لسبیلہ میں جہاں رسائی ممکن تھی، وہاں راشن اور فرسٹ ایڈ کی سہولت پہنچا دیں، بی وائی سی

ویب ڈیسک

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ پچھلے جمعے کو بی وائی سی (کراچی) کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم کراچی کے مختلف علاقوں میں بلوچستان کے سیلاب زدگان کے لئے امدادی کیمپ لگائیں گے اور ٹیمیں بنا کر بلوچستان کے علاقے لسبیلہ جہاں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے وہاں تک اشیاء خوردونوش اور دیگر ضروریات پہنچائیں گے

بی وائی سی ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہفتے کے روز کراچی کے علاقوں گڈاپ، کاٹھور سمیت ملیر 15، رضا موبائل، شرافی، شفیع گوٹھ، درسانہ چھنہ میں کیمپ لگائے گئے اور یہ سلسلہ چل پڑا

انہوں نے بتایا کہ اتوار کے دن بھی کراچی کے 17 علاقوں میں کیمپ لگے، پیر 16 علاقوں میں لگے اور پیر کو کراچی سے بی وائی سی (کراچی) کی پہلی کھیپ لسبیلہ کی جانب روانہ ہوئی

پہلی کھیپ میں لگ بھگ 500 کے قریب خاندانوں کے لئے راشن اور مختلف قسم کے ادویات اور بچوں کے لئے کھانے پینے کا سامان بھی تھا

کیمپ کا سلسلہ روکے بغیر بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) نے بدھ کی رات مزید تین ٹرک لسبیلہ کی جانب روانہ کئے اور وہ ٹرک بی وائی سی (کراچی) ٹیم باون شاہ، ٹیم شرافی اور ٹیم غازی ٹاؤن کے تھے۔ جن میں 20 رضاکار نوجوان ساتھ چلے پڑے

پہلی کھیپ اور دوسری کھیپ بلوچستان کے علاقے لسبیلہ ڈسٹرکٹ میں بیلہ، لاکھڑا، جھاؤ کراس، گدڑی، چانکارہ، چک چانکارہ، حاجی صلاح چپ، وقیل چب، احمد گوٹھ، شلی بٹ، سردار گوٹھ مالکانہ، مچھوانی گوٹھ، اچھوانی گوٹھ، چاکرا گوٹھ اور گرد و نواح کے علاقوں کا دورہ کیا، شیلٹر کیمپ سمیت راشن اور دیگر ضرورت کا سامان میسر کیا

اس کے علاوہ گوادر کے لوگوں نے بھی اس مشکل گھڑی میں سیلاب زدگان کے لیے گوادر میں کیمپ لگائے اور بی وائی سی کی ٹیموں کے ساتھ مل کر راشن اور دوسری ضروریات کی اشیاء تقسیم کیں اور آج جمعہ کو کلر شاخ ضلع ٹنڈوالہ یار سندھ سے بھی دو ٹرک لسبیلہ پہنچے ہیں

انہوں نے کہا کہ جو ٹیمیں لسبیلہ میں راشن تقسیم کرنے گئی تھیں وہاں انہوں نے علاقہ میں پھیلے ہوئے بیماریوں کا مشاہدہ کیا اور مرکز سے اپیل کی کہ جلد از جلد ڈاکٹروں کا انتظام کیا جائے۔ لیکن جیسا کہ بی وائی سی (کراچی) نہ کوئی پارٹی ہے اور نہ کوئی اتنا بڑا ادارہ جو اتنے بڑے پیمانے پہ کام کر سکے اور ڈاکٹروں کا انتظام کر سکے تو ہم نے قوم سے اپیل کے کہ رضاکار ڈاکٹر ہمارے ساتھ چلیں

ترجمان کا کہنا ہے کہ جیسا کہ ڈاکٹر زیاد  پہلے سے وہاں موجود تھے تو انہوں نے اپنا کام شروع کردیا تو وہیں ڈاکٹر ماہ جبین نے ہم سے رابطہ کیا کہ وہ رضاکارانہ کام کرنے کے لئے تیار ہیں

ترجمان بی وائی سی کے مطابق ہمارے پاس عطیے کی خاصی ادویات تھیں تو ہم نے ڈاکٹر ماہ جبین اور ان کی ٹیم سے عمران اور شاہ نواز سمیت بی وائی سی (کراچی) کے دوستوں کے ہمراہ گدڑی روانہ کیا۔ صبح فجر سے ڈاکٹر ماہ جبین اور ان کی ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا اور رات دیر تک وہ نہیں رُکے

بی وائی سی (کراچی) ٹیم کے مطابق 6000 کے قریب ہمارے ساتھیوں نے لوگوں کو ابتدائی طبی دوائیاں دیں۔ ہماری دوسری کھیپ بھی اختتام کو پہنچی اور مرکز نے ساتھیوں کو کال دی کہ بارشیں بھی آنے والی ہیں تو کوئی اپنی زندگی رسک نہ کرے اور واپس آجائے تاکہ ہم آگے اور کام کر سکیں وہ واپس آگئے

ترجمان نے کہا کہ جو اعتماد کراچی کی عوام پوری بلوچ قوم نے ہم پر دکھایا ہے اور جو امید ہم سے باندھی ہے ہم اس کو کبھی نہیں توڑیں گے اور کچھ دنوں میں ایک نئی حکمت عملی کے ساتھ آپ کے بھر پور تعاون مدد سے سامنے آئیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close