بچوں کے بجائے کتے بلیاں پالنا ثقافتی زوال کی نشانی ہے: پوپ فرانسس

ویب ڈیسک

ویٹی کن – پوپ فرانسس نے اپنے ایک تازہ بیان میں بچوں کے بجائے کتے بلیاں پالنے کو ثقافتی زوال کی نشانی قرار دیا ہے

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پوپ فرانسس نے ویٹی کن میں ”پیرنٹنگ“ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پالتو جانوروں کو بچوں کے متبادل کے طور پر ظاہر کرنا ’ایک طرح کی خودغرضی‘ ہے

انہوں نے اس رجحان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بعض اوقات پالتو جانور بچوں کی جگہ لے لیتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا ’آج ۔۔۔ ہم خود غرضی کی ایک شکل دیکھ رہے ہیں کہ کچھ لوگ بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے۔ بعض اوقات ان کا ایک بچہ ہوتا ہے اور بس۔ لیکن ان کے پاس کتے اور بلیاں ہوتے ہیں، جو بچوں کی جگہ لے لیتے ہیں۔ میری اس بات پر شاید لوگ ہنسیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے۔‘

پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ ’یہ طرزعمل ماں اور باپ بننے سے انکار کے مترادف ہے اور یہ ہماری انسانیت کو ختم کر رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا ’انسانیت کے بغیر تہذیب بوسیدہ ہوجاتی ہے کیونکہ ہم ماں اور باپ ہونے کی اہمیت کو کھو رہے ہیں۔ اور اس کا نتیجہ ملک بھگت رہا ہے۔‘

واضح رہے کہ پوپ فرانسس کی 2014 میں پالتو کتوں اور ایک میمنے کے ساتھ تصاویر سامنے آئی تھیں۔ میمنا ان کے کندھوں پر سوار تھا۔ انہوں نے ایک ٹائیگر اور چھوٹا پینتھر بھی پالا

پوپ فرانسس کے پیش رو پوپ بینڈیکٹ بلیوں کو پسند کرتے تھے، لیکن فرانسس کے بارے میں ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ انہوں نے ویٹی کن میں اپنی رہائش گاہ پر پالتو جانور رکھے ہیں یا نہیں

پوپ فرانسس نے 2014 میں بھی کہا تھا کہ ’بچوں کے بجائے پالتو جانور پالنا ثقافتی زوال پر مبنی ایک اور رجحان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پالتو جانوروں کے ساتھ جذباتی تعلق والدین اور بچوں کے درمیان ’پیچیدہ‘ ربط سے زیادہ ’آسان‘ ہے

پوپ فرانسس نے ان جوڑوں سے جو قدرتی طور پر بے اولاد ہیں، گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ بچہ پیدا کرنا ہمیشہ ایک خطرہ ہے لیکن والدین بننے سے انکار کی صورت میں بچے نہ ہونا زیادہ خطرے کی بات ہے۔‘

گذشتہ برس کے شروع میں پوپ فرانسس نے جدید معاشرے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس میں خاندان کی نسبت کریئر اور پیسہ بنانے کو ترجیح دی جاتی ہے اور اس طرز عمل کو انہوں نے معاشرے کے لیے ’گینگرین‘ قرار دیا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close