مسافر بردار ’ہائیڈروجن طیارہ‘ جو آدھی دنیا کا چکر لگا سکے گا!

ویب ڈیسک

لندن – حال ہی میں برطانوی ادارے ’ایئرو اسپیس ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ‘ نے ہائیڈروجن کے ایندھن سے پرواز کرنے والے نئے مسافر بردار طیارے ’فلائی زیرو‘ کی تفصیلات جاری کی ہیں

جاری کردہ تفصیلات کے مطابق مسافر بردار ہائیڈروجن طیارے ’فلائی زیرو‘ میں 279 نشستیں ہوں گی اور یہ ایک بار ایندھن بھروانے کے بعد آدھی دنیا کا چکر لگا سکے گا

اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ طیارہ لندن سے سان فرانسسکو تک دوبارہ ایندھن بھروائے بغیر ہی پہنچ جائے گا

واضح رہے کہ انسانی سرگرمیوں سے ہر سال سینتیس ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ زمینی فضا میں شامل ہو جاتی ہے، جس میں ایک ارب ٹن سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ وہ ہے، جو تجارتی اور مسافر بردار طیاروں سے خارج شدہ ہوتی ہے، یہ اس مجموعی سالانہ مقدار کا تقریباً تین فیصد ہے

’ایئرو اسپیس ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ‘ کے مطابق ’فلائی زیرو‘ کی کارکردگی موجودہ مسافر بردار طیاروں جیسی ہی ہوگی، لیکن یہ کوئی فضائی آلودگی خارج نہیں کرے گا

اس کے پروں کا پھیلاؤ 54 میٹر ہوگا، جبکہ اس میں چار ہائیڈروجن ٹینک نصب ہوں گے: دو پچھلے حصے میں اور دو اگلے حصے میں دائیں اور بائیں جانب۔

ان ٹینکوں میں ہائیڈروجن کو منفی 250 کے انتہائی سرد درجہ حرارت پر رکھا جائے گا، جہاں سے ضرورت پڑنے پر یہ ٹربوفین انجنوں کو پہنچائی جائے گی، جو اسے آکسیجن کے ساتھ ملا کر پانی بنائیں گے اور جہاز کو محوِ پرواز رکھنے کے لیے درکار توانائی پیدا کریں گے

’ایئرو اسپیس ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ‘ کے مطابق”اس عمل کے نتیجے میں صرف گرم آبی بخارات خارج ہوں گے، لیکن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بالکل بھی نہیں ہوگا“

’ایئرو اسپیس ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ‘ کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات میں فی الحال یہ نہیں بتایا گیا کہ ’فلائی زیرو‘ کا پروٹوٹائپ کب مکمل ہو کر پہلی پرواز کرے گا

واضح رہے کہ مختلف بین الاقوامی ادارے ہائیڈروجن ایندھن سے پرواز کرنے والے مسافر بردار طیاروں پر پہلے ہی کام کر رہے ہیں۔ ’ایئربس‘ نے ایسے ہی ایک مسافر بردار ہائیڈروجن طیارے کا اعلان کر رکھا ہے، جو 2035 میں اپنی پہلی اڑان بھرے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close