افغانستان میں 6.1 شدت کا زلزلہ، 950 افراد ہلاک

ویب ڈیسک

افغانستان کے جنوب مشرقی شہر خوست کے قریب آنے والے زلزلے میں اب تک کم از کم 950 افراد ہلاک اور 600 سے زائد افراد زخمی ہیں، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے

افغانستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے مختلف علاقوں میں زلزلے سے 950 افراد کی اموات کی تصدیق کر دی ہے۔ زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ پکتیکا میں ہوئی

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق افغان میڈیا پر چلے والی تصاویر میں گھروں کو ملبے کا ڈھیر اور لاشوں کو کمبل میں لپٹے زمین پر رکھا دیکھا جا سکتا ہے، جہاں یہ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران آنے والا سب سے خطرناک زلزلہ ہے

حکام نے امدادی ٹیموں سے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی اپیل کی ہے

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب آنے والے زلزلے نے پاکستان اور افغانستان کے گنجان آبادی والے علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا

امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز خوست شہر سے 44 کلومیٹر دور تھا اوراس کی گہرائی 51 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے جھٹکے افغان دارالحکومت کابل میں بھی محسوس کئے گئے

اس سے قبل وزارت داخلہ کے عہدیدار صلاح الدین ایوبی نے کہا تھا کہ اکثر اموات مشرقی صوبے پکتیکا میں ہوئیں جہاں 255 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خوست میں 25 افراد جان سے گئے اور 90 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا

انہوں نے کہا تھا کہ اموات میں اضافے کاخدشہ ہے کیونکہ کچھ گاؤں دور دراز پہاڑی علاقوں میں ہیں اور معلومات اکٹھی کرنے میں وقت لگے گا

صلاح الدین ایوبی نے کہا تھا کہ حکام نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے اور زخمیوں تک رسائی اور انہیں طبی سامان اور خوراک کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جا رہا ہے

طالبان انتظامیہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ محمد نسیم حقانی نے زلزلے میں بڑی تعداد میں اموات کی تصدیق کی تھی

افغانستان کے مشرقی علاقوں میں زلزلے کے بعد مکانات کی بڑی تعداد ملبے کا ڈھیر بن گئی

زلزلے کے جھٹکے پاکستان میں بھی محسوس کیے گئے لیکن کسی قسم کے نقصان یا اموات کی اطلاع موصول نہیں ہوئی

یورپیئن میڈیٹیرین سیسمولوجیکل سینٹر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان، بھارت اور افغانستان میں 500 کلومیٹر کے رقبے پر گیارہ کروڑ افراد نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے

طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان میں پہلے انسانی بحران درپیش ہے جبکہ امریکا سمیت مغربی ممالک نے افغانستان کے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں

افغانستان میں زلزلے اکثر محسوس کیے جاتے ہیں، خاص کر کوہ ہندوکش کے سلسلہ زلزلوں کا مرکز ہے، جو یوریشین اور برصغیر کے زمینی پلیٹس کے ملاپ کے قریب واقع ہے

زلزلوں سے بحران زدہ افغانستان کے کچے مکانات اور عمارتوں کو بری طرح نقصان پہنچانے کا خدشہ ہے

یاد رہے کہ افغانستان اور پڑوسی ممالک میں 2015ع میں 7.5 شدت کا بدترین زلزلہ آیا تھا، جہاں 280 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور اس کے اثرات پاکستان میں بھی محسوس کیے گئے تھے اور متعدد افراد جاں بحق ہوئے تھے

مذکورہ زلزلے میں اسکول کی بارہ لڑکیاں بھی اسکول سے باہر نکلنے کی کوشش کے دوران بھگدڑ مچنے سے جاں بحق ہو گئی تھیں

سنہ 2002ع میں اسی صوبے میں دو ہزار سے زائد افراد زلزلے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close