ویکسینیشن کے خلاف ڈرائیوروں کا احتجاج: جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا میں ایمرجنسی نافذ کر دی

ویب ڈیسک

اوٹاوا – کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے لازمی ویکسین کے معاملے پر ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج اور دھرنوں سے نمٹنے کے لیے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے منگل کو محدود وقتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے

وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے تاکہ صوبائی اور علاقائی استعداد کو بڑھایا جا سکے کہ وہ رکاوٹوں اور دھرنوں سے نمٹ سکیں

کینیڈین وزیر اعظم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’اس مرحلے میں فوج تعینات نہیں ہوگی تاہم حکام کو مظاہرین کو گرفتار کرنے اور ٹرکوں کو قبضے میں لینے کے لیے مزید اختیارات دیے جائیں گے۔‘

واضح رہے کہ کینیڈا کے آئین میں موجود ایمرجنسی ایکٹ وفاقی حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ہنگامی حالات میں صوبوں کے اختیارات حذف کرتے ہوئے حالات سے نمٹنے کے لیے خصوصی لیکن محدود وقتی اقدامات لے سکتی ہے

کینیڈا کے آئین میں موجود ایمرجنسی ایکٹ کا استعمال زمانہ امن میں اس سے قبل صرف ایک مرتبہ 1970ع میں کیا گیا تھا۔ اُس وقت موجودہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے والد پیری ٹروڈو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان تھے

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کینیڈا سے امریکا جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے لازمی ویکسین کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج میں شامل مظاہرین اب کورونا وبا سے متعلق تمام پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور انہوں نے اوٹاوا شہر کے مرکز سمیت کئی اہم بین الصوبائی شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے

کینیڈا میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں اور ویکسین لگوانے کے خلاف کئی دنوں سے ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج جاری ہے۔ یہ ٹرک ڈرائیورز کینیڈا اور امریکہ کے درمیان اہم تجارتی راہداریوں پر احتجاج کر رہے ہیں

اے ایف پی کے مطابق ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا: ’میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ اقدامات محدود وقت کے لیے ہیں۔ مخصوص علاقوں کے لیے ہیں اور جن خطرات سے نمٹنے کے لیے انہیں اٹھایا گیا ہے یہ ان کے لیے متوازن اور معقول ہیں۔‘

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم غیرقانونی اور خطرناک سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ احتجاج سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور یہ امن عامہ کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی اختیارات کا استعمال شہریوں کی حفاظت، لوگوں کی ملازمتوں کے تحفظ اور اداروں پر اعتماد کی بحالی کے لیے کیا گیا ہے

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ احتجاج کی فنڈنگ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے

روئٹرز کے مطابق کینیڈا کی پارلیمنٹ سات روز کے اندر وزیراعظم کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کی توثیق کرے گی اور اسے یہ اختیار بھی ہے کہ وہ ایمرجنسی کے نفاذ کو رد بھی کر دے

دوسری جانب کینیڈا کی حکومت اب بینکوں کو یہ اختیار دے گی کہ وہ دھرنوں کی حمایت کرنے والے مشتبہ افراد کے بینک اکاؤنٹس عارضی طور پر منجمد کر دیں، جبکہ اضافی طور پر دھرنوں میں شریک ٹرکوں کی انشورنس بھی ختم کی جائے گی

روئٹرز نے کینیڈا کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے حوالے سے بتایا کہ ’ایمرجنسی کے تحت اٹھائے گئے مالیاتی اقدامات کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارمز کو دہشت گردی کی مالی نگرانی کے تحت لاتے ہیں اور کینیڈین بینکوں کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کردیں جو احتجاج کرنے والوں کا رقم فراہم کرتے ہیں یا ان کی گاڑیوں کی انشورنس معطل کردیں۔‘

کینیڈا کے حکام کے مطابق دھرنوں کے لیے آدھی مالی امداد امریکا میں موجود حمایتی بھیج رہے ہیں

جب ’گو فنڈ می‘ نامی کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم نے دھرنوں کے لیے مالی معاونت پر پابندی عائد کر دی تو امریکا سے چلنے والی ایک ویب سائٹ ’گیو سینڈ گو‘ ان کے لیے مالی ماداد بھیجنے کا بنیادی ذریعہ بن گئی

روئٹرز کے مطابق لیک مواد نشر کرنے والی ایک ویب سائٹ نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کینیڈا میں دھرنوں کی حمایت میں مالی امداد بھیجنے والوں کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close