لیڈی ڈیانا کے ’مسٹر ونڈرفل‘ جن کے لیے وہ پاکستان میں رہنے کو تیار تھیں

ویب ڈیسک

نیٹ فلیکس کی مشہور ترین سیریز میں شامل ’دی کراؤن‘ کے پانچویں سیزن میں پاکستانی اداکار ہمایوں سعید برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کے خفیہ دوست ڈاکٹر حسنات کا کردار ادا کریں گے

واضح رہے کہ ڈاکٹر حسنات کا نام لیڈی ڈیانا کی شہزادہ چارلس سے 1996ع میں طلاق اور شہزادی کی 1997ع میں موت کے بعد بھی متعدد بار سامنے آتا رہا ہے

شہزادہ چارلس سے لیڈی ڈیانا کی باضابطہ طور پر طلاق 1996ع میں ہوئی، تاہم بعض اطلاعات کے مطابق دونوں کے درمیان علیحدگی کئی سال پہلے ہی ہو چکی تھی

امریکی میگزین ’وینیٹی فیئر‘ کی کنٹریبیوٹنگ ایڈیٹر سارہ ایلیسن 2013ع میں ایک مضمون میں لکھتی ہیں کہ لیڈی ڈیانا اور پاکستانی نژاد ڈاکٹر حسنات کے درمیان تعلق 1995ع میں شروع ہوا، جو 1997ع تک جاری رہا

برطانوی اخبار ’دا گارڈین‘ کے مطابق ڈاکٹر حسنات سے لیڈی ڈیانا کی پہلی ملاقات 1995ع میں رائل برامپٹن ہسپتال میں ہوئی، جہاں پاکستانی ڈاکٹر ایک سرجری کے لیے موجود تھے

پاکستان میں پیدا ہونے والے برطانوی ہارٹ سرجن ڈاکٹر حسنات لندن کے کئی ہسپتالوں میں کام کر چکے ہیں

شہزادی ڈیانا کی کئی سہیلیوں نےان کی موت کے بعد جیوری کو بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا درحقیقت پاکستانی ڈاکٹر کے عشق میں مبتلا تھیں اور دوی الفاید کے ساتھ شہزادی کے تعلقات صرف ڈاکٹر حسنات کو اپنی طرف راغب کرنے کی ایک کوشش تھی

ڈاکٹر حسنات نے ہائی کورٹ کی تحقیقاتی جیوری کے سامنے براہ راست یا وڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے سے انکار کیا تھا اور جیوری کو ڈاکٹر حسنات کا وہ بیان پڑھ کر سنایا گیا جو انہوں نے شہزادی ڈیانا کی حادثے میں ہلاکت کے بعد لندن پولیس کو 2004 میں دیا تھا

ڈاکٹر حسنات نے کہا تھا کہ ان کا شہزادی ڈیانا سے نارمل جسمانی تعلق تھا اور ان کے پاس کوئی ایسی شہادت نہیں تھی جن کی بنا وہ کہہ سکتے کہ شہزادی ان کے ساتھ وفادار نہیں تھیں

اس بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ شہزادی کے ساتھ کنزِنگٹن محل میں بھی رہے تھے اور ڈیانا کے بیٹوں ولیم اور ہیری سے مل چکے تھے

ڈاکٹر حسنات نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شہزادی ڈیانا کی موت ایک المناک حادثے کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے کہا تھا البتہ وہ یہ جان کر حیران ہوئے ہیں کہ حادثے کے وقت شہزادی ڈیانا نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھ رکھی تھی، حالانکہ وہ ہمیشہ اپنی حفاظت کا مناسب خیال کرتی تھیں لیکن شہزادی نے کبھی بھی اپنی حفاظت کو سر پر سوار نہیں کیا

یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ لیڈی ڈیانا وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کی قریب ترین دوستوں میں سے ایک تھیں اور اسی دوستی کی وجہ سے ان کی دوستی عمران خان سے بھی ہوئی. لیڈی ڈیانا شوکت خانم میموریل ہسپتال کے فنڈ ریزنگ سے متعلق تقریبات میں بھی حصہ لیتی رہی ہیں

سارہ ایلیسن لکھتی ہیں کہ جمائمہ خان نے انہیں بتایا تھا کہ ’ڈیانا حسنات خان سے شادی کرنا چاہتی تھیں، یہاں تک کہ وہ پاکستان میں رہنے کو بھی تیار تھیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ (جمائمہ اور لیڈی ڈیانا) اچھے دوست بن گئے تھے۔‘

سارہ ایلیسن نے جمائمہ کو بتایا کہ آنجہانی برطانوی شہزادی ’دو مرتبہ عمران کے ہسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ میں مدد کے لیے پاکستان تشریف لائیں اور دونوں مرتبہ وہ خفیہ طور پر ڈاکٹر حسنات کے خاندان سے ملنے گئیں، تاکہ وہ ڈاکٹر حسنات سے اپنی شادی کے امکان پر بات چیت کرسکیں۔ وہ جاننا چاہتی تھیں کہ پاکستان میں زندگی گزارنا ان کے لیے کتنا مشکل ہوگا

لیکن اس کہانی میں ایک اور کردار دودی الفاید بھی تھے۔ واضح رہے 1997 میں مصری نژاد دودی الفاید بھی لیڈی ڈیانا کے ساتھ کار حادثے میں ہلاک ہوئے تھے

غالباً یہ دودی الفاید ہی تھے، جن کی وجہ سے بعد ازاں ڈاکٹر حسنات اور لیڈی ڈیانا کے درمیان فاصلے پیدا ہوئے

برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کے صحافی رچرڈ کے بھی لیڈی ڈیانا کے قریبی دوستوں میں سے ایک تھے۔ رچرڈ کے مطابق لیڈی ڈیانا کی کار حادثے میں موت کے بعد ڈاکٹر حسنات نے پولیس کو بتایا تھا کہ میرے خیال میں ’یہ (شادی) ایک برا آئیڈیا تھی اور میں نے انہیں کہا کہ دونوں کے لیے نارمل زندگی گزارنے کا ایک طریقہ انہیں یہ نظر آتا ہے کہ وہ پاکستان منتقل ہوجائیں جہاں پریس بھی انہیں تنگ نہیں کرے گا۔‘

سنہ 2008 میں ڈاکٹر حسنات نے شہزادی ڈیانا کی موت کی انکوئری کرنے والی تحقیقاتی جیوری کو تحریری بیان کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے شہزادی ڈیانا کو نہیں چھوڑا تھا، بلکہ شہزادی ڈیانا نے ان سے تعلق ختم کر لیا تھا کیونکہ وہ شادی کر کے پاکستان میں مستقل بسنا نہیں چاہتی تھیں

ڈیانا کی موت پر تحقیقات کے دوران انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس سے علیحدگی کے بعد ڈیانا اور ان کی شادی کے معاملے پر بات چیت ہوتی رہی تھی

ڈاکٹر حسنات خان، جن کے شہزادی ڈیانا سے کئی برسوں تک تعلقات رہے، نے ان کی موت کے بعد جیوری کو سنائے گئے بیان میں کہا تھا کہ وہ سمجھتے تھے کہ شہزادی ڈیانا کے ساتھ شادی کے بعد پریس ان کو برطانیہ میں چین سے نہیں رہنے دے گا اور اگر دونوں کی اولاد ہوئی تو وہ بچوں کو لے کر کہیں نہیں نکل سکیں گے

انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت شہزادی ڈیانا پاکستان گئیں اور کرکٹر عمران خان (جو اب ملک کے وزیر اعظم ہیں) کی برطانوی بیوی جمائما خان سے مشورہ کیا جس کے بعد انہوں نے یہ تاثر لیا کہ شہزادی کے لیے پاکستان میں رہنا ممکن نہیں ہے

ڈاکٹر حسنات پچھلے کئی برسوں سے منظر عام پر نہیں آئے، لیکن میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق وہ لیڈی ڈیانا کی موت سے قبل یا بعد میں اپنے والدین کے پاس پاکستان کے صوبہ پنجاب میں جہلم میں رہ رہے تھے اور اس کے بعد وہ ملائیشیا میں کسی ہسپتال کے ڈائریکٹر کی ملازمت حاصل کرکے وہیں منتقل ہو گئے تھے

اب پاکستانی اداکار ہمایوں سعید برطانوی شاہی خاندان پر بنے نیٹ فلکس کے ڈرامے ’دی کراؤن‘ میں ڈاکٹر حسنات خان کا کردار ادا کر رہے ہیں

ہماریوں سعید نے اس ڈرامے کے ساتھ نہ صرف اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر ڈیبیو کیا ہے، بلکہ یہ کسی بھی پاکستانی اداکار کی جانب سے نیٹ فلکس کی اپنی پروڈکشن میں نبھایا گیا پہلا کردار ہے

ہمایوں سعید دی کراؤن کے پانچویں سیزن میں برطانوی شہزادی کے مقابل ایک پاکستانی سرجن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جبکہ اکتیس سالہ آسٹریلین اداکارہ الزبتھ ڈیبکی شہزادی ڈیانا کا کردار ادا کر رہی ہیں

برطانوی شاہی خاندان پر بنائے گئے ڈرامہ میں جہاں شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی شادی اور اس کے اختتام کو موضوع بنایا جائے گا، وہیں 1997 میں کار حادثے میں شہزادی ڈیانا کی موت کو بھی موضوع بنایا گیا ہے

ڈاکٹر حسنات خان کو ایک حادثے میں اپنے مصری دوست کے ساتھ ہلاک ہو جانے والی برطانوی شہزادی ڈیانا کی ’حقیقی محبت‘ قرار دیا جاتا ہے، جنہیں وہ ’مسٹر ونڈرفل‘ کے نام سے پکارتی تھیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close