محکمہ موسمیات نے جمعرات کو سندھ کے کئی اضلاع کے لیے ہفتے کے دن سے اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے کیونکہ جمعہ کی رات سے صوبے میں مون سون کے نئے مضبوط سلسلے کے صوبے میں داخل ہونے کا امکان ہے
بارشوں کا یہ نظام 26 جولائی تک غالب رہنے کا امکان ہے، جو تیز ہواؤں کا سبب بن سکتا ہے اور اس سے کمزور ڈھانچوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق 23 سے 26 جولائی کے دوران تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نواب شاہ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، جامشورو، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع میں موسمی نظام کے باعث تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ 24 جولائی سے 26 جولائی کے درمیان کراچی میں تیز/گرج چمک کے ساتھ اور طوفانی بارش کا امکان ہے، موسلادھار بارش سے کراچی کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے
پیش گوئی کی مدت کے دوران حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نواب شاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ اور سکھر کے لیے شہری سیلاب کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق تمام متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ پیشن گوئی کی مدت کے دوران چوکس رہیں اور ضروری اقدامات کریں
اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ خضدار، لسبیلہ اور حب میں کھیرتھر رینج کے ساتھ مسلسل شدید طوفانی بارشوں کی وجہ سے پہلے سے بھرے ہوئے حب ڈیم میں مزید پانی کی آمد ہو سکتی ہے جبکہ دادو اور جامشورو اضلاع اور نشیبی علاقوں میں سیلابی ریلے کی آمد کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔