افغانستان سے امریکی انخلا مکمل، کابل ایئرپورٹ خالی کر دیا، طالبان کا جشن

نیوز ڈیسک

واشنگٹن : امریکا کا بیس برس بعد افغانستان سے انخلا مکمل ہو گیا، پینٹاگون نے امریکی افواج کے کابل ایئرپورٹ خالی کرنے کی تصدیق کر دی

امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے طالبان کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد کرتے ہوئے پیر اور منگل کی درمیانی شب کابل ایئرپورٹ بھی خالی کر دیا ہے. پنٹاگون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے تمام امریکی افواج کا انخلا مکمل ہوگیا ہے اور اب کابل میں واقع حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ خالی ہو چکا ہے

پیر کے روز امریکی افواج کے مرکزی کمانڈر، جنرل کینتھ مک کینزی نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلا ہوچکا ہے اور تمام امریکی شہریوں کو بھی وطن واپس لایا جارہا ہے

جنرل کینتھ کے مطابق آخری طیارہ رات ڈیڑھ بجے  پرواز کرگیا اور پاکستانی وقت کے مطابق یہ رات کے ساڑھے بارہ بجے کا وقت تھا

اب افغان سرزمین پر کوئی امریکی یا غیرملکی فوجی موجود نہیں۔  دوسری جانب کوئی امریکی سفارت کار بھی افغانستان میں موجود نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی فوجی کارروائی خاتمے کے ساتھ ہی امریکا نے کابل میں سفارتی امور بھی بند کردیے ہیں

کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بعد طالبان نے ہوائی فائرنگ کرکے جشن منایا اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل ائیر پورٹ کا دورہ بھی کیا

ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی فوج کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکا کی شکست افغانستان پر حملہ کرنے والوں کے لیے ایک سبق ہے

ترجمان طالبان نے ایئرپورٹ سیکیورٹی پر مامور طالبان کے دستے سے مختصر خطاب میں کہا کہ پہلے تو مبارک باد دیتا ہوں اور یقین دلانا چاہتا ہوں کہ استعمار سے یہ آزادی ہمیں آپ جیسے مجاہدوں، ہمارے فدائی نوجوانوں اور مخلص لیڈرشپ کی وجہ سے ملی ہیں

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم افغانستان پر مسلط نہیں ہوئے بلکہ عوام کے خادم ہیں اور اس نے عوام نے گزشتہ بیس برسوں میں سخت مشکل دور دیکھا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ عوام کو تنگ نہ کریں

بعد ازاں ترجمان طالبان نے کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر کھڑے ہوکر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا دن تاریخی دن ہے۔ افغانستان سے بیس برس بعد امریکا کے نکلنے پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور قوم سے عہد کرتے ہیں کہ اسلامی روایات، آزادی اور خود مختاری کی حفاظت کریں گے

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی شکست افغانستان پر حملہ کرنے والوں اور ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک اہم سبق ہے

ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ اب اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ افغانستان کی امارت اسلامی ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اور یہی ہماری سب سے بڑی فتح ہے

اس موقع پر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم امریکا سمیت دیگر دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اچھے سفارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک کو خوش آمدید کہیں گے

واضح رہے کہ امریکا نے پیر اور منگل کی درمیانی شب کابل ایئرپورٹ خالی کردیا جب کہ پینٹاگون نے بھی افغانستان چھوڑنے والے آخری سپاہی کی تصویر جاری کر کے انخلا مکمل ہونے کی تصدیق کردی ہے

امریکی جنرل کینتھ کے مطابق آخری پانچ طیارے امریکی افواج اور بعض شہریوں کو لے کر امریکا کی جانب روانہ ہوئےتاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ بعض امریکی باشندے لاکھ کوشش کے باوجود بھی طیارے میں سوار نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کا بہت انتظار کیا لیکن وہ نہ پہنچ سکے، آخری پرواز کہاں روانہ ہوئی؟ یہ ابھی نہیں بتا سکتا

جنرل میکنزی کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ سے انخلا کے 18 روز بہت مشکل تھے، ہمارا پلان کچھ اور تھا تاہم سیکیورٹی صورتحال خراب ہونے کے سبب ہم نے اپنا پلان تبدیل کیا، ہم نے طالبان پر واضح کر دیا تھا کہ دی گئی ڈیڈ لائن پر ہم اپنا اور اتحادی افواج کا انخلا مکمل کرلیں گے اور اس دوران مداخلت برداشت نہیں کریں گے تاہم طالبان نے انخلا میں ہمارے ساتھ تعاون کیا

امریکی جنرل نے مزید کہا کہ افغانستان میں دو ہزار کے قریب داعش کے لوگ اب بھی موجود ہیں

اطلاعات کے مطابق جانے سے قبل امریکی فوج نے اپنے زیر استعمال رہنے والے فوجی طیاروں، گاڑیوں اور دیگر فوجی ساز و سامان کو مکمل ناکارہ بنا دیا

امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی کے مطابق کابل چھوڑنے سے پہلے امریکی افواج نے تقریبا 73 کے قریب طیارے اور 70 مسلح گاڑیوں کو ناکارہ بنادیا ہے جس کے بعد اب ان طیاروں کو نہ کبھی اڑایا جاسکے گا اور نہ ہی ان گاڑیوں کو کبھی استعمال کیا جاسکے گا

امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پر موجود راکٹ حملوں سے بچنے کے لیے موجود دفاعی نظام کو بھی مکمل ناکارہ کردیا گیا ہے، اس نظام کو ختم کرنے میں وقت درکار تھا، لہٰذا اس کو ناکارہ کردیا گیا ہے تاکہ کوئی استعمال نہ کرسکے

دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ٹوئٹ میں کہا کہ افغانستان میں ہماری جنگ ختم ہوچکی ہے، ہمارے بہادر سپاہیوں، میرینز اور ایئرمینوں نے قربانیوں کے ساتھ آخری حد تک خدمات انجام دیں، ہم ان فوجیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ان کے لئے احترام ہے

زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہماری فوج اور شراکت داروں کی رخصتی کے ساتھ افغانوں کو ایک نیا موقع مل رہا ہے، افغانستان کا مستقبل افغانوں کے ہاتھ میں ہے، افغان مکمل خود مختاری میں اپنا راستہ منتخب کریں گے۔ یہ ان کی جنگ کو ختم کرنے کا موقع ہے

زلمے خلیل زاد نے کہا کہ کیا افغانستان میں تمام شہریوں، مردوں اور عورتوں کو اپنی صلاحیت تک پہنچنے کا موقع ملے گا؟ طالبان کو امتحان کا سامنا ہے، وہ ملک کو محفوظ اور خوشحال مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں.

یہ بھی پڑھئیے:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close