فضل الرحمٰن کا اپنا احتجاجی شیڈول، کیا کراچی میں پی ڈی ایم کا جلسہ آخری ثابت ہوگا؟

نیوز ڈیسک

اسلام آباد : کثیر الجماعت حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اتوار کو کراچی جلسہ عام سے قبل 28 اگست کو پی ڈی ایم کا ایک اہم سربراہی اجلاس بھی ہوگا ، جس میں نون لیگ کی جانب سے شہباز شریف کی شرکت یقینی ہے

اجلاس میں پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا جائے گا اور اس حوالے سے بعض فیصلے بھی متوقع ہیں بالخصوص افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر مشاورت بھی ہوگی

دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں صورتحال پر غور کرنے اور مشترکہ حکمت عملی بنانے کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کررہی ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اس مطالبے کی حمایت سامنے نہیں آئی

اسی تناظر میں اسلام آباد میں یہ سرگوشیاں بھی ہو رہی ہیں کہ کراچی میں پی ڈی ایم کا جلسہ آخری ہو سکتا ہے، یقیناً یہ خدشات اور قیاس آرائیاں اپوزیشن مخالف حلقے ہی کر رہے ہیں اور اگر یہ قیاس آرائیاں مصدقہ اطلاعات کی بنا پر ہو رہی ہیں تو پھر اس کا پس منظر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی دم توڑتی سیاسی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں لیکن پی ڈی ایم کے ذرائع ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے حکومتی حلقوں کا پروپیگنڈا قرار دیتے ہیں اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اتوار کو کراچی میں ہونے والا جلسہ عام نہ صرف ایک نئی تاریخ مرتب کرے گا بلکہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں آئندہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے لئے جلسے جلوسوں کیلئے حکمت عملی بھی وضع کی جائے گی

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی کے چلتے مولانا فضل الرحمان نے آئندہ جلسے اور جلوسوں کے لئے اپنے جماعتی پلیٹ فارم سے شیڈول مرتب کر لیا ہے جس کے مطابق سات ستمبر کو یادگار پاکستان ، 9 ستمبر کو ایبٹ آباد یا مانسہرہ ،14 اکتوبر کو پشاور میں جلسہ عام کا اہتمام کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں یہ سرگوشیاں ہو رہی ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن پی ڈی ایم سے مایوس ہو کر سولو فلائٹ پر نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں، اس لیے کراچی میں یہ جلسہ پی ڈی ایم کا آخری جلسہ ثابت ہو سکتا ہے. جبکہ پیپلز پارٹی اور اے این پی پہلے ہی پی ڈی ایم سے کنارہ کشی اختیار کر چکی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close