بہت سے لوگ نمک کا بے تحاشا استعمال کرتے ہیں، جس سے صحت پر نہایت منفی اور مضر اثرات پڑتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ نمک کا متوازن استعمال کرنا چاہیے
کئی لوگ چپس، سویا سوس یا فروزن پیزا اور ان جیسی نمکین چیزوں کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے لیکن جرمن وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ پچھلے تیس سال سے ایک قدرے سخت گیر طریقے پر عمل کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نمک کے حوالے سے ان کا یہ طریقہ کار صحت کے لیے ہے
ہم سبھی جانتے ہیں کہ نمک کا زیادہ استعمال ہمارے لیے زیادہ اچھا نہیں، لیکن کیا اس کے لیے ہمیں لاؤٹرباخ کے سخت گیر طریقے پر عمل کرنا چاہیے؟ جرمن شہر ہیمبرگ کے غذائیت کے شعبے سے وابستہ ماہر ماتھیاس ریِڈل کے مطابق اگرچہ اس کی کوئی ضرورت نہیں، مگر نمک کے حوالے سے صحت مندانہ رویہ اپنانا بہرحال بہت ضروری ہے
نمک زندگی کے لیے ضروری ہے۔ یہ سمجھنے کے لیے اس کے درپردہ سائنس پر نگاہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ نمک سوڈیم کلورائیڈ نامی کیمائی مرکب کا نام ہے۔ ہمارے جسم کو پانی کی مقدار کو توازن میں رکھنے کے لیے سوڈیم کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح سے ہمارا ہاضمے کا نظام بہتر طور پر کام کرتا ہے اور اعصاب اور پٹھے فعال رہتے ہیں۔ اس تمام کام کے لیے جسم کو ایک گرام نمک کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نمک کی مناسب مقدار بہتر صحت کے لیے ضروری ہے
رِیڈل کہتے ہیں ”نمک دیگر خوراکوں کی طرح جسم کی ضرورت ہے۔ بلکل ہی کم نمک صحت کے لیے اچھا نہیں، کیوں کہ صحت میں اس کا ایک کردار ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ اس کا استعمال بڑھ جلدی جاتا ہے۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے مطابق نمک کا زیادہ سے زیادہ استعمال پانچ گرام تک ہو سکتا ہے یعنی ایک چائے کے چمچ کے برابر۔ ایک فروزن پیزا ہی میں اس سے زیادہ نمک ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ معاملہ دو کھانے کے چمچ سویا سوس کے ساتھ بھی ہے
رِیڈل کے مطابق اگر ایسا کبھی شاذونادر ہو جائے تو زیادہ بڑا مسئلہ نہیں لیکن عام طور پر لوگ پانچ گرام کی حد کو روزانہ کی بنیاد پر توڑنا شروع کر دیتے ہیں
وسطی ایشیا میں نمک کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ چین میں روزانہ اوسطاً دس اعشاریہ نو گرام نمک استعمال کیا جاتا ہے، جو عالمی ادارہ صحت کی دی گئی حد سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے
یورپ میں جرمنی، پرتگال اور اٹلی جب کہ یورپ سے باہر امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی روزانہ کی اس گائیڈ لائن کو خاطر میں نہیں لایا جاتا۔ جنوبی امریکا میں بھی حالت مختلف نہیں۔ خصوصاﹰ برازیل، کولمبیا اور بولیویا میں نمک کا استعمال زیادہ ہے۔ براعظم افریقہ میں بھی فقط چند ہی ممالک ہیں جو صحت مندانہ سطح کے مطابق نمک کا استعمال کرتے ہیں۔ جب کہ ہمارے ہاں بھی نمک کے استعمال میں اعتدال مفقود یے
سوال یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے نمک کے استعمال کی حد کیوں مقرر کر رکھی ہے؟ سائنسی مطالعے بتاتے ہیں کہ اگر اس حد سے زیادہ نمک استعمال کیا جائے تو صحت پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہو جاتے ہیں خصوصاﹰ بلڈپریشر پر
نمک چوں کہ پانی کے ساتھ تعامل کرتا ہے، اس سے انسانی بافتوں پر دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے، جس کا براہ راست اثر دوران خون میں اضافہ اور دل کے دورے یا اسٹروک کا خطرہ بڑھنے کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے.