سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ میں زراعت و داخلہ کے وزیر رہنے والے منظور وسان نے گزشتہ روز سیلاب سے متاثرہ علاقے کے دورے میں ہر جانب پھیلے پانی اور اس میں گھٹنوں گھٹنوں چلتے مقامی افراد کو دیکھ کر منظر کو وینس جیسا قرار دیا تو انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا
سوشل میڈیا پر صارفین نے منظور وسان کے وڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے نہ صرف انہیں بے حسی قرار دیا بلکہ اسے صوبے کے سیلاب متاثرین کا مذاق اڑانے سے تعبیر کیا
پیردھان بلوچ نے وڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اگر آپ نے اٹلی نہیں دیکھا ہے تو منظور وسان کے مطابق اٹلی کا وینس اب آپ کے قریب ہے۔‘
نسیم احمد نے اپنے تبصرے میں طنزیہ انداز اپناتے ہوئے خیرپور میں منظور وسان کے بیان کا پس منظر بھی واضح کیا
شمشاد بھٹو نے منظور وسان کا ایک اور وڈیو کلپ بھی شیئر کیا، جس میں وہ ہاتھ کے اشارے سے وہاں جمع لوگوں کو پیچھے ہٹا رہے ہیں تو ساتھ لکھا کہ ’پانی میں ڈوبے ان معصوم متاثرین کو کیا پتا منظور وسان صاحب امداد کے لیے نہیں وینس کے دورے پر نکلے ہیں۔ متاثرین کے مرجھائے ہوئے چہرے اور مدد کے لیے اٹھائے ہاتھ دیکھیں رونا آجائے گا۔‘
موجودہ صوبائی حکومت میں وزیراعلٰی کے مشیر برائے زراعت منظور وسان کے دورے کے متعلق یہ خبر بھی ٹائم لائنز کی زینت بنی کہ حکومتی عدم توجہی پر غم وغصہ کا شکار مقامی افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس پر مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے
گزشتہ دور حکومت میں پیپلزپارٹی رہنما منظور وسان خیرپور کی صوبائی اسمبلی کی نشست سے منتخب ہونے کے بعد صوبائی وزیر بنائے گئے تھے۔
سیلاب متاثرین سے متعلق اپنے بیان یا طرزعمل کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بننے والے منظور وسان پیپلزپارٹی کے پہلے رہنما نہیں بلکہ حالیہ چند روز میں تھر سے پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی امیر علی شاہ جیلانی بھی ایسے ہی تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں
امیر علی شاہ جیلانی کی ایک وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ زمین پر بیٹھے سیلاب متاثرین کے درمیان بچھائی گئی چارپائی پر بیٹھے پہلے کولڈڈرنگ سے شغل کرتے اور پھر منرل واٹر سے اپنے جوتے دھوتے دکھائی دیتے ہیں
چند روز قبل پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے شوہر میر منور تالپور سے منسوب ایک وڈیو پر بھی تنقید کی گئی جس میں وہ مبینہ طور پر سیلاب متاثرین میں پچاس پچاس روپے تقسیم کرتے دکھائے دیے
دوسری جانب ملک کے دیگر صوبوں کی طرح صوبہ پنجاب کا جنوبی حصہ بھی سیلاب سے سخت متاثر ہے، جہاں ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں
سیلاب سے متاثرہ پنجاب کے علاقوں میں ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) بھی ہے، جہاں کا گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل) ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی دورہ کیا تھا
ڈیرہ غازی خان کے علاقے ٹبی قیصرانی کے دورے کے دوران مریم نواز نے سیاہ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا اور وہ متاثرہ خواتین سے ’افسردہ حالت‘ میں گلے بھی ملتی دکھائی دیں
بعد ازاں اس منظر کی وڈیو منظر عام پر آئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرہ خواتین انہیں کچھ کہنا چاہتی ہیں،لیکن وہ ان کی بات سننے کی بجائے ایک خاتون کو کھینچ کر گلے لگاتی ہیں، ساتھ ہی ان کے اطراف کھڑے کیمرا مین ان کی تصاویر بنانے لگتے ہیں
مریم نواز کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے اور متاثرین کے ساتھ تصاویر کھچوانے کے فوٹو اور وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور لوگوں نے ان پر ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی کا فیشن کاپی کرنے کا الزام لگایا
ٹوئٹر پر لوگوں نے ان پر صرف فوٹو سیشن کے لیے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کا الزام لگایا اور انہیں اس بات پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے متاثرین کے لیے کسی امداد کا اعلان نہیں کیا
علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر اسی متاثرہ بزرگ خاتون کی وڈیو وائرل ہو رہی ہے، جنہیں مریم نواز نے گلے لگایا
وڈیو میں خاتون نے اس بات پر شکوہ کیا کہ مریم نواز نے ان کی مدد کا کوئی اعلان نہیں کیا۔
سرائیکی زبان میں بات کرنے والی بزرگ خاتون نے بتایا کہ مریم نواز نے صرف ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں مگر انہیں کسی طرح کی کوئی امداد نہیں دی اور نہ ہی کسی مدد کا اعلان کیا
ان کے مطابق وہ اور ان جیسی درجنوں خواتین صبح 10 بجے سے کچھ کھائے پیے بغیر مریم نواز کا انتظار کرتی رہیں مگر وہ صرف ان کے ساتھ فوٹو سیشن کرکے چلتی بنیں
انٹرویو لینے والے نے جب مذکورہ خاتون کو مریم نواز کی جانب سے گلے لگانے پر خوش نصیب کہا تو خاتون نے شدید ردعمل اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”خوش نصیب!؟ یہ کون سی خوش نصیبی ہے؟“
مریم نواز کے حوالے سے مذکورہ خاتون کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد متعدد صارفین نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان پر انجلینا جولی اسٹائل میں متاثرین کے ساتھ فوٹو سیشن کرنے کا الزام عائد کیا
متعدد افراد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح 2010 کے سیلاب کے بعد ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی نے پاکستان کا دورہ کرکے متاثرہ خواتین کے ساتھ سیاہ لباس میں تصاویر بنوائی تھیں، اسی طرح مریم نواز نے بھی ان کا اسٹائل کاپی کرکے صرف فوٹو سیشن کروایا۔