ْ’ووگ‘ میگزین نے تین دن قبل جی جی حدید سے متعلق مضمون اور سوشل میڈیا پر پوسٹس کی تھی کہ سپر ماڈل نے فیشن شوز میں پہنے گئے خطیر رقم کے جھمکے یوکرین اور فلسطین کے جنگ سے نبرد آزما افراد کے لیے عطیہ کردیے۔
عالمی شہرت یافہ فیشن میگزین ’ووگ‘ کو فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل جی جی حدید سے متعلق کی گئی اپنی پوسٹ سے فلسطین کا لفظ ڈیلیٹ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
میگزین نے اپنی انسٹاگرام اور دیگر پوسٹس میں لکھا تھا کہ ماڈل نے دونوں جنگ زدہ ممالک کے غریب عوام کی مدد کا سلسلہ بھی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
تاہم میگزین نے تقریبا تین دن بعد اپنی پوسٹ کو ایڈٹ کرتے ہوئے اس میں سے فلسطین کا لفظ نکال دیا، جس پر لوگوں نے ووگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
میگزین کی انسٹاگرام پوسٹ میں نیچے ایڈٹ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے جب کہ پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ غائب ہے اور صرف یوکرین پر بات ہو رہی ہے۔
جی جی حدید کی جانب سے جھمکے عطیہ کرنے کی خبر دیگر عالمی میگزینز نے بھی شائع کی تھی اور سب نے فلسطین اور یوکرین ہی لکھا تھا۔
.@voguemagazine reported that Gigi Hadid is donating her earnings to relief efforts in Ukraine and Palestine.
Vogue then removed “Palestine” from its report following backlash from Zionists, some of whom likened Vogue’s post to “calling for a 2nd Holocaust.”
— Mohammed El-Kurd (@m7mdkurd) March 8, 2022
ووگ میگزین کی جانب سے اپنی پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ نکالے جانے پر لوگوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ میگزین نے کٹر یہودیوں کی فرمائش اور مطالبے پر فلسطین کا لفظ نکالا۔
So @GiGiHadid pledges to donate her earnings from Fall 2022 to relief efforts for occupied Ukrainians *and* occupied Palestinians and then @voguemagazine magazine just erases the Palestinians from its @instagram post on her pledge? pic.twitter.com/rO7xao87lZ
— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) March 8, 2022
صارفین نے ووگ میگزین کی جانب سے اپنی پوسٹ میں سے فلسطین کا لفظ داخل کیے جانے اور نکالنے کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ فلسطین کا لفظ نکالنا تعصب پرستی اور دشمنی ہے۔
Palestinians have always known that our very existence, our identity, is deemed threatening. Vogue erased “Palestine” from Instagram post and article about @GiGiHadid https://t.co/pbplkR9Qcu
— Laila Al-Arian (@LailaAlarian) March 8, 2022
میگزین کے عمل پر زیادہ تر عرب شخصیات نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ فلسطین اور وہاں کے عوام وجود رکھتے ہیں اور ووگ کی جانب سے جی جی حدید کی انسٹاگرام پوسٹ اور آرٹیکل سے فلسطین کا لفظ نکالنا غلط عمل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جی جی حدید نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بھی جھمکے فلسطین اور یوکرین کے عوام کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے دنیا بھر کی میڈیا نے شائع کیا مگر ووگ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوسٹس اور مضمون سے فلسطین کا لفظ نکال دیا۔