جو بائیڈن یا ٹرمپ، کس کا پلڑا بھاری؟

نیوز ڈیسک

جو بائیڈن کی وائٹ ہاوس تک رسائی کا امکان بڑھتا دکھائی دے رہا ہے ، انہیں وائٹ ہاؤس کا مکین بننے کے لیے صرف چھ ووٹ درکار ہیں

بتایا جاتا ہے کہ ریاست مشی گن میں کامیابی کے بعد جوبائیڈن کو کامیابی کے لئے صرف چھ ووٹ درکار ہیں، جب کہ صدر ٹرمپ کو 214 الیکٹورل ووٹ ملے

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں صدارتی انتخابات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، ووٹوں کی 75 فیصد سے زیادہ گنتی مکمل ہوگئی ہے اور اکتالیس ریاستوں کے متوقع نتائج جاری کئے جاچکے ہیں

جوبائیڈن نے  ریاست مشی گن جیت لی، اس طرح سولہ الیکٹورل ووٹ ملنے کے بعد اب جو بائیڈن کے 264 الیکٹورل ووٹ ہوگئے ہیں

انہیں صدارت حاصل کرنے کے لئے مزید چھ الیکٹورل ووٹ درکار ہیں، جبکہ ڈونلڈٹرمپ نے 214الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے ہیں۔

دوسری جانب صدر کا انتخاب کرنے والی فیصلہ کن ریاست فلوریڈا میں ٹرمپ نے کامیابی سمیٹی ہے، جبکہ اوہایو، میسوری ، الاباما، انڈیانا، نارتھ اور ساؤتھ ڈکوٹا سمیت بائیس ریاستوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے

کیلی فورنیا، واشنگٹن، کولوراڈو، نیویارک سمیت انیس ریاستوں میں ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے جبکہ نیوہیپمشائر میں بھی ڈیموکٹک امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی ہے تاہم وسکوسن ، پینسلوینا ، مشی گن جیسے بیٹل گراؤنڈز نتیجہ پلٹ سکتے ہیں

ان حالات میں جیت کا انحصار بیس الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست پنسلوانیا پر ہو گا، دوسری جانب جارجیا، ایریزونا اور ٹیکساس کے پاس پینسٹھ الیکٹورل کالج ووٹ ہیں، دوہزار سولہ میں یہاں سے ٹرمپ فاتح قرار پائے تھے

واضح رہے کہ جو بائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ لینے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے ، اب تک کی گنتی میں جوبائیڈن سات کروڑ ووٹ لے کر براک اوباما کا ریکارڈ توڑ چکے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close