اور پھر نگل لیں، اس کا چپچپا پن کانٹے کو اپنے ساتھ کھینچ کر معدے میں پہنچا دے گا. پھر معدہ جانے اور کانٹا جانے

کیلے:
مارش میلو کی طرح کیلے بھی گلے میں پھنسے کانٹے کو معدے میں پہنچانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں. اس مقصد کے لیے کیلے کا ایک بڑا حصہ منہ میں کم از کم ایک منٹ تک رکھیں، منہ میں لعاب کی کچھ مقدار جمع ہونے پر اسے نگل لیں

ڈبل روٹی اور پانی:
ڈبل روٹی کو پانی میں ایک منٹ کے لیے ڈبوئیں، پھر اس کا ایک بڑا نوالہ سالم ہی نگل لیں، اس ٹکڑے سے مچھلی کے کانٹے پر وزن بڑھے گا اور وہ معدے کی جانب چلا جائے گا

روٹی:
روٹی کا نوالہ بغیر چبائے یا تھوڑا سا چبا کر سالم نگلنے سے بھی حلق میں اٹکا ہوا مچھلی کا کانٹا نکل جاتا ہے. یہ سب سے عام اور آزمودہ گھریلو ٹوٹکا ہے

ڈبل روٹی اور پینیٹ بٹر
پینیٹ بٹر لگی ڈبلی روٹی مچھلی کے کانٹے کو معدے میں پہنچانے کا کام کرسکتی ہے۔اس مقصد کے لیے روٹی اور پینیٹ بٹر کا ایک بڑا نوالہ لیں اور کچھ دیر منہ میں رکھیں تاکہ وہ نمی اکٹھی کرسکے اور پھر نگل لیں، یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس پانی موجود ہو

سوڈا :
برسوں سے کچھ طبی ماہرین کی جانب سے کولا اور دیگر کاربونیٹڈ مشروبات کو گلے میں پھنس جانے والی غذاؤں کو نکالنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ کیونکہ جب سوڈا معدے میں داخل ہوتا ہے تو وہ گیسوں کا اخراج کرتا ہے، یہ گیسیں کانٹے کو ٹکڑے کرنے میں مدد کرتی ہیں اور اتنا دباؤ پیدا کرتی ہیں جو اسے اپنی جگہ سے ہٹانے کے لیے کافی ہوتا ہے

سرکہ :
سرکے میں تیزابیت بہت زیادہ ہوتی ہے اور اس کو پینا بھی مچھلی کے کانٹے کو گھلانے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتا ہے، جس سے وہ نرم ہوجاتا ہے اور نگلنا آسان ہوجاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک کپ پانی میں کھانے کے 2 چمچ سرکے کو ملائیں یا ایک کھانے کا چمچ سرکہ براہ راست پی لیں۔ اس حوالے سے سیب کا سرکہ زیادہ اچھا آپشن ہوتا ہے جس کا ذائقہ زیادہ برا نہیں ہوتا بالخصوص شہد کے ساتھ

لیموں :
سرکے کی طرح لیموں کا رس بھی اپنی خصوصیات کی وجہ سے یہی کام کرتا ہے. دوسری بات یہ ہے کہ گھر میں لیموں کی ہنگامی طور پر دستیابی بھی کوئی مسئلہ نہیں. اس لیے یہ ایک آسان متبادل طریقہ ہے

اگر آپ حلق میں مچھلی کا کانٹا پھنسنے کے خوف کا شکار ہیں یا پھر اس تجربے سے گزر چکے ہیں، اور اس وجہ سے مچھلی کھانے سے کتراتے ہیں تو امید ہے کہ یہ پڑھنے کے بعد مچھلی کھانا ضرور پسند کریں گے. ویسے بھی سردیاں آ رہی ہیں، جو مچھلی کھانے کے لیے ایک آئیڈیل موسم ہے، لیکن احتیاط بہرحال لازمی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close