وہ ’انتہائی خطرناک پھل‘ جن سے ڈونلڈ ٹرمپ ڈرتے تھے

ویب ڈیسک

پھل تو لذیذ ہوتے ہیں اور صحت افزا بھی.. لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ پھل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ڈراؤنے خواب کی طرح تھے

جی ہاں، ڈونلڈ ٹرمپ کو مظاہرین کی جانب سے انناس، ٹماٹر اور کیلے جیسے ’انتہائی خطرناک‘ پھلوں سے مارے جانے کا خدشہ تھا

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’آپ ان چیزوں سے ہلاک ہو سکتے ہیں‘

سابق صدر کے اس بیان کا انکشاف منگل کو سامنے آنی والی عدالتی دستاویزات سے ہوا، جن کا تعلق نیویارک میں جاری ایک دیوانی مقدمے سے ہے

واضح رہے کہ یہ مقدمہ میکسیکن نسل سے تعلق رکھنے والے کارکنوں نے دائر کیا تھا، جن کا کہنا ہے کہ ان پر 2015ع میں مین ہٹن میں ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کے سکیورٹی گارڈز نے حملہ کیا تھا

ٹرمپ نے اٹارنی بینجمن ڈِکٹر کے سوالات پر کہا تھا کہ ’میں چاہتا تھا کہ لوگ تیار رہیں کیونکہ ہمیں الرٹ کیا گیا تھا کہ وہ پھل مارنے والے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’ویسے ٹماٹر خراب ہیں لیکن کچھ پھل تو بہت ہی زیادہ خراب ہوتے ہیں۔‘

بینجمن ڈکٹر نے ٹرمپ سے 2016ع میں آئیووا میں ایک ریلی میں کیے گئے ان تبصروں کے بارے میں بھی پوچھا، جب انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ ٹماٹر پھینکنے والوں کی سخت پٹائی کریں

ٹرمپ نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ ’یہ سامعین کے لیے تھا اور مذاق میں کہا گیا تھا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ’لیکن شاید آپ جانتے ہیں، اس میں تھوڑی سی سچائی بھی ہے۔ یہ بہت خطرناک چیز ہے۔ آپ ان چیزوں سے مارے جا سکتے ہیں۔‘

بینجمن ڈِکٹر نے ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا یہ ان کی ’توقع ہے کہ اگر آپ کے سیکیورٹی گارڈز کسی کو ٹماٹر پھینکتے ہوئے دیکھتے ہیں تو وہ ان میں سے گھٹیا چیز نکال دیں؟‘

اس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہاں میں سمجھتا ہوں کہ انہیں ایسا ہونے سے روکنے کے لیے جارحانہ رویہ اپنانا ہوگا۔ کیونکہ اس سے آپ کو مارا بھی جا سکتا ہے‘

ٹرمپ کے مطابق ’کسی کو انناس، ٹماٹر، کیلے، اس طرح کی چیزیں پھینکنے سے روکنے کے لیے (جارحانہ رویہ اپنایا جا سکتا ہے)، جی ہاں، یہ خطرناک ہے۔‘

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 18 اکتوبر کو رکارڈ ہونے والے اس بیان کے دوران تقریباً ساڑھے چار گھنٹے بیٹھے رہے

دوسری جانب پیر کے روز ایک امریکی جج نے ٹرمپ کو توہین عدالت کے ایک کیس میں حکم دیا کہ وہ ہر روز دس ہزار ڈالر ادا کریں، جب تک کہ وہ نیویارک ریاست کے اٹارنی جنرل کو مالی دستاویزات نہیں سونپ دیتے، جو ان کے خاندانی کاروبار میں مبینہ فراڈ کی تحقیقات کر رہے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close