آئین کا انڈا گوٹالا: گورنر پنجاب کا عجیب وغریب نوٹیفکیشن، اسمبلی کی آزادانہ حیثیت ختم

ویب ڈیسک

صوبہ پنجاب میں جاری سیاسی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ عجیب و غریب صورت حال کو جنم دے رہا ہے، اب حکومت نے ایک حیران کن نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کی آزادانہ حیثیت کو ختم کردیا گیا ہے

صوبے میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے لیے اس وقت دو اجلاس جاری ہیں، جس میں سے صوبائی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کی صدارت اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کر رہے ہیں جبکہ دوسرا بجٹ سیشن ڈپٹی اسپیکر محمد مزاری کی زیر صدارت ایوان اقبال میں منعقد ہو رہا ہے

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اجلاس بلائے ہوئے دو دن گزارنے کے باوجود بھی پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش نہ کیا جا سکا

نئی حکومت کے لائے گئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کے دستخط سے جاری ہونے والے آرڈیننس میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے قواعد و ضوابط میں ہی تبدیلی کر دی ہے

نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا طریقہ کار تبدیل کردیا ہے ، جس کے تحت جب بھی گورنر، اسپیکر یا حکومت پنجاب کے سیکریٹری اجلاس طلب کریں گے تو محکمہ قانون و پارلیمانی امور اسمبلی میں اجلاس طلب کرنے کے حوالے نوٹیفکیشن جاری کریں گے

نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب سیکریٹریٹ سروس ایکٹ 2019 کے نویں حصے کے ساتھ ساتھ دو مزید ایکٹ بھی ختم کردیے گئے ہیں

ان تبدیلیوں کے بعد اب پنجاب اسمبلی کی خودمختار حیثیت ختم کردی گئی ہے اور اب اسمبلی وزارت قانون کے ایک ادارے کے طور پر کام کرے گی جبکہ سیکریٹری پنجاب اسمبلی کو وزارت قانون کے ماتحت کردیا گیا ہے

ایسا ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ بیک وقت دو بجٹ اجلاس ہو رہے ہیں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مارشل لا کی حکومتوں میں بھی کبھی یہ نہیں کہا گیا کہ اسمبلی انتظامیہ کے ماتحت ہوگی

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)/پیپلز پارٹی اتحاد نے آج یہ عجیب و غریب کارنامہ بھی سرانجام دے دیا ہے، گورنر کا جاری کردہ آرڈیننس مارشل لا Proclamation ہے، اب جدوجہد ملک میں جمہوریت کی بحالی کی ہے اور آمریت کے خاتمے کے لیے ہر قربانی دیں گے

انہوں نے مزید کہا کہ ملک احمد خان اگلا آرڈیننس جاری کروا کے عدلیہ کو بھی فارغ کریں اور گورنر پنجاب چیف جسٹس کے اختیارات بھی خود ہی لے لیں، تکلف چھوڑیں

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ڈمی اجلاس کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں ہے، یہ اجلاس ایوان اقبال میں کریں یا جاتی عمرہ میں ایک ہی بات ہے، اس اجلاس کی صدارت کوئی لوٹا کرے یا جعلی وزیر اعلیٰ اس اجلاس سے پاس ہونے یوالے بجٹ کا ہر روپیہ ان کریمنلز کی جائیدادیں بیچ کر واپس لیں گے

واضح رہے کہ گزشتہ روز جب پنجاب اسمبلی میں ایوان کی کارروائی شروع نہیں کی جا سکی تو گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے چالیسویں اجلاس کو منسوخ کرتے ہوئے اکتالیسواں اجلاس دو بجے ایوانِ اقبال میں طلب کیا

تاہم گورنر پنجاب کے احکامات کے باوجود بھی اسپیکر صوبائی اسمبلی نے چوہدری پرویز الٰہی نے اعلان کیا تھا کہ چالیسواں اجلاس جاری رہے گا

اس موقع پر اویس لغاری نے بتایا تھا کہ گورنر اجلاس ملتوی کر چکے ہیں، جس کے بعد یہ کارروائی غیر قانونی ہے

اسپیکر نے صوبائی وزیر کو کہا کہ گورنر کے فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے آپ بجٹ پیش کریں، اویس لغاری کے ہدایت پر عمل درآمد نہ کرنے پر پرویز الٰہی نے اجلاس بدھ ایک بجے تک ملتوی کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close