یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں نے صنعاء میں مغوی ماڈل انتصار الحمادی کو جیل میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور قید تنہائی میں رکھا ہے
یاد رہے کہ یمن میں حوثیوں نے گزشتہ سال بیس سالہ یمنی ماڈل اور اداکارہ کو صنعاء میں ان کے دوست کے ہمراہ جاتے ہوئے اغوا کر لیا تھا
اغوا کے بعد ایران نواز حوثی ملیشیا نے ماڈل الحمادی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور میڈیکل ٹیسٹ کروانے کے بعد صنعاء کی جیل میں قید تنہائی کے سیل میں بند کر دیا
ماڈل انتصار الحمادی کو جسم فروشی میں ملوث ہونے اور منشیات کے استعمال کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے
جبکہ ماڈل نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں گروپ کے ساتھ کام کرنے سے انکار پر اغوا کیا گیا
رواں ہفتے حوثی اغواکار ام زید نے الحمادی پر بجلی کے تاروں سے وحشیانہ تشدد کیا جس سے ان کے چہرے اور جسم پر زخم آئے ہیں
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق صنعا سے ایک ذرائع نے ٹیلی فون پر بتایا ہے کہ الحمادی نے جیل میں ان کے سیل کے باہر لگے کات نامی پودے کے پتے چبائے تھے جس کے بعد ماڈل کو اس حالت میں دیکھا گیا۔ اس پودے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ نشہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے
ماڈل الحمادی کے ساتھ روا رکھنے جانے والے سلوک کے بعد یمنی کارکنوں، صحافیوں، سرکاری اہلکاروں اور وکلاء نے مذمت کی ہے اور ماڈل کی فوری رہائی کے لیے حوثی باغیوں سے مشترکہ طور پر مطالبہ کیا ہے
یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے ماڈل الحمادی کو نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں غیر قانونی طور پر پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے
انہوں نے سیاسی اور میڈیا شخصیات کو پھنسانے کے لیے ملیشیا کے جسم فروشی کے نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا تھا۔
وزیر اطلاعات العریانی نے حوثیوں پر مذہبی اور قبائلی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے
اقوام متحدہ ،عالمی برادری اورانسانی حقوق کی تنظیموں جو خواتین پر تشدد کی کارروائیوں کے خلاف ہیں، سے مطالبہ کیا ہے کہ یمنی خواتین پر حوثی ملیشیا کے جرائم کی مذمت کریں۔
یمنی وزیر نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ماڈل الحمادی اور سینکڑوں دیگر لاپتہ افراد کو فوری اورغیر مشروط طور پر رہا کریں
علاوہ ازیں درجنوں یمنی کارکنوں، صحافیوں، مصنفین، ججوں، وکلاء اور ماہرین تعلیم نے سوشل میڈیا پر ایک مشترکہ پٹیشن دائر کی ہے جس میں حوثی اغوا کاروں کو ماڈل اور اداکارہ کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت کرتے ہوئے الحمادی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یمنی ماڈل انتصار الحمادی اپنے نابینا والد اور بوڑھی ایتھوپین ماں کی دیکھ بھال اور ان کی ضروریات پوری کرنے کا واحد سہارا ہے۔