حکومت کا نواز شریف کی سزا معطل یا منسوخ کرنے پر غور

ویب ڈیسک

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت عدالت سے سزا پانے والے سابق وزیر اعظم اور اپنی پارٹی کے قائد نواز شریف کی سزا کو منسوخ یا معطل کرنے پر غور کر رہی ہے

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومتوں دونوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی ملزم کی سزا کو منسوخ یا معطل کر سکتی ہیں

واضح رہے کہ اس وقت وفاق میں میاں نواز شریف کے چھوٹے بھائی میاں شہباز شریف وزیراعظم اور پنجاب میں شہباز شریف کے بیٹے اور نواز شریف کے بھتیجے حمزہ شریف وزیر اعلیٰ ہیں، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ دونوں بھی اس وقت ضمانت پر ہی آزاد ہیں

مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے مطابق ‘پہلے کسی مقدمے میں غلط طریقے سے سزا’ ہونے کی صورت میں عدالت میں دوبارہ اپنا مقدمہ پیش کرنے کا موقع فراہم کرنے کی دفعات مسلم لیگ (ن) کے قائد اور دیگر کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہیں

تاہم انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی صحت کی بنیاد پر ان کی وطن واپسی کا فیصلہ کریں گے

یاد رہے کہ نواز شریف کو 2019 میں عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے ضمانت پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، چار ہفتوں میں ان کے واپس آنے کی ضمانت شہباز شریف نے دی تھی، لیکن نواز شریف گزشتہ تقریباً تین سال سے لندن میں ہی مقیم ہیں

رانا ثنااللہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے حلف میں رکاوٹ بننے والے آئین اور متعلقہ قوانین میں ترمیم کرنے کا بھی اشارہ دیا

قومی احتساب بیورو (نیب) کو بند کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیاسی طور پر نقصان دہ ہوگا

یاد رہے کہ اپوزیشن کے دور میں ن لیگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آ کر نیب کا ادارہ بند کر دیں گے

تاہم رانا ثناء اللہ نے کہا نیب کے موجودہ چیئرمین کو جانا پڑے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close