گلیشیر پگھلنے سے سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کے درمیان سرحد تبدیل

ویب ڈیسک

یورپ کے الپس پہاڑی سلسلے میں گلیشیر پگھلنے کی وجہ سے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اٹلی کی سرحد منتقل ہونے سے ملک کے پہاڑی علاقے میں بنے ایک ہوٹل کا مقام متنازع ہو گیا ہے

تفصیلات کے مطابق جنوبی سوئٹزرلینڈ کے شہر والیس کی میونسپلٹی زرمت کے جنوب میں واقع تھیوڈل گلیشیر آہستہ آہستہ اپنی جگہ تبدیل کر رہا ہے۔ یہاں سرحدیں اس کی نکاسی آب والی نالیوں کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں

گلیشیر سے پگھلنے والا پانی نکاسیِ آب کے راستوں سے بہہ کر پہاڑ کے دونوں طرف کسی نہ کسی ملک کی طرف چلا جاتا ہے اور کسی دریا یا جھیل میں گرتا ہے

تھیوڈل گلیشیر کی حرکت کا مطلب ہے کہ واٹرشیڈ (تالاب نما جگہ) تھوڑا سا اٹلی کی وادی آوستا میں ایک ہوٹل ریفوگیو گوئس ڈیل سروینو کی طرف منتقل ہو گیا ہے، جو پہاڑی سلسلے میں اونچے مقام پر سیاحوں کے ٹھہرنے کی جگہ ہے

ریفوگیو گوئس ڈیل سروینو جس کی لمبائی 3480 میٹر ہے۔ پینین الپس میں مونٹی روزا، جو ماسیف کے اطالوی کنارے پر ٹیسٹا گریگیا چوٹی کے قریب ہے، کو ہمیشہ اٹلی کا حصہ سمجھا جاتا رہا ہے

ایجنسی فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، تھیوڈل گلیشیرز کا ’واٹر شیڈ‘ عمارت کے نیچے منتقل ہونے کے بعد انسٹھ سالہ سیاح فریڈرک نے ریستوران کے حالیہ دورے کے دوران پوچھا ”تو – کیا ہم سوئٹزرلینڈ میں ہیں؟“

سوئٹزرلینڈ اور اٹلی اس زمین کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے رہے ہیں۔ یہ بات چیت 2018ع میں شروع ہوئی اور گزشتہ سال ختم ہوئی، لیکن اس بات چیت کے نتائج ابھی تک نہیں بتائے گئے

دونوں فریقین کے درمیان نومبر میں ایک معاہدہ ہوا تھا کہ تفصیلات کو کم ازکم 2023 تک افشاں نہیں کیا جائے گا، جب تک سوئس حکومت اس معاہدے پر دستخط نہیں کر لیتی

سوئٹزرلینڈ کی قومی نقشہ ساز ایجنسی سوئسٹوپو کے چیف بارڈر عہدیدار ایلین ویچ نے کہا کہ ہم نے درمیانی مقام پر اتفاق کیا ہے

اٹلی میں ایلین ویچ کے ہم منصب نے ’پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کی وجہ سے‘ اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے

یہ معاملہ اس لیے سامنے آیا کہ یہ علاقہ، جس کی آمدنی کا انحصار سیاحت پر ہے، دنیا کے سب سے بڑے اسکائی ریزورٹس میں سے ایک کی انتہائی بلندی پر واقع ہے، جہاں ایک کیبل کار اسٹیشن تعمیر کی بھی جا رہی ہے

ریفوگیو گوئس ڈیل سروینو 1984 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت اس کے چالیس کمرے اور لکڑی کی لمبی میزیں اطالوی علاقے میں تھیں

اب اس کا تقریباً دو تہائی حصہ، بشمول ریستوران کے زیادہ تر کمرے، تکنیکی طور پر جنوبی سوئٹزرلینڈ کی زمین پر آ گئے ہیں

لیکن اس ہوٹل کے انسٹھ سالہ نگران لوسیو ٹرککو اس بات سے بدستور انکاری ہیں

وہ کہتے ہیں ”یہ پناہ گاہ ہمیشہ اطالوی رہے گی کیونکہ ہم اطالوی ہیں۔ مینیو اطالوی ہے، شراب اطالوی ہے اور ٹیکس اطالوی ہیں۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close