آئس لینڈ، جہاں پانی بھی ایک دوا ہے..

ویب ڈیسک

بلوم برگ – یورپی ملک آئس لینڈ میں ہاٹ ٹبز، سواناز اور آؤٹ ڈور سوئمنگ پولز اتنے ہی عام ہیں، جتنا کہ امریکہ میں میک ڈونلڈ کے بورڈز، جس کی ایک خاص وجہ ہے

امریکی میگزین ہیلتھ لائن کے تازہ شمارے میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق آئس لینڈ میں رہنے والوں کا شمار سب سے زیادہ صحت مند اور خوشحال لوگوں میں ہوتا ہے

بلوم برگ ہیلتھ انڈکس کے مطابق آئس لینڈ دنیا کا دوسرا صحت مند ملک ہے۔
آئس لینڈ میں شاید ہی کوئی شخص ہوگا جو اپنی زندگی سے خوش نہ ہو۔ یہاں کے رہنے والوں کو نہ صرف مثبت سوچ کا مالک گردانا جاتا ہے، بلکہ وہ جسمانی طور بھی چست اور فٹ سمجھے جاتے ہیں

یہاں کی ایک خاص بات یہ ہے کہ آئسلینڈ کے باشندوں کی زندگی پانی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ یعنی پانی قدرتی طور پر ہر شخص کی زندگی کا حصہ ہے

کسی بھی ریٹائرڈ شخص کی صبح کی روٹین میں مقامی واٹر پول میں  بیٹھنا ضرور شامل ہوتا ہے، جہاں وہ تروتازہ ہوا میں سانس لینے کے علاوہ زندگی اور دیگر معاملات پر گفتگو بھی کرتے ہیں

اگر آئس لینڈ میں کبھی سفر کرنے کا موقع ملے تو بوتل والے ’منرل واٹر‘ کی ڈیمانڈ کبھی نہ کریں بلکہ نلکے کے صاف اور ٹھنڈے پانی کو ترجیح دیں

جنوب مغربی آئس لینڈ میں ’بلیو لگون‘ کے نام سے ایک مقام انتہائی مشہور ہے، جو صحت کے نقطہ نظر سے بھی اہمیت کا حامل ہے

اس لگون کا پانی نہ صرف قدرتی طور پر گرم ہے، بلکہ اس میں موجود معدنیات صحت بخش سمجھی جاتی ہیں

آئس لینڈ کے شہریوں کی زندگی میں پانی کی اہمیت کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ یہاں پانی کو دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے

امریکا کے سابق صدر فرینکلن روزویلٹ میں جب پولیو کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں، تو انہوں نے بھی پانی کا سہارا لیتے ہوئے گرم پانی کے چشموں کا باقاعدگی سے دورہ شروع کیا تھا

برطانوی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ڈاکٹر کرسٹف نے 2018ع میں پانی کے دوا کے طور پر استعمال سے متعلق ایک تحقیق شروع کی

تحقیق سے معلوم ہوا کہ گرم پانی میں بیٹھنے یا تیرنے سے جسم میں خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ ذہنی صحت میں بھی بہتری آتی ہے

ڈاکٹر کرسٹف کے مطابق ”گرم پانی سے خون کی شریانیں کھلتی ہیں، جس سے دل بھی بہتر انداز میں کام کرتا ہے۔“

جبکہ گرم پانی میں بیٹھنے سے جلد کی بیماریوں سے بھی آرام ملتا ہے

آئس لینڈ کے اسکائی لگون نامی سپا کی مینیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ سینکڑوں برسوں سے یہاں کی کمیونٹی گرم پانی کے پولز کا استعمال کر رہی ہے، جہاں لوگ نہ صرف گرم پانی میں بیٹھنے کا مزہ لیتے ہیں، بلکہ اکھٹے مل بیٹھ کر زندگی کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال بھی کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close