گوادر میں جاری مسلسل احتجاج پر وزیرِ اعظم کیا کہتے ہیں؟

نیوز ڈیسک

اسلام آباد/گوادر – گوادر میں جاری مسلسل احتجاج پر وزیرِ اعظم  عمران خان کا کہنا ہے کہ گوادر کے ماہی گیروں کے جائز مطالبات کا نوٹس لیا ہے، احتجاج کے روحِ رواں مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے اس بات کا خیر مقدم کیا ہے

یہ بات وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیئے گئے ایک بیان میں کہی گئی

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹرالرز کے ذریعے غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا

وزیرِ اعظم عمران خان کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ غیر قانونی ٹرالرز سے مچھلی کے شکار پر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سے بات کروں گا

گوادر میں احتجاج کرنے والی ’بلوچستان کو حق دو تحریک‘ کے روحِ رواں مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے تو مثبت سمجھتے ہوئے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے کہا کہ ہم ضدی لوگ نہیں ہیں، مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں

انہوں نے کہا کہ گوادر کے مسائل حل ہوں تو ہم سے زیادہ خوشی کسے ہوگی، مسئلہ عمل درآمد کا ہے

مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے نوٹس لیا ہے، تو عمل درآمد کی توقع ہے، امید ہے پوری ہوگی

واضح رہے کہ گزشتہ 27 روز سے گوادر میں ’بلوچستان کو حق دو تحریک‘ کا دھرنا جاری ہے، جس نے مسلسل احتجاج کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے

گوادر میں گزشتہ روز ہزاروں افراد کی تاریخی احتجاجی ریلی میں سڑکوں پر انسانوں کا سمندر امڈ آیا تھا، دھرنے کی کمان خواتین نے سنبھال رکھی تھی

اس حوالے سے ’بلوچستان کوحق دو تحریک‘ کے روحِ رواں مولانا ہدایت الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عزتِ نفس کی بحالی اور بنیادی حقوق پر سمجھوتا نہیں کریں گے، صوبائی حکومت کو بہانے تلاش کرنے کا موقع نہیں دیں گے، حق لے کر رہیں گے

بلوچستان کے ممتاز سیاستدان عبدالحکیم لہڑی اور سابقہ صوبائی وزیر میر اسلم بلیدی نے دھرنے میں شرکت کر کے تحریک کی حمایت کا اعلان کیا

سندھ سے متحدہ بلوچ محاذ،  پاکستان ورکرز پارٹی اور سندھ انڈیجینیئس رائٹس الائنس کے سربراہ یوسف مستی خان بھی دھرنے میں شرکت کرنے پہنچے تھے، جنہیں ریاست مخالف تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close