کولمبیا میں حکام نے منشیات کے اسمگلروں اور مجرم گروہوں سے ضبط کیے گئے اثاثوں کے غائب ہو جانے کے معاملے میں تحقیقات کا اغاز کر دیا ہے۔ یہ وہ اثاثه جات تھے، جنہیں اس لاطینی امریکی ملک کے صدر گستاوو پیٹرو کسانوں اور خواتین کی فلاح وبہبود کے اپنے سماجی منصوبے میں استعمال کرنا چاہتے تھے
منشیات کے اسمگلروں سے ضبط کیے گئے ان اثاثوں کی مالیت اربوں ڈالر ہے، مگر اب معلوم نہیں کہ وہ کدھر گئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اثاثوں کی تلاش کے لیے ایک پینل تشکیل دے گی
کولمبیا کے اثاثہ جات کی سوسائٹی (ایس اے ای) کے حال ہی میں چیف ایگزیکٹو بننے والے ڈینئیل روخاس نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ ضبط شدہ اثاثہ جات کا سرکاری کاغذات میں تو اندراج کیا گیا تھا لیکن ان کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ کہاں گئے
صدر پیٹرو نے روخاس اور اٹارنی جنرل فرانسسکو باربوسا کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا، "میرے خیال میں یہ اس طرف اشارہ ہے کہ ایس اے ای کی سربراہی کرنے والے افراد سے تفتیش کی جانی چاہیے۔”
اثاثہ جات کی مالیت
کولمبیا نے پانچ اعشاریہ چھ ارب ڈالر کے اثاثہ جات ضبط کر رکھے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ منشیات کے اسمگلروں کے وسیع وعریض فارم ہاؤسز، پر تعیش گاڑیوں، سونے، ہوائی جہازوں، کشتیوں اور نقدی سمیت ساڑے انیس ہزار سے زائد اثاثہ جات کی کھوج لگانے کے لیے ایک تکینکی پینل تشکیل دیں گے۔ ان حکام نے غائب کیے گئے ان اثاثوں کی مالیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا
حکومت ان ضبط شدہ اثاثوں کی فروخت کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو کولمبیا میں چھ دہائیوں منشیات کے اسمگلروں، بائیں بازو کے گوریلا اور دائیں بازو کے نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری تنازعے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے طور پر ادا کرنا چاہتی ہے۔ اس تنازعے کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں
صدر پیٹرو کے مطابق، "یہ معاملہ شفافیت، سرکاری خزانے اور قومی ورثے کے حوالے سے ایک انتہائی دردناک واقعہ ثابت ہو سکتا ہے۔” صدر پیٹرو اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں شفافیت کا نعرہ لگاتے آئے ہیں۔