لمپی اسکن وائرس: مقامی سطح پر تیار کی گئی سستی ویکسین جلد دستیاب ہوگی

ویب ڈیسک

محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی لمپی اسکن بیماری کی ویکسین جلد ہی مارکیٹ میں آ جائے گی، جس کی قیمت تقریباً پچیس روپے فی ڈوز تک ہوگی

تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نظیر حسین کلہوڑو کا کہنا ہے کہ سندھ میں رواں سال کے آغاز سے گائے میں پھیلنے والے وائرس کی ویکسین بنانے کے لیے نو مہینے کا ٹاسک رکھا گیا تھا، مگر یہ ویکسین پانچ مہینے میں ہی تیار ہو گئی ہے

ڈاکٹر نظیر حسین کلہوڑو نے بتایا ”لمپی وائرس کی ویکسین کے تیاری کے نو مراحل ہیں اور یہ ویکسین نو مہینے میں تیار ہونی تھی، مگر پانچ مہینوں میں اس ویکسین کے سات مراحل مکمل کرلیے گئے ہیں۔ جلد ہی یہ ویکسین مارکیٹ میں موجود ہوگی“

ان کا کہنا تھا ”بیرون ملک سے آنے والی ویکسین کی ایک ڈوز کی قیمت ڈھائی سو روپے ہے، مگر مقامی طور پر بننے والی اس ویکسین کا ایک ڈوز صرف پچیس روپے کا ہوگا“

ڈاکٹر نظیر حسین کلہوڑوکے مطابق یہ ویکسین سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کراچی میں تیار کی گئی ہے

یاد رہے کہ حالیہ سال کے آغاز سے سندھ میں مویشیوں خاص طور پر گائے میں لمپی اسکن وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ اس وائرس سے سندھ میں ہزاروں جانور متاثر ہوئے۔ کچھ عرصے بعد یہ وائرس دیگر صوبوں میں بھی پھیلنے لگا

اس وائرس سے متاثرہ جانور کے جسم پر پھوڑے، گانٹھ اور دانے نمودار ہوتے ہیں۔ ان دانوں میں پیپ بھی پڑ جاتی ہے جو کہ گائے کی کھال سے گوشت تک سرایت کر جاتی ہے۔ اس وائرس سے بچنے کے لیے بیرون ملک سے ویکسین منگوائی گئی تھی

مقامی طور پر ویکسین کی تیاری میں شامل سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کے ریسرچ اینڈ سرویلینس کی انچارج بے نظیر کنول شیخ کے مطابق ”ویکسین کی تیاری کے لیے ان کے شعبے نے ملک بھر سے لمپی وائرس سے متاثرہ گائے کے نمونے لے کر اس کے بعد یہ ویکسین تیار کی ہے“

بے نظیر کنول شیخ کا کہنا ہے ”عام طور پر کسی ویکسین کی تیاری کے لیے ایمبریو یا انڈی پر ویکسین تیار کی جاتی ہے، مگر اس ویکسین کے لیے جانور کا اصلی خون اور عضو لے کر ان پر ویکسین تیار کی گئی ہے، جو وائرس سے متاثر جانوروں میں موثر ہوگی“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close