سیالکوٹ میں آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کی بغیر اجازت تیاریاں رکوانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری جلسہ گاہ پہنچ گئی اور گراؤنڈ کا گھیراؤ کرلیا۔
جلسہ گاہ میں پولیس بھاری مشینری کے ساتھ گراؤنڈ کی اکھاڑ پچھاڑ کرنے لگی، سامان ہٹائے جانے پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی۔
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار مشینری کے آگے اپنے کارکنان سمیت لیٹ گئے، انہوں نے کہا کہ یہ مشینری ہمارے اوپر سے گزرے گی
پولیس کی جانب سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، ٹیلی ویژن فوٹیج میں پولیس اہلکار گراؤنڈ میں موجود نظر آئے، پولیس کی جانب سے ریلی کی تیاری کے لیے بنائے گئے اسٹیج کو گرائے جانے سے روکنے کی کوشش کے لیے کچھ لوگ ایک اسٹیشنری کرین کے اوپر کھڑے تھے، فوٹیج میں آنسو گیس کا دھواں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ جلسے کے لیے سی ٹی آئی گراؤنڈ کے مالکان سے اجازت نہیں لی گئی تھی، مالکان کی رضامندی کے بغیر کسی کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، گراؤنڈ میں جلسے کی کال پر مسیحی برادری سراپا احتجاج ہے۔
ڈی پی او حسن اقبال نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ زمین مسیحی برادری کی ملکیت ہے، انہوں نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس جگہ پر کوئی سیاسی جلسہ نہ کیا جائے، ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کو دونوں فریقین کو سن کر کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت ہماری جگہ پر جلسہ کررہی ہے، عبادت گاہ کے سامنے جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، متبادل جگہ دینے کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار، عمر ڈار، حافظ حامد رضا، برگیڈیئر اسلم گھمن، اسجد ملہی، سیعد بھلی، مہر کاشف، بیرسٹر جمشید غیاث، چوہدری شمس سمیت 40 کے قریب پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں تاہم فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ڈی پی او سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی حتمی جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے معلومات باقاعدہ سرکاری بیان میں دی جائیں گی۔
تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عثمان ڈار سمیت پارٹی کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
عثمان ڈار نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو بیان جاری کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں آج سیالکوٹ گراؤنڈ سے گرفتار کیا گیا، اس پرزنر وین میں انہوں نے ہمیں ڈالا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں پرزنر وین میں ڈال کر عمران خان کے لیے ہمارے جنون اور جذبے کو قید کرلیں گے
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کے نوجوانوں کو کہتا ہوں نکلو باہر، سیالکوٹ کے عظیم لوگوں نکلو باہر، عمران خان آج سیالکوٹ ضرور آئیں گے، یہ لوگ ہمیں جیلوں میں ڈال دیں، پر امن جلسہ ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ ہم پھر باہر نکلیں گے اور حقیقی آزادی کی تحریک چلائیں گے اور جلسہ کریں گے، یہ طوفان اور جنون اب رکنے والا نہیں ہے، ہم عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دن پہلے انہوں نے کہا کہ سب کچھ یہاں سے اٹھا لو، ہم نہیں گھبرانے والے، ہم ڈٹے ہوئے ہیں، حقیقی آزادی کی تحریک چل کر رہے گی۔
دوسری جانب پریسٹیرین چرچ آف پاکستان ڈاکٹر مجید ابیل کی جانب سے جاری ویڈیو پیغام میں کہا گیا کہ سی ٹی آئی بوائز ہائی اسکول پریسٹیرین چرچ آف یو ایس اے کی ملکیت ہے جسے تعلیم کے فروغ کے لیے پریسٹیرین ایجوکیشن بورڈ کے سپرد کیا گیا ہے
انہوں نے بتایا کہ اس گراؤنڈ میں ہماری عبادت کا سالانہ پروگرام بھی ہوتا ہے، اس کے علاوہ وہ کیمپس کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوسکتا، نہ ہم ہونے دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جونہی ہمیں پتا چلا کہ وہاں پی ٹی آئی نے کوئی جلسہ منعقد کرنے کے لیے سرگرمیاں شروع کی ہیں تو ہم نے فوری طور پر اس بحرانی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ڈی سی سیالکوٹ کو درخواست دی جس پر کام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت پاکستان اور مقامی حکومت ہمیں انصاف فراہم کریں گے، تمام مسیحی جو اس صورتحال سے پریشانی اور اضطراب کا شکار ہیں میں ان کو بھی تسلی دینا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آج سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرنا ہے
واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ قوم اب خوفزدہ نہیں ہے، سیالکوٹ میں ہمارے حامی تیار ہو جائیں کیونکہ کپتان آج شام پہنچ رہے ہیں
سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے عثمان ڈار کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ حکومت بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آئی۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے بھی واقعے کو امپورٹڈ حکومت کی غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جلسہ کرنا ہمارا بنیادی حق ہے اور ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمران اتحاد کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، امپورٹڈ حکومت عوامی دباؤ کی تاب نہیں لا سکی اور فسطائی ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے
عمران خان آج شام ہر صورت سیالکوٹ پہنچیں گے، فرخ حبیب
بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے فیصل آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ حکومت کی عمران خان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کانپیں ٹانگنا شروع ہوچکی ہیں جن کو دن میں تارے نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔
اس حکومت نے 10 روز سیالکوٹ میں جلسے کی درخواست اپنے پاس رکھی اور جس دن جلسہ ہونا ہے اس رات کہتے ہیں کہ جلسہ گاہ میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آج تک سبق نہیں سیکھا ہمارے ساڑھے 3 سالہ دورِ حکومت میں لانگ مارچ بھی ہوئے۔ اسلام آباد بھی آئے اور ہر جگہ انہوں نے جلسے جلوس کیے ہم نے جمہوری روایات کو پامال نہیں کیا ہم نے کہا کہ یہ آئین حق ہے حالانکہ ہمیں اعتراض تھا کہ یہ لوگ چور ہیں اور ضمانتوں پر ہیں پوری دنیا میں ایسے لوگوں کو نہ ہی معاشرہ قبول کرتا ہے اور نہ ہی میڈیا۔ اس کے باوجود ہم نے کبھی ان کے خلاف اس قسم کی کارروائیاں نہیں کیں جس قسم کی کارروائیاں یہ سیالکوٹ میں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آپ جنتی مرضی گرفتاریاں کرلیں آپ کی جیلیں کم پڑ جائیں گی لیکن جس دن عوام نے فیصلہ کر لیا اُس دن آپ لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔ ابھی تک عمران خان نے عوام کے غم و غصے کو قابو میں رکھا ہوا ہے لوگ پہلے ہی انہوں نے کہا کہ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ حالات اس نہج پر نہ کر جائیں کہ پورا پاکستان جلسہ گاہ بن جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار، سیالکوٹ کے تمام عہدیدران اور پوری ٹیم کو سلام پیش کرتا ہوں انہوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، یہ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ اور ڈی پی او پولیس یہ شریفوں کے ذاتی ملازم بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں بیورو کریسی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ چند دن کے مہمان ہیں اور حالات ایسے نہیں رہنے۔ تمام انتظامیہ کو پیغام دے رہا ہوں۔ لہٰذا آپ اس حکومت کے کسی غیر آئینی، غیر قانونی اقدام کا حصہ نہ بنیں۔ پاکستان کے عوام فیصلہ کرکے بیٹھے ہیں اور یہ حقیقی آزادی کی پرُامن تحریک ہے جو کہ جاری ہے۔ اور اسےہر صورت آگے بڑھنا ہے اس کے آگے کوئی بند نہیں باندھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ عمران خان آزادی مارچ کی کال بھی دیں گے، عمران خان آج شام سیالکوٹ پہنچیں گے اور ہر صورت پہنچیں گے اور وہاں پر اپنے کارکنان کے ساتھ ہونگے جو سیالکوٹ کی عوام کے جذبات ہیں وہی پاکستان کے عوام کے جذبات ہیں، عمران خان اس کی بھرپور ترجمانی کریں گے