کورونا چینی شہر وہان سے شروع ہوا، دو نئی تحقیقات

ویب ڈیسک

امریکا سمیت دیگر ممالک کے طبی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی دو نئی تحقیقات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا کا آغاز چینی شہر وہان سے ہی شروع ہوا

دونوں تحقیقات میں واضح کیا گیا ہے کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وہان سے ہی شروع ہوا اور زیادہ تر امکانات یہی ہیں کہ وبا کا آغاز وہاں موجود زندہ جانوروں کی خرید و فروخت کی مارکیٹ سے ہوا

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق تحقیقی جریدے سائنس میں شائع دونوں تحقیقات سے کورونا کے چینی لیبارٹری میں تیار ہونے اور وہاں سے لیک ہونے کے امکانات تقریباً مسترد ہو گئے

تحقیقات میں بتایا گیا کہ ڈیٹا اور شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا کا سبب بننے والا وائرس سارس-2 دو الگ الگ اوقات میں جانوروں سے انسانوں میں پھیلا

ایک تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ کورونا کی وبا نومبر اور دسمبر 2019ع کے دوران چینی شہر وہان کی جانوروں کی مارکیٹ سے شروع ہوئی ہوگی، کیوں کہ ابتدائی طور پر مذکورہ بیماری سے وہاں کام کرنے والے یا پھر اسی مارکیٹ کے قریب رہنے والے افراد ہی متاثر ہوئے تھے

اسی تحقیق کے مطابق کورونا کے آغاز کا پتا لگانے کے لیے دسمبر 2019ع کے ابتدا میں چینی طبی ماہرین کی جانب سے جمع کیے گئے ڈیڑھ سو افراد کے ڈیٹا سمیت جنوری اور فروری 2020ع میں ایک سوشل میڈیا گروپ پر شامل کیے گئے افراد کا ڈیٹا دیکھا گیا

دوسری تحقیق میں بتایا گیا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ چینی شہر وہان میں 2019ع کے آخر میں ہی کورونا کی اے اور بی قسم پھیلیں اور دونوں الگ الگ اوقات میں پھیلیں

اسی تحقیق کے مطابق کورونا کی ایک قسم یعنی اے ممکنہ طور پر براہ راست جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوئی جب کہ دوسری قسم یعنی بی انسانوں میں انسانوں سے منتقل ہوئی اور امکان یہی ہے کہ دوسری قسم بھی پہلی بار جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوئی

اگرچہ تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کا آغاز چینی شہر وہان سے ہی ہوا اور زیادہ تر امکانات اسی بات کے ہیں کہ وبا کی شروع جانوروں کی مارکیٹ سے ہوئی، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ جس جانور سے وائرس انسانوں میں منتقل ہوا

اس سے قبل ہونے والی تحقیقات اور مفروضوں میں بھی کورونا کا آغاز متنازع رہا ہے، ابتدا میں چین اور امریکا نے ایک دوسرے پر وبا کے پھیلانے کے الزامات بھی لگائے تھے

شروع میں یہ مفروضہ بھی سامنے آیا تھا کہ کورونا چین کی کسی لیبارٹری میں تیار ہوا اور وہاں سے یہ وائرس لیک ہوکر دنیا میں پھیلا

کورونا کے حوالے سے یہ بات بھی کہی جاتی رہی ہے کہ یہ وائرس وہان کی جانوروں کی مارکیٹوں سے چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوا، کچھ لوگ مانتے ہیں کہ یہ وائرس مچھلی یا سوئر سے انسانوں میں منتقل ہوا

مذکورہ تحقیقات سے قبل عالمی ادارہ صحت نے بھی دو بار تحقیقات کرکے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ کورونا کا آغاز کہاں سے اور کیسے ہوا؟ تاہم دونوں تحقیقات میں ڈبلیو ایچ او یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا تھا کہ وبا کا آغاز کیسے ہوا؟

کورونا سے اب تک دنیا بھر میں پینسٹھ لاکھ سے افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد ستاون کروڑ سے زائد ہو چکی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close