پیٹرول کی بڑھتی قیمت اور مہنگائی کے سبب اسلام آباد ائیرپورٹ کے ملازم نے سول ایوی ایشن حکام سے گدھا گاڑی لانے کی اجازت مانگ لی ہے
ائیرپورٹ کے ملازم آصف اقبال نے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کو درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ بڑھتی پٹرولیم قیمتوں کی وجہ سے ذاتی ٹرانسپورٹ لانا بھی ممکن نہیں، اس لیے مہربانی فرما کر مجھے میری گدھا گاڑی ائیرپورٹ لانے کی اجازت دی جائے
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اتنی مہنگائی میں ادارے نے ٹرانسپورٹ سہولت بند کردی ہے جبکہ فیول الاؤنس اور پک اینڈ ڈراپ دونوں فراہم نہیں کی جا رہیں
خیال رہے شہباز حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں پٹرول ساٹھ روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے ، گذشتہ روز 30 روپے اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 209 روپے 86 پیسے اور ڈیزل 204 روپے 15 پیسے کا ہو گیا جبکہ مٹی کے تیل کی فی لیٹرقیمت میں 26 روپے 38 پیسے کا اضافہ ہوا، جبکہ بجلی کی قیمت میں بھی 8 روپے کا اضافہ کیا گیا
کراچی میں ہنگامہ آرائی
سندھ کے دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے اور عدم فراہمی پر مشتعل افراد نے متعدد پیٹرول پمپوں دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی، سخی حسن چورنگی کے قریب مشتعل افراد نے ٹائروں سمیت دیگر اشیا کو نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا
کراچی کےمختلف علاقوں میں شہریوں کی بڑی تعداد رات بارہ بجے سے قبل پیٹرول کے حصول کے لیے پمپس پر پہنچی تو رش کے باعث انتطامیہ نے پمپ بند کردیے جس کے باعث شہریوں میں اشتعال پھیل گیا
اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت نے پندرہ روز میں پیٹرول کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ کر کے پیٹرول کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی ہے، جبکہ شہری قیمتوں کے اطلاق سے قبل پیٹرول کے حصول کے لئے گئے تو پیٹرول پمپ انتظامیہ نے زیادہ منافع کمانے کی لالچ میں پیٹرول کی فراہمی ہی بند کر دی
گڈز ٹرانسپورٹرز کا سامان اٹھانے سے انکار
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر گڈز ٹرانسپورٹرز بھی سراپا احتجاج ہیں ، ٹرانسپورٹرز نے سامان اٹھانے سے انکار کردیا اور کراچی پورٹ، بن قاسم اور ٹرک اڈوں پر گاڑیاں کھڑی کردیں
کراچی گڈزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اضافے کے بعد بندرگاہوں سے مال اٹھانا بند کر دیا ، جس کے باعث امپورٹ ایکسپورٹ اور فیکٹریوں میں خام مال کی ترسیل بند ہونے کا خدشہ ہے
مال بردار ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں مزید اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافے سے اشیا ضروریہ، سبزی، دودھ اور خام مال کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا
صدر کراچی گڈز ایسوسی ایشن رانا اسلم نے کہا ہے کہ آج اجلاس طلب کر لیا ہے ، جس میں کرایوں میں مزید اضافے کا فیصلہ کیا جائےگا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ نا قابل برداشت ہے
رانا اسلم کا کہنا تھا کہ تھوک، پرچون مال کے کرایوں میں مزید 30 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے، امید ہے تاجر برادری بھی ہمارےساتھ تعاون کرے گی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بن قاسم پورٹ، کراچی پورٹ اور ٹرک اڈے پر ٹرانسپورٹرز نے گاڑیاں کھڑی کر دیں
یاد رہے گذشتہ ہفتے گڈزٹرانسپورٹر نے ڈیزل کی قیمت میں گزشتہ اضافے پر کرایوں میں 30 فیصد اضافہ کیا تھا
اینٹوں کے بھٹے دو ماہ کے لیے بند کرنے کا فیصلہ
ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بھٹہ مالکان نے ملک بھر میں یکم جولائی سے دو ماہ کے لیے اینٹوں کے بھٹے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ناصرف اینٹیں مہنگی ہوں گی بلکہ بھٹوں پر کام کرنے والے ہزاروں ملازمین بھی بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے
آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اینٹوں کی پیداوار میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے، اینٹوں کے بھٹے سال میں چار ماہ بند رہیں گے
بھٹہ مالکان ایسوسی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل مہر عبدالحق نے بتایا کہ سال میں دوبار اینٹوں کی تیاری بند کی جائے گی، جولائی اور اگست اور اس کے بعد جنوری اور فروری میں اینٹوں کے بھٹے بند رکھے جائیں گے
بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے مطابق اس وقت کوئلہ کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، چیف سیکریٹریز اور وزیراعظم کو متعدد بار اس بارے خطوط لکھے گئے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ اس وقت انڈونیشیا سے امپورٹ کیا جانے والا کوئلہ 90 ہزار روپے ٹن تک پہنچ گیا ہے جبکہ افغانستان سے منگوایا جانے والا کوئلہ جو 18 سے 20 ہزار روپے ٹن تھا اب 60 ہزار روپے ٹن تک پہنچ گیا، مقامی کوئلے کی قیمت 12 سے 15 ہزار روپے ٹن تھی جو 25 ہزار روپے ٹن ہوگئی ہے
دوسری طرف لاہور میں اس وقت اینٹوں کی قیمت 12 سے 13 ہزار روپے فی ہزار اینٹ ہے، بھٹے بند ہونے سے اینٹوں کی قلت ہوگی اور قیمت میں بھی اضافے کا خدشہ ہے
انہوں نے کہا کہ بھٹے بند ہونے سے یقینا ہزاروں لوگ بیرروزگار ہوں گے لیکن اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے
حکومت کا 300 روپے کے قریب فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ
ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت کا 300 روپے کے قریب فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ ہے ، آئندہ آنے والے بجٹ کا دن کل کے دن سے زیادہ برا ہوگا
ماہر معاشیات اور سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے پچھلے دور میں آؤٹ لک منفی ہوگیا تھا، ن لیگ کے پچھلے دور میں بھی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل تھے، پی ٹی آئی حکومت نے کورونا کے دوران بھی ریٹنگ کو مستحکم کیا، ہماری حکومت کے جاتے ہی 60 دن میں ریٹنگ منفی ہوگئی
ماہرمعاشیات کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے بحث چل رہی ہے کہ روس سے تیل لیتے تو سستا ہوتا، 2 ماہ پہلے پاکستان میں ریفائنریز کو ڈیزل پر 10 روپے لیٹر پر منافع مل رہا تھا، اب ریفائنریز کو ڈیزل پر منافع اب فی لیٹر 55 روپے مل رہا ہے، یہ ریفائنریز پاکستان میں ہیں اور 55 فیصد ڈیزل پاکستان میں ہی پیدا ہوتا ہے، عوام سےمنافع کے علاوہ ڈیزل پر 30 روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے
مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کو پتا ہی نہیں کیا کرنا ہے یہ صرف عالمی ریٹ دیکھ رہے ہیں، ابھی پیٹرولیم مصنوعات پر خسارہ کم نہیں ہوا ،مزید ٹیکس بھی لگانے ہیں، ان کا پونے 300 روپے تک فی لیٹر پیٹرول کرنے کا ارادہ ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھادی ، ٹیکسز کی چھری بھی پھیرے گی، آیندہ آنے والے بجٹ کا دن کل کے دن سے زیادہ برا ہوگا، پاکستان کی مئی میں برآمدات 10 فیصد سے زیادہ گر گئی ہیں
سابق ترجمان وزارت خزانہ نے اپنے دور حکومت کے حوالے سے بتایا کہ ہماری حکومت ہوتی تو میں ریفائنریز کے منافع میں کٹ لگاتا، پیٹرول پر سبسڈی 24 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 41 روپے فی لیٹر تھی، موجودہ حکومت میں ریفائنریز کا مارجن 35 سے 40 روپے فی لیٹر بڑھ گیا
ماہرمعاشیات نے کہا کہ ہمارا ارادہ تھا کہ احساس پروگرام میں پیٹرول کارڈ بھی دیں، انہوں نے پروگرام برباد کردیا، شازیہ مری نے ساڑھے آٹھ لاکھ کھاتے پیتے لوگوں کو واپس پروگرام میں لے لیا، اس کے اثرات خراب ہوں گے، کل ہی کراچی میں حالات خراب ہوگئے
ریلوے اور فضائی کرایوں میں بڑے اضافے کا امکان، پبلک ٹرانسپورٹ مزید مہنگی
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہی ہفتے کے دوران 60 روپے اضافے کے اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ٹرینوں اور ائرلائنز کے کرایوں میں بڑا اضافہ ہونے کا امکان ہے جب کہ مختلف شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کا سفر بھی مہنگا ہونا شروع ہوگیا
ذرائع کے مطابق ٹرینوں کے کرایوں میں غیر معمولی اضافے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ ائرلائنز کی جانب سے بھی فضائی کرایوں میں اضافے پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام ملک بھر میں چلنے والی ٹرینوں کی تمام کلاسوں میں 20 فی صد اضافے کی تجویز پرغور کررہے ہیں۔ پاکستان ریلوے سالانہ 20 ارب روپے کا ڈیزل خریدتا ہے جب کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ ہوشربا اضافے کے بعد ریلوے کے سالانہ ڈیزل کی مد میں ہونے والے اخراجات 25 ارب تک پہنچ جائیں گے، جس کا سارا بوجھ مسافروں پر ڈالا جائے گا
ذرائع کے مطابق ریلوے کرایوں میں اضافے کا اطلاق اے سی سلیپر، اے سی اسٹینڈرڈ، اے سی بزنس کلاس سمیت اکانومی کلاس پر بھی ہوگا۔ حکام کو بھیجی گئی تجویز میں ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن کے مختصر سفر کے لیے بھی کرائے میں اضافہ شامل ہے
دوسری جانب ائرلائنز ذرائع نے عندیہ دیا ہے کہ پٹرولیم کے نرخوں میں بڑے اضافے کے بعد قومی و نجی ائرلائنزکی اندرون و بیرون ملک پروازوں کے کرائے میں اضافہ زیر غور ہے۔ واضح رہے کہ بھاری کرایوں کے باعث پہلے ہی ائرلائنز کو مسافروں کی کمی کے باعث مالی مشکلات کا سامنا ہے جب کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے قومی و نجی ائرلائنز کے مالی اخراجات خصوصا ٹرانسپورٹ اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا، جس کا بوجھ فضائی مسافروں پر منتقل کیا جائے گا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ائرلائنز کے بزنس کلاس سمیت اکانومی کی تمام اے تا زیڈ کلاس کے کرایوں میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں پر کرایوں میں اضافے کا مالی بوجھ زیادہ پڑے گا
علاوہ ازیں ایک ہفتے ہی کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی من مانا اضافہ کیا جا رہا ہے، جس نے اندرون شہر سفر کرنے والے مسافروں کی کمر توڑ کررکھ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں کرایوں کی مد میں 150 فی صد اضافے سے شہری سخت بپھرے ہوئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک اسٹاپ سے دوسرے تک جانے کے لیے ہی 20 روپے بڑھا دیے گئے ہیں، جس کے بعد کم سے کم کرایہ 50 روپے تک پہنچ چکا ہے
دریں اثنا راولپنڈی اسلام آباد سے دیگر شہروں کو چلنے والی گاڑیوں کے کرایوں میں بھی 70 سے 80 فی صد اضافہ کردیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں ممکنہ عوامی غصے کے پیش نظر راولپنڈی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کرایوں میں باقاعدہ اضافے کے لیے پنجاب حکومت سے رابطہ کرلیا ہے، تاکہ پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے حکومتی کرایہ نامہ جاری ہو
اُدھر پنجاب کے دارالحکومت میں بھی پٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑنے کے فوری اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 300 فیصد تک مزید اضافے کا امکان ہے
پبلک ٹرانسپورٹرز نے لاہور سے ملک بھر کے لیے کرائے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے مختلف روٹس پر کرایوں میں 150 سے 300 روپے تک اضافے کردیا ہے، جس کے نتیجے میں لاہور سے کراچی تک کرایہ 4 ہزار روپے سے بڑھا کر 4300 روپے ہو جائے گا۔ اسی طرح صادق آباد، راولپنڈی، فیصل آباد، سرگودھا، پشاور، مری اور ساہیوال سمیت دیگر شہروں کے کرائے میں اضافہ کردیا جائے گا
سندھ: وزرا اور سرکاری افسران کا پیٹرول کوٹا 40 فیصد کم کردیا گیا
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے سمیت تمام وزراء اور سندھ حکومت کے افسران کا پیٹرول کوٹا 40 فیصد کم کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، پیٹرول کی بڑھتی قیمت کا بوجھ خزانے پر مزید نہیں پڑنا چاہیے
خیبر پختونخوا: سرکاری افسران کا پیٹرول کوٹا کم کردیا گیا
خیبر پختون خوا حکومت نے بھی سرکاری اداروں کے پٹرول کوٹا میں کٹوتی کردی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے حکم پر سرکاری اداروں میں پیٹرول کی کٹوتی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعلیٰ کے حکم کے تحت سرکاری اداروں میں افسران کے پیٹرول کا کوٹا 35 فیصد کم کردیا گیا ہے جس کا مقصد قومی خزانے پر بوجھ کو کم کرنا ہے۔