ایرانی ویمن ٹیم میں گول کیپر مرد ہے یا عورت؟ تنازع کھڑا ہوگیا

ویب ڈیسک

ایرانی ویمن فٹبال ٹیم میں شامل گول کیپر کی جنس پر تنازع کھڑا ہوگیا اور یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ آیا گول کیپر مرد ہے یا عورت؟ اردن فٹبال ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے

واضح رہے کہ ویمن ایشیا کپ کے کوالیفائی راؤنڈ میں ایرانی ویمن فٹبال ٹیم نے اردن کی ویمن فٹبال ٹیم کو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی تھی۔

ایرانی گول کیپر زہرہ کودائی نے اردن کی فٹبالرز کی دو ککس آسانی سے روک کر سب کو حیران کر دیا تھا

اس پر اردن فٹبال ایسوسی ایشن نے ایشین فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی ویمن ٹیم کی گول کیپر کی جنس سے متعلق تحقیقات کروائے

دوسری جانب ایرانی خاتون فٹبالر نے اپنے خلاف بےمعنی تحقیقات کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک خاتون ہیں، یہ اردن کی دھونس اور دھمکی ہے

ساتھ میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ان سے متعلق ایسی تحقیقات کے مطالبے پر اردن فٹبال ایسوسی ایشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی

واضح رہے کہ ایرانی ویمن ٹیم کی جیت کے بعد اردن فٹبال ایسوسی ایشن کے پرنس علی بن حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ کودائی دراصل ایک مرد ہے، جو عورت بنا ہوا ہے

تاہم حال ہی میں پرنس علی بن حسین نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے اے ایف سی کو لکھے گئے خط کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ اگر معاملہ سچ ہے تو یہ بہت ہی سنگین ہے

انہوں نے اپنی ٹوٹٹ میں اے ایف سی کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ ’اے ایف سی جاگو۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close