آسکر ایوارڈ: پہلے تھپڑ مارا پھر ایوارڈ جیت کر میدان مارا.. تھپڑ مارنے کی وجہ کیا تھی؟

ویب ڈیسک

امریکی اداکار ول سمتھ نے ٹینس بائیوپک ’کنگ رچرڈ‘ جبکہ جیسیکا چیسٹین نے ’دی آئیز آف ٹیمی فائے‘میں بہترین اداکاری پر آسکر ایوارڈ اپنے نام کر لیا

پاکستانی نژاد برطانوی اداکار اور موسیقار رز احمد نے لائیو ایکشن شارٹ فلم کیٹیگری میں فلم ’دی لانگ گڈ بائے‘ کے لیے اپنا پہلا آسکر ایوارڈ جیتا ہے، اس طرح وہ لائیو ایکشن شارٹ فلم کیٹیگری میں آسکر جیتنے والے پہلے مسلمان بن گئے ہیں

اے ایف پی کے مطابق پیر کو لاس اینجلس میں منعقدہ تقریب میں ول سمتھ نے ٹینس بائیوپک ’کنگ رچرڈ‘ میں وینس اور سرینا ولیمز کے والد رچرڈ کا کردار نبھانے کے لیے بہترین اداکار کا آسکر جیت لیا

سمتھ نے کہا کہ ’رچرڈ ولیمز اپنے خاندان کے ایک زبردست محافظ تھے۔ فن زندگی کا آئینہ ہوتا ہے۔ میں پاگل باپ کی طرح دکھتا ہوں جیسا کہ انہوں نے کہا، جیسا کہ وہ رچرڈ ولیمز کے بارے میں کہتے ہیں۔ لیکن محبت آپ کو پاگل پن پر مجبور کر دیتی ہے‘

فلمی دنیا کے سب سے معتبر اعزاز سمجھے جانے والے آسکرز ایوارڈز کی تقریب جہاں اپنے رنگارنگ پروگرامز اور انعامات کے لیے یادگار رہی، وہیں معروف اداکار ول سمتھ کے تھپڑ کی گونج سب سے زیادہ حیران کن تھی

اداکار ول سمتھ نے معروف کامیڈین کرس راک کو اسٹیج پر جا کر اس وقت تھپڑ جڑ دیا، جب کرس نے ان کی اہلیہ جیڈا پنکیٹ سمتھ کے بارے میں ایک مذاق کیا

کرس راک نے پنکیٹ سمتھ کے منڈے ہوئے سر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”جیڈا، ہم جی آئی جین 2 کا انتظار نہیں کر سکتے“

ان کا لطیفہ سنہ 1997 میں آنے والی فلم ‘جی آئی جین’ کے حوالہ سے تھا، جس میں اداکارہ ڈیمی مور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور ان کے بال منڈے ہوئے تھے

یہ سنتے ہی سمتھ چلتے ہوئے اسٹیج پر گئے اور راک کو تھپڑ جڑ دیا جبکہ واپس اپنی سیٹ پر آتے ہوئے انھوں نے چيخ کر کہا ”میری بیوی کا نام اپنے… منہ سے نہ نکالنا“

لیکن اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر ‘آسکر’ اور ‘اکیڈمی ایوارڈز’ ہیش ٹیگ کے ساتھ ‘ول سمتھ’ اور ‘جیڈا’ بھی ٹرینڈ کرنے لگے

واضح رہے کہ جیڈا پنکیٹ سمتھ اس سے قبل اپنے بالوں کے گرنے کی اپنی حالت ایلوپیشیا کے بارے میں بات کر چکی ہیں

اس واقعے کے فوراً بعد کرس راک ششدر نظر آئے اور انہوں نے سامعین سے کہا ‘یہ ٹیلی ویژن کی تاریخ کی سب سے بڑی رات ہے۔’

بہر حال پھر سمتھ نے بعد میں بھیگی ہوئی آنکھوں کے ساتھ بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کرتے وقت اپنی تقریر میں اپنی اس حرکت پر معافی مانگی

سمتھ نے فلم ‘کنگ رچرڈ’ میں ٹینس لیجنڈ وینس اور سرینا ولیمز کے والد کا کردار ادا کرنے پر اپنے کیریئر کا پہلا آسکر جیتنے کے بعد کہا ‘میں اکیڈمی سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ میں اپنے تمام ساتھی نامزد افراد سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔‘

سمتھ نے اپنی تقریر کے اختتام میں کہا کہ ’میں امید کر رہا ہوں کہ اکیڈمی مجھے واپس بلائے گی۔‘

سمتھ نے جیویر بارڈیم (’بیئنگ دی ریکارڈوس‘)، بینیڈکٹ کمبر بیچ (’دی پاور آف دی ڈاگ‘)، اینڈریو گارفیلڈ (’ٹک، ٹک…بوم!‘) اور ڈینزیل واشنگٹن (’دا ٹریجڈی آف میکبیتھ) کو شکست دی ہے

جیسیکا چیسٹین نے بہترین اداکارہ کا آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا ہے، انہیں یہ انعام ’دی آئیز آف ٹیمی فائے‘ میں ایک امریکی ٹیلی ویژنلسٹ کا کردار نبھانے پر دیا گیا ہے

فلم کی کہانی ٹیمی فائی کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، جس نے 1980 کی دہائی میں بدنام ہونے سے پہلے اپنے شوہر جم بیکر کی ایک منافع بخش میڈیا سلطنت بنانے میں مدد کی. انہوں نے بیکر کو طلاق دے دی اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لیے ایک ممتاز اور ہمدرد چیمپئن بن گئیں

ایوارڈ وصول کرنے کے بعد چیسٹین نے کہا کہ ’ایسے موقع پر میں ٹیمی کے بارے میں سوچتی ہوں۔ میں ان کی شفقت سے متاثر ہوں اور میں اسے ایک رہنما اصول کے طور پر دیکھتی جو ہمیں آگے لے جاتا ہے۔‘

سماعت سے محروم خاندان کی کہانی پر مبنی’کوڈا‘ نے بہترین فلم کا ایوارڈ جیت لیا ہے۔ لیڈی گاگا اور لیزا منیلی نے فلم کو ایوارڈ پیش کیا جس کی کہانی نوعمر روبی کے گرد گھومتی ہے جو سن سکتی ہے

آسکر میں انٹرٹینمنٹ رپورٹنگ کرنے والے اسٹیون میکنٹوش کا اپنے تجزیے میں کہنا ہے کہ یہاں لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں راک کے ساتھ سمتھ کے سلوک پر صحافیوں کی جانب سے حیران کن ردعمل سامنے آیا ہے

اسٹیج کے پیچھے پس پردہ رپورٹرز روایتی طور پر پریس کانفرنس میں حصہ لے رہے تھے، جہاں فاتحین ایوارڈز حاصل کرنے کے بعد کی جانے والی اپنی تقریروں کے بعد سوالات کے جوابات دینے آتے ہیں

لیکن اچانک ہماری توجہ ہمارے سروں پر لگی اسکرینوں کی طرف مبذول ہو گئی اور یہ واضح ہو گیا کہ تقریب میں کوئی سنجیدہ چیز ہوئی ہے

پہلے پہل تو یہ کوئی لطیفہ یا کسی قسم کا سیٹ اپ لگا۔ یہاں تک کہ جب راک نے سمتھ کی اہلیہ کے بارے میں بات کی، جس میں انہوں جیڈ کی جی آئی جین سے مشابہت کی بات کہی تو سمتھ ہنستے ہوئے نظر آئے۔ لیکن جیڈا ناراض نظر آئيں، تاہم اس وقت یہ سمجھا جا رہا تھا کہ یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ معمول کا حصہ ہے

شبہات اس وقت پیدا ہونے لگے جب سمتھ اپنی سیٹ سے اٹھے اور اسٹیج پر جاکر راک کو تھپڑ جڑ دیا۔ یقیناً، یہ دونوں لوگ فلم اور ٹیلی ویژن کے تجربہ کار اداکار ہیں، اور یہ جانتے ہوں گے کہ اسٹیج پر جھوٹ موٹ کا تھپڑ کیسے مارنا ہے۔ لیکن پھر سب سوچنے لگے تھے، یہ اتنا جعلی نہیں تھا

اس وقت تک سمتھ اپنی سیٹ پر واپس جا بیٹھے تھے اور راک سے چیخ کر کہہ رہے تھے کہ ‘میری بیوی کا نام اپنے منہ سے نہ نکالنا’۔ اب یہ واضح تھا کہ یہ کوئی خاکہ نہیں تھا۔ سمتھ جیسا پیشہ ور ٹی وی نشریات کے دوران سٹیج پر ایف-بم گرانے سے بہتر جانتا ہے

گھروں سے انعامات کی تقریب دیکھنے والے ناظرین نے یہ نہیں سنا کیونکہ براڈکاسٹ نیٹ ورک اے بی سی نے لائیو فیڈ کو کاٹ دیا تھا تاکہ گھر پر موجود ناظرین کو ناراض نہ کیا جا سکے

سوشل میڈیا پر اس متعلق شدید رد عمل سامنے آیا۔ خود کو جمالیات کا پیرو بتانے والے شان گیرٹ نے لکھا ‘بالوں پر مذاق کرنا اور وہ بھی ایسی صورت حال میں جب جیڈا ایلوپیشیا کی شکار ہوں، بہت بدتمیزی ہے۔ اور وہ بھی اس وقت جب پورا کمرہ ان کے ساتھیوں سے بھرا ہو۔ آپ نہیں جانتے کہ اس کا ان پر کیسا اثر ہوا ہوگا۔’

مصنف سعید جونز نے ایک کولاج پیش کیا ہے جس میں بہت سے معروف افراد کی ردعمل کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے لکھا: ‘ول، کرس اور جیڈا کے درمیان کیا ہوا ہم سب نے ابھی دیکھا۔’

جبکہ اداکارہ اور ایکٹوسٹ صوفیہ بش نے لکھا: تشدد ٹھیک نہیں۔ مار پیٹ کبھی جواب نہیں ہو سکتا۔ یہ دوسری بار ہے کہ کرس نے آسکرز میں جیڈا کے بارے میں مذاق کیا اور آج تو وہ ان کی بیماری کے پیچھے پڑ گئے۔ کسی کے مرض کا مذاق اڑانا غلط ہے۔ دانستہ طور پر ایسا کرنا ظالمانہ ہے۔ دونوں کو کھلی ہوا میں سانس لینے کی ضرورت ہے۔’

مصنف میٹ بلاسائی نے لکھا کہ مجھے وہ لمحہ دیکھنے کی ضرورت ہے جب ول سمتھ اس لطیفے پر ہنس رہے تھے لیکن جب انھوں نے جیڈا کو دیکھا کہ وہ بے چین ہو گئیں ہیں تو انھیں محسوس ہوا کہ ان کو کچھ کرنا چاہیے۔’

ایلن نامی صارف نے لکھا کہ ‘آسکر جیتنے کے لیے ول سمتھ کو تین دہائیاں لگ گئیں (انھیں کنگ رچرڈ کے کردار کے لیے بہترین اداکار کا انعام دیا گیا) لیکن یہ ان کے لیے اس لیے بھی یادگار بن گیا جب انھوں اپنی اہلیہ جیڈا کے متعلق کیے گئے ‘گنجے مذاق’ پر کرس راک کو تماچہ جڑ دیا۔’

پنکیٹ سمتھ نے پہلی بار سنہ 2018ع میں اپنے فیسبک چیٹ شو ریڈ ٹیبل ٹاک کی ایک قسط میں بالوں کے جھڑنے کی جدوجہد کے بارے میں بات کی تھی

انھوں نے اس میں کہا تھا کہ ‘مجھے بالوں کے گرنے کے مسائل کا سامنا ہے۔ اور جب پہلی بار اس کا علم ہوا تو یہ خوفناک تھا۔’

‘گرلز ٹرپ’ کی سٹار نے کہا کہ شاور کے دوران ‘مٹھی بھر بال’ ہاتھ میں آنے کے بعد انھیں شک ہوا کہ انھیں ایلوپیشیا ہو گيا ہے۔

‘مجھے احسا ہوا کہ خدایا میرا سر گنجا ہوجائے گا؟’ یہ میری زندگی کے ان اوقات میں سے ایک تھا، جب میں حقیقی طور پر خوف سے کانپ رہی تھی۔’

انھوں نے واضح کیا کہ اس کے بعد سے انھوں نے بال چھوٹے کر دیے اور انھیں کٹواتی رہتی ہیں

رز احمد لائیو ایکشن شارٹ فلم کیٹیگری میں آسکر جیتنے والے پہلے مسلمان

پاکستانی نژاد برطانوی اداکار اور موسیقار رز احمد نے لائیو ایکشن شارٹ فلم کیٹیگری میں فلم ’دی لانگ گڈ بائے‘ کے لیے اپنا پہلا آسکر ایوارڈ جیتا ہے۔

فلم میں برطانیہ میں ایک جنوبی ایشیائی تارکین وطن خاندان کو دکھایا گیا ہے جن کے گھر میں شادی کی تیاریاں چل رہی ہوتی ہیں، اسی دوران دائیں بازو کے انتہا پسندوں کا مارچ قابو سے باہر ہو جاتا ہے اور افراتفری پھیل جاتی ہے

یہ پہلی دفعہ ہے کہ کسی ایشیائی نژاد نے لائیو ایکشن شارٹ فلم کی کیٹیگری میں ایوارڈ جیتا ہے

برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق رز احمد گذشتہ سال اسی کیٹگری میں اسٹیون یوان کے ساتھ نامزد ہوئے تھے۔ یہ پہلی دفعہ تھا کہ دو ایشیائی شخص بہترین اداکار کے لیے نامزد ہوئے تھے

ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد رز احمد کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ ’اس مشکل وقت میں ہم سمجھتے ہیں کہ کہانی کا کردار ہمیں یاد کراتا ہے کہ یا ہم اور وہ نہیں ہیں۔ صرف ہم ہیں۔‘

’یہ (ایوارڈ) ان سب کے لیے ہے جو خود کو جڑا ہوا محسوس نہیں کرتے۔ کوئی بھی جو محسوس کرتا ہے کہ وہ درمیان میں پھنس گیا ہے۔ آپ اکیلے نہیں ہیں۔ ہم آپ سے وہاں ملیں گے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں مستقبل ہے۔ امن۔‘

ایک رپورٹ کے مطابق ’دی لانگ گڈ بائے‘ میں رز احمد کی اسی نام کی البم، جو 2021 میں ریلیز ہوئی تھی، سے موسیقی کو شامل کیا گیا ہے۔
انہیں گذشتہ سال ’ساؤنڈ آف میٹل‘ میں اپنے کردار کی وجہ سے آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن ان کی جگہ اداکار انتھونی ہوپکنز نے یہ ایوارڈ جیتا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close