صنعا – عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے کہا ہے کہ مملکت کے شہریوں پر حوثیوں کے حملوں کی ذمہ دار لبنانی حزب اللہ ہے
وہ اتوار کو یمن میں لبنانی حزب اللہ کے ملوث ہونے کے حوالے سے خصوصی پریس کانفرنس میں شواہد پیش کر رہے تھے
سبق نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر المالکی نے یمن میں حزب اللہ کے ملوث ہونے کے متعدد شواہد پیش کیے۔ انہوں نے ایک وڈیو کلپ دکھایا، جس میں حزب اللہ کے کمانڈر ابو علی الحاکم نامی مطلوب دہشتگردوں کو ہدایات دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ علاوہ ازیں صنعا ایئرپورٹ کے مختلف مقامات پر ایسے مناظر پر مشتمل وڈیو کلپ بھی دکھائے گئے، جن میں حزب اللہ کے جنگجو حوثیوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں اور ڈرونز کے گودام کے طور پر صنعا ایئرپورٹ کو استعمال کیا جا رہا ہے
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے یہاں تعینات ایرانی سفیر ’حسن ایرلو‘ مارب کمشرنی میں عسکری آپریشنوں کی قیادت کرتے رہے
ترکی المالکی نے کہا کہ حوثی اب بھی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ہم حوثیوں کی سرگرمیوں کا جواب دے سکتے ہیں تاہم صبر و تحمل سے کام لیا جا رہا ہے۔ حوثیوں نے شہری آبادی میں میزائل تیار کرنے کی ورکشاپس قائم کی ہوئی ہیں، جو عالمی قانون کی صریح خلاف ورزی شمار ہوتی ہے
المالکی نے مزید کہا ایران لاکھوں یمنی شہریوں کو گھر سے بے گھر کرنے کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ حوثیوں نے الحدیدہ سے متعلق اسٹاک ہوم معاہدے کی خلاف ورزی کی
مملکت پر کیے جانے والے حملوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا حوثیوں نے 851 ڈرونز سے سعودی عرب پر حملوں کی کوششیں کیں، جبکہ 430 بیلسٹک میزائل مملکت پر داغے گئے
بریگیڈیئر ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں نے صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے معاملے کو اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا
المالکی نے بتایا کہ مارب میں قبائل کے شیوخ نے عوام کو حوثیوں کی جارحیت سے بچانے کے لیے قابل قدر قربانیاں دیں
ترجمان اتحادی فورس کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے یمنی بحران کے خاتمے کے لیے تمام امن اقدامات مسترد کر دیے
یمن میں عسکری آپریشنز کے حوالے سے ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ’یمن میں عسکری آپریشنز کا مقصد امن و استحکام کی بحالی ہے۔ اتحادی فوج کی قیادت یمنی بحران کو اعلانیہ تین فارمولوں کے مطابق حل کرنے سے متعلق تمام بین الاقوامی کوششوں کی حامی ہے۔ خلیجی امن فارمولا ، یمنی فریقوں کا جاری کردہ متفقہ اور اقوام متحدہ کا منظورشدہ فارمولا تینوں کو بنیاد بنا کر یمنی بحران حل کیا جا سکتا ہے.