پاکستان میں ایک بار پھر بڑھتے پولیو کیسز، وجہ کیا ہے؟

ویب ڈیسک

پاکستان میں پولیو کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں حالانکہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں اس بیماری کا خاتمہ ہوچکا ہے

ماہرین پاکستان میں اس میں اضافے کی ایک وجہ ویکسین کے حوالے سے شبہات اور بے بنیاد سازشی نظریات کو قرار دیتے ہیں

پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی مہم بدنظمی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے شمال مشرقی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پولیو کے نئے کیسز مسلسل سامنے آرہے ہیں

صرف ایک مہینے کے دوران پولیو کے آٹھ کیسز سامنے آئے جس کے بعد بائیس کروڑ آبادی والے ملک میں اس بیماری کے ایک بار پھر پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ پولیو کی وجہ سے فالج کا تازہ ترین کیس جنوری 2021ع میں درج کیا گیا

ماہرین کہتے ہیں کہ ویکسین کے سلسلے میں لوگوں کے شبہات اس بیماری کے پھیلنے کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے دوسری طرف فرضی مارکنگ یا نشان لگوانے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے

پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام سے وابستہ ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ”فرضی مارکنگ اور ویکسین لینے سے یکسر انکار پولیو کے کیسز میں حالیہ اضافے کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ پولیو کا ڈوز پلانے والی ٹیم کی والدین کے ساتھ ساز باز کے سبب بچے ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں‘‘

واضح رہے کہ پولیو ویکسین دینے والی ٹیم جب کسی بچے کو ویکسین دیتی ہے تو اس بچے کی انگلی پر ایک نشان لگادیا جاتا ہے، جس سے یہ پتہ چل سکے کہ بچے کی ویکسینیشن ہوچکی ہے۔ تاہم جب والدین ویکسین کے مخالفت کرتے ہیں تو ٹیم ان کے بچوں کی انگلیوں پر جھوٹا نشان لگا دیتی ہے

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد کہتے ہیں ”فرضی نشان لگانے میں ملوث پائے جانے والے اسٹاف کو برطرف کردیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ انہیں خوف ہے کہ مستقبل میں کیسز بڑھ سکتے ہیں

سازشی نظریات بھی ایک مسئلہ ہے۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ پولیو ویکسین مغربی ملکوں کی سازش ہے، وہ اس کے ذریعے مسلم بچوں میں تولیدی صلاحیت کو ختم کردینا چاہتے ہیں، یہ نظریہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ یورپ میں بھی پایا جاتا ہے

شمالی وزیرستان کی حاجرہ وزیر کہتی ہیں ”مغرب اپنے منصوبے پر پردہ ڈالنے کے لیے اس ویکسین کا استعمال کررہا ہے اور ہماری حکومت ان کے ایجنڈے کی حمایت کر رہی ہے‘‘

بعض حکومتی ویکسینیشن ٹیموں کی طرف سے فرضی اطلاعات اور اعداد و شمار فراہم کیا جانا بھی پولیو کے کیسز میں اضافے کی ایک وجہ ہے

خیال رہے کہ پاکستان کی ایک بڑی آبادی پولیو ویکسینیشن مہم کی مخالف ہے۔ بعض مقامات پر پولیو ٹیموں پر حملے بھی ہوچکے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیو مہم کی آڑ میں مغربی ممالک مسلمانوں کی جاسوسی کرتے ہیں۔ اس حوالے سے وہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کا نام لیتے ہیں جنہوں نے پولیو کی آڑ میں اسامہ بن لادن کا پتہ لگانے میں امریکیوں کی مدد کی تھی

یاد رہے کہ امریکی اسپیشل فورسز نے بعد میں مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کے خفیہ ٹھکانے پر مئی 2011 میں کارروائی کرکے انہیں ہلاک کر دیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close