کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹہنیوں پر سوئے ہوئے پرندے کیوں نہیں گرتے؟

ّویب ڈیسک

کراچی – کئی پرندے زمین پر سکون محسوس نہیں کرتے، یہی وجہ ہے کہ وہ درخت کی شاخوں پر سوتے ہیں، اور بعض اوقات تاروں اور چٹانوں کو بھی اپنی نیند پوری کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں

لیکن اکثر ہمارے ذہن میں خیال آتا ہے پرندے نیند میں درختوں سے کیوں نہیں گرتے؟ اس سوال کا جواب آرنیتھالوجسٹ آسانی سے دے سکتے ہیں

سونے کے لیے ایک شخص کو مکمل پرسکون ہونے کی ضرورت ہوتی ہے، اکثر جانوروں کا بھی یہی حال ہے لیکن پرندوں میں ایسا بالکل بھی نہیں ہے، پرندوں کو بھرپور اور پرسکون نیند کے لیے ٹانگوں کے تناؤ کی ضرورت ہوتی ہے

اگر کسی پرندے کی ٹانگوں میں تناؤ نہ ہو تو وہ سو بھی نہیں سکتا۔ اس موافقت کی بدولت ہی پرندے تیز ہواؤں یا خراب موسم میں بھی خود کو شاخوں سے گرنے سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں

ٹانگوں کا تناؤ پرسکون نیند کے ساتھ کامل توازن بھی فراہم کرتا ہے، ایسی صورتِ حال میں گرنے کا خطرہ عملی طور پر صفر ہوتا ہے

لیکن اگر کوئی پرندہ ہوا کے ایک جھونکے سے گر بھی جائے تو وہ فوراً بیدار ہو جائے گا اور زمین کو چھونے سے پہلے ہی اپنے پر پھیلا دے گا۔ یہ پرندوں کی قدرتی خاصیت ہے

کئی گھنٹوں تک ٹانگوں میں تناؤ تکلیف، درد، اور سن ہونے کا باعث بن سکتا ہے تاہم، حیرت انگیز طور پر پرندوں کو ایسی چیزوں سے بالکل بھی تکلیف نہیں ہوتی

درحقیقت، ان کی ٹانگوں کی پٹھوں کی ساخت بہت خاص ہے۔ پرندوں میں ٹانگوں کے پٹھے انگلیوں سے خصوصی ٹینڈنز کی مدد سے جڑے ہوتے ہیں

جب وہ کسی شاخ پر بیٹھتے ہیں تو ٹانگوں کے پٹھوں میں سکڑاؤ پیدا ہوتا ہے اور پٹھے ان ٹینڈنز کو کھینچتے ہیں، جس سے پنجے بند ہوجاتے ہیں

جب تک پرندہ اپنے وزن کو اپنے پنجوں سے اپنے پروں تک منتقل نہیں کرتا، قدرتی طور پر اس کی انگلیاں سیدھی نہیں ہوتیں

جب پرندہ نیند سے بیدار ہوتا ہے تو تھوڑا سا اٹھتا ہے، جس کی وجہ سے پٹھوں اور کنڈرا کو سکون ملتا ہے۔ انگلیاں کھلتی ہیں اور وہ اڑنے کے قابل ہوجاتا ہے

تاہم آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ تمام پرندوں کو سونے کے لیے شاخ پر بیٹھنے کی ضرورت نہیں، کچھ پرندے آرام کے لیے اس سے بالکل مختلف شکلوں کا انتخاب کرتے ہیں

زمینی پرندوں کو زیادہ تر اس بات کی پرواہ نہیں ہوتی کہ کہاں، کیسے اور کس حالت میں سونا ہے چونکہ وہ شاخ پر نہیں بیٹھتے، اس لیے ان کی انگلیاں اور کنڈرا کوئی لاک نہیں بناتے۔ شتر مرغ، بطخ، گیز، دیگر زمینی اور آبی پرندوں پر یہ صورتِ حال لاگو ہوتی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close