چیہواہوا – ٹیکساس سے تقریباً 216 میل دور میکسیکو کی ریاست چہواہوا کا ایک شہر کاؤتھیمیک میں رہائشی گلی بظاہر پرسکون تھی، جب اچانک آسمان سے پرندوں کا ایک بادل چھٹ گیا
چند ہی لمحوں میں، زیادہ تر پرندے اوپر کی طرف اڑ گئے۔ لیکن بہت سے دوسرے لوگ زمین پر کالی اور پیلی لاشوں کے طور پر رہ گئے تھے
میکسیکو میں پیلے رنگ کے سَروں والے پرندوں کی سیکڑوں کی تعداد میں اڑتے اڑتے اچانک آسمان سے زمین پر گرنے کی وجہ تو سامنے نہیں آئی، لیکن ماہرین اپنے تُکّے لگانے لگے
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی یونیورسٹی میں حیاتیات کے اسسٹنٹ پروفیسر کارلوس بوٹیرو کا کہنا ہے کہ پرندوں کے یوں اچانک گرنے کی وجہ مہلک کیمیکلز کے بادل ہوسکتے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ مردہ پرندوں کے نمونوں کا پوسٹ مارٹم کرنا ضروری ہے، تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا ایسا ہی ہوا ہے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے کسی شکاری نے پرندوں کو موت کے منہ میں بھیجا ہو
7 فروری کو ایک نگرانی والے کیمرے کے ذریعے رکارڈ ہونے والا خوفناک اور عجیب و غریب منظر، تب سے وائرل ہو گیا ہے۔ اس نے ایک آن لائن بحث کو بھی جنم دیا ہے کہ ممکنہ طور پر پرندے اس قدر اچانک گر کر اپنی موت کے منہ میں کیسے چلے گئے
واقعے کی ویڈیو میں سڑکوں پر بڑی تعداد میں مرے ہوئے پرندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
رپورٹ کے مطابق ‘بلیک برڈ’ نامی پرندے نقل مکانی کرنے والے پرندے ہیں جو کہ موسم سرما میں کینیڈا سے میکسیکو کے جنوب میں سفر کرتے ہیں، پرندوں کی موت کی حتمی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے
مقامی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ علاقے میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث پیش آیا ہے جب کہ یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اس علاقے میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن ہے جس کے باعث یہ حادثہ رونما ہوا جب کہ بعض افراد اس کا الزام فائیو جی 5G پر بھی عائد کر رہے ہیں
حتیٰ کہ لوگوں نے کئی امکانات پر بات کی جیسے کہ کسی غیر مرئی خلائی جہاز سے ٹکراؤ۔ ایک مقامی چڑیا گھر کے ٹیکنیشن نے کہا کہ پرندے خطے کی اعلیٰ سطح کی آلودگی سے زہریلی گیس کو سانس لینے کے بعد مر گئے تھے، جو کہ "لکڑی جلانے والے ہیٹر، زرعی کیمیکلز اور علاقے میں سرد موسم” کے باعث کارفرما ہیں
کیون جے میک گوون، کارنیل لیب آف آرنیتھولوجی کے ماہرِ آرنیتھولوجسٹ نے کہا کہ "صرف ایک چیز جو سمجھ میں آتی ہے” وہ یہ تھی کہ پرندے شکاری سے بھاگ رہے تھے – اور ان کے بھاگنے میں کچھ غلطیاں ہوئیں
وہ کہتے ہیں "یہ واقعی پرندوں کے لیے ایک افسوسناک لمحہ تھا، واقعی ایک بڑا افسوسناک لمحہ۔”
پیلے سر والے بلیک برڈز کی نقل مکانی والی نسل کو پہلی بار فرانسیسی شہنشاہ نپولین بوناپارٹ کے بھتیجے نے 1825ع میں بیان کیا تھا۔ ان کی آوازیں زنگ آلود دروازے کی طرح کھلتی ہیں، جس میں "اوکا-وی-وی” آوازیں آتی ہیں
میک گوون نے کہا کہ سردیوں کے موسم سے بھاگتے ہوئے، پیلے سر والے بلیک برڈز بڑے بڑے ریوڑ میں اکھڑ جاتے ہیں، سال کے سرد مہینوں میں کینیڈا اور شمالی امریکا سے میکسیکو کی طرف اپنا راستہ بناتے ہیں
چیہواہوا سردیوں تک ان پرندوں کے لیے ایک مشہور مقام ہے۔ کارنیل لیب آف آرنیتھولوجی کے ای برڈ پروگرام کے مطابق – ایک ڈیٹا بیس جو دنیا بھر سے پرندوں کے نظارے مرتب کرتا ہے – اس سال میکسیکو کی ریاست میں تقریباً 3,000 پیلے سروں والے پرندوں کے بڑے جھنڈ دیکھے گئے ہیں۔ 2010 میں، میک گوون نے کہا، 30,000 سے زیادہ رپورٹ ہوئے
جب ان پر کسی شکاری کا حملہ ہوتا ہے — جیسے کہ فالکن، ہاکس اور اُلو، جن میں سے سبھی چیہواہوا میں رہتے ہیں — پرندے ایک دوسرے کے قریب ہو جاتے ہیں تاکہ ایک ٹائٹ نِٹ پیک بنایا جا سکے
میک گوون نے کہا کہ "بڑے ریوڑ یہ تیز گھومنے والی حرکتیں کر سکتے ہیں، ایک ساتھ بہت تیزی سے حرکت کر سکتے ہیں اور وہ سب اپنے ساتھ والے کی پیروی کر رہے ہوتے ہیں، جو سب سے فیصلہ کن حرکت کرتا ہے،” میک گوون نے کہا۔ "وہ اس تنگ جھنڈ میں پروں کے ٹِپ پر ہوتے ہیں۔”
لیکن ان کی بقا کا موڈ ہمیشہ فول پروف نہیں ہوتا ہے۔ وہ بعض اوقات اپنی رفتار یا آسمان سے زمین کے فاصلے کا غلط اندازہ لگا سکتے ہیں – جس کے نتیجے میں پرندوں کے جھنڈ کے آسمان سے پھینکے جانے کا منظر غیر معمولی، لیکن سنا نہیں جاتا
دوسرے سائنسدانوں نے میک گوون سے اتفاق کیا۔ یو کے سینٹر فار ایکولوجی اینڈ ہائیڈروولوجی کے ماہر ماحولیات رچرڈ بروٹن نے گارڈین کو بتایا کہ یہ ریوڑ "شروع میں لہر کی طرح دکھائی دیتا تھا، جیسے کہ انہیں اوپر سے بہایا جا رہا ہو۔”
اگر وہ زہریلی گیسوں کو سانس لینے سے ہوا میں مر جاتے — یا یہاں تک کہ کسی خلائی جہاز سے ٹکراتے — تو پرندے ایک مختلف حرکت کے ساتھ نیچے گر جاتے اور زمین پر گرنے کے بعد دوبارہ نہ اٹھتے۔ الیکٹروکیشن، جیسا کہ دوسروں نے کہا ہے، ایک متوقع وجہ ہو سکتی ہے۔ ”
اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پرندے 5G ٹیکنالوجی سے متاثر ہوئے ہیں، یعنی جب تک کہ وہ نیٹ ورک ٹاور سے ٹکرا نہ جائیں
"اس وقت دنیا میں بہت سارے سازشی نظریات موجود ہیں،” میک گوون نے کہا۔ "یہ عجیب اور غیر معمولی ہے، لیکن یہ سمجھ میں آتا ہے جب آپ حیاتیات کے تمام پہلوؤں کو جوڑتے ہیں اور امکانات پر بات کرتے ہیں ہیں تو ہمیں یہ حادثات ہوتے نظر آتے ہیں۔ ہر جاندار مرنے والا ہے اور بعض اوقات وہ عجیب و غریب طریقوں سے مر جاتے ہیں۔ یہ ان عجیب طریقوں میں سے ایک تھا۔”